بانی چیئرمین تحریک انصاف(پی ٹی آئی) عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کو رہا کردیا گیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پراڈیالہ جیل کے افسر کو گالیاں دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا،جنہیں 2 گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد پولیس نے رہا کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فیصل چوہدری نے منگل کو اڈیالہ جیل کے باہر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ اس وقت جھگڑا اور غیر اخلاقی روّیہ اپنایا جب وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور حراست میں لیے گئے دیگر پارٹی ارکان سے ملنے کی کوشش کر رہے تھے۔
سوشل میڈیا پر فیصل چوہدری کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کو اڈیالہ جیل کے باہر پولیس افسران کو گالیاں دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ پولیس افسران کے درمیان جھگڑا اس وقت بڑھ گیا جب پولیس نے مرکز کے باہر جمع پی ٹی آئی کے حامیوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں: ہمیں پتا ہے کہ یہ لکھے لکھائے فیصلے کہاں سے آتے ہیں، فیصل چوہدری
پاکستان تحریک انصاف نے فیصل چوہدری کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی انتقام قرار دیا ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی قانون کے مطابق کی گئی۔
پی ٹی آئی رہنما ملک احمد پھچر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں تصدیق کی ہے کہ فیصل چوہدری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اپنی پوسٹ میں احمد پھچر نے لکھا کہ’ عمران خان کےوکیل فیصل چوہدری کو گرفتار کرکے پنجاب کی ٹک ٹاکر حکومت نے اپنے کمزور ہونے کا ایک اور ثبوت دیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ’آہستہ آہستہ آپ کو پاکستان کےہر شہری کو گرفتار کرنا پڑ جائے گا۔ ایسے غیرقانونی اقدامات ہماراحوصلہ ختم نہیں کرسکتے۔ ہم عمران خان کےسپاہی ہیں جس نےہمیں ہارنا نہیں سکھایا۔
یہ بھی پڑھیں:190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا: عمران خان پُرعزم ہیں، کسی دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، فیصل چوہدری
میڈیا رپورٹس کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پراڈیالہ جیل کے افسر کو گالیاں دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان مؤقف پر قائم، اڈیالہ جیل سے فیصل چوہدری کے ذریعے اہم پیغام جاری
جمعرات کو ملاقات میں ناکامی کے بعد جمعہ کو فیصل چوہدری عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تو پولیس کی بھاری نفری بھی اڈیالہ جیل پہنچ گئی اور فیصل چوہدری کو حراست میں لے لیا۔
جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ فیصل چوہدری جیل افسرعمران ریاض کے ساتھ بحث و تکرار کے دوران ان کے خلاف انتہائی توہین آمیز زبان کا استعمال کر رہے ہیں اور انہیں انتہائی نازیبا گالیاں دے رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں پولیس حکام نے تصدیق کی ہے کہ فیصل چوہدری کو باضابطہ طور پر گرفتار کر کے اڈیالہ جیل کی چیک پوسٹ پرمنتقل کردیا گیا ہے۔
اس سے قبل جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اندرونی گیٹ پرپیش آنے والے واقعے کے بعد آج نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے واٹس ایپ کے ذریعے جیل سپرنٹنڈنٹ کوعدالتی حکم نامہ بھیج دیا ہے۔
مزید پڑھیں:ن لیگ کا ایک طبقہ مذاکرات سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، فیصل چوہدری
فیصل چوہدری نے دعویٰ کیا کہ ان کا قصور صرف پی ٹی آئی کے بانی کی گفتگو کوعوامی سطح پر پہنچانا تھا۔ وائرل ویڈیو میں فیصل چوہدری کو اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملنے جیل جانے کے دوران جیل کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ عمران ریاض سے الجھتے ہوئے اور تکرار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
’ویڈیو میں فیصل چوہدری کہتےہیں کہ مجھے کیوں روکا گیا، فیصل چوہدری نے پولیس افسر سے پوچھا کہ مجھے کلیئر نہ کرنے کی ہمت کس نے کی ہے۔ جس کے بعد اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کو وکیل کو وضاحت دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ بحث و تکرار کے بعد فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل چوکی پرجیل انتظامیہ کے خلاف شکایت بھی درج کرائی تھی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کا پاور آف اٹارنی پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے تمام کیسز کے ساتھ منسلک ہے اور جیل عملے نے انہیں جیل کے داخلی دروازے پر روکا اور انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کو جیل سے بنی گالا منتقل ہوجانے کی پیشکش، فیصل چوہدری کا انکشاف
فیصل چوہدری نے شکایت کی کہ انہیں احتجاج کرنے پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں 2 گھنٹے تک بیٹھنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے جیل کے عملے پر انہیں اور دیگر درخواست گزاروں کو ہراساں کرنے کا بھی الزام عائد کیا اور پولیس حکام پر زور دیا کہ وہ عملے کے ارکان کے خلاف قانونی کارروائی کریں۔