اسلام آباد میں بائیک رائیڈر پر تشدد کرنے والی خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
شکیل احمد نامی شہری نے اسلام آباد جی سیون تھانے میں درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ 2 سال سے اسلام آباد میں بائیکیا چلا رہے ہیں، 17 جنوری کو اسلام آباد میں پولی کلینک اسپتال کے باہر ایک خاتون نے اپنی گاڑی سے ان کی بائیک کو پیچھے سے ہٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نے بزرگ شہری پر تشدد کا نوٹس لے لیا، پولیس آفیسر کو معطل کرکے گرفتار کرنے کا حکم
شکیل احمد نے درخواست میں کہا ’خاتون کی جانب سے بائیک کو ہٹ کرنے پر میں نے موٹرسائیکل روکی تو خاتون نے 2بار مجھے تیزرفتاری سے ہٹ کرنے کی کوشش کی، میں نے اس کی گاڑی کے بانٹ پرہاتھ رکھا گاڑی رک گئی اور میرا موٹر سائیکل بھی گر گیا تو اچانک عورت گاڑی سے باہر نکل آئی، جو ٹرؤزر شرٹ میں ملبوس تھی۔‘
اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال کے باہر یہ خاتون ایک بائیکیا والے پر تشدد کر رہی ہیں اور ننگی گالیاں نکال دے رہی ہے، کیا یہ طریقہ درست ہے؟ اگر بائیک والے کی غلطی تھی تو پولیس کو اسی وقت رپورٹ کرتی بجاۓ تماشہ بنانے کی pic.twitter.com/3WLkNCxuDx
— Islamabad Updates (@IslamabadViews) February 18, 2025
درخواست گزاز کا کہنا ہے کہ خاتون گاڑی سے نکلتے ہی مجھ پر حملہ آور ہوئی اور گالیاں دیتے ہوئے مجھے مارنا شروع کردیا، کافی لوگ اس جگہ پر موجود تھے لیکن وہ کسی صورت مجھے مارنے سے نہیں رکی اور نازیبا الفاظ سے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹیج اداکار طاہر انجم پر پی ٹی آئی کی خاتون کارکن کا تشدد، مکوں، تھپڑوں کی بارش، کپڑے بھی پھاڑ دیے
’اس نامعلوم خاتون نے لاپرواہی اور تیزرفتاری سے مجھے جان سے مارنے کی کوشش کی بذریعہ درخواست استدعا ہے کہ اس نامعلوم عورت کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔‘
بائیکیا ڈرائیور کی درخواست پر اسلام آباد کے ویمن تھانے میں خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب شکیل احمد کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وہ ایک پرائیویٹ ادارے میں کام کرتے ہیں اور چھٹی کرکے جارہا تھا، پولی کلینک اسپتال کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا کہ سڑک کنارے رش لگا ہے، جس کی وجہ سے میں آہستہ آہستہ بائیک چلا رہا تھا، پیچھے سے گاڑی نے مجھے ہٹ کیا جس سے مجھے کوئی نقصان نہیں ہوا، گاڑی نے مجھے پھر ہٹ کیا، جس سے میں تھوڑا سا سائیڈ پر ہوگیا۔
ان کا کہنا ہے کہ جب میں نے بائیک سائیڈ پر کرلی تو گاڑی نے مجھے پھر ہٹ کیا جس سے میری بائیک نیچے گرگئی، میں اٹھا تو پھر مجھے ہٹ کرنے کی کوشش کی، میں نے غصے میں گاڑی کے بانٹ پر ہاتھ مارا اور پوچھا یہ کیا ہے۔
’جیسے ہی میں نے بانٹ پر ہاتھ مارا تو گاڑی سے ایک خاتون نکلی اور مجھ سے ہاتھا پائی کی، مجھے دھمکی دی کہ آپ کو ایسی جگہ پہنچاؤں گی کہ آپ کو پتا ہی نہیں لگے گا کہ کہاں گئے۔