پاکستان اور ایران کے مابین باہمی تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر

منگل 25 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل یعنی ایس آئی ایف سی کی معاونت کے باعث نہ صرف ملکی کاروباری ماحول میں نمایاں بہتری آئی ہے بلکہ تجارت کی نئی  راہیں بھی ہموار ہوئی ہیں۔

ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاکستان اور ایران کے تجارتی تعلقات  مزید مستحکم کرنے کی کوششیں کے تناظر میں ایران کی جانب سے پاکستان کی کاروباری ویزا فیس میں کمی اور تجارت کے لیے سہولیات  فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو بلیک میل کیا جا رہا ہے، امریکی دباؤ ایران پائپ لائن معاہدہ پورا نہیں کرنے دے رہا، خواجہ آصف

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور ایران کے مشہد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے اعلیٰ سطحی وفد کی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

اس ضمن میں ایک مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے ہیں، وفود نے پاک ایران دو طرفہ تجارتی حجم میں اضافہ پر مسرت کا اظہار کیا، واضح رہے کہ مالی سال  2023-24 میں تجارتی حجم  2.8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بارڈر پر دہشتگردی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر پاکستان ایران کا اتفاق

ایس آئی ایف سی کی کاوشوں کی بدولت عالمی برادری کا پاکستان کے ساتھ تجارت و کاروبار کے لیے اعتماد بحال ہوچکا ہے، اور اس ضمن میں مزید معاونت سے دونوں ممالک نے دوطرفہ کاروباری روابط کے فروغ کے لیے مشترکہ اقدامات جاری رکھنے پر زوردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp