سٹی42: سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا مہم میں پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے ہوشربا انکشافات ہوئے ہیں۔ تمام شواہد سامنے آ گئے کہ پی ٹی آئی کیسے پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر منظم منفی پروپیگنڈامیں مصروف ہے۔ غیر ملکی لابیز اس منفی پروپیگنڈا کو کنٹرول اور فنانس کر رہی ہیں۔
پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کئے جا رہے منفی پروپیگنڈا میں ملوث افراد اور گروہوں کا تعین کر کے ان کے خلاف مؤثر کارروائی کے لئے خاص طور سے بنائی گئی جوائنٹ انویسٹ گیشن کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد سامنے آئے ہیں۔
جے آئی ٹی کی تحقیقات میں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا مہم میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ملوث ہونے کے ہوشربا انکشافات ہوئے۔ جے آئی ٹی ذرائع نے کہا کہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے افراد سے تفتیش کے دوران جے آئی ٹی نے مزید اشتعال انگیز مواد جمع کیا ہے، یہ مواد پی ٹی آئی قیادت کی ریاست مخالف سرگرمیوں اور پروپیگنڈے کا ثبوت ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ریاست مخالف سرگرمیوں میں پی ٹی آئی کی قیادت کے قریبی رشتے دار بھی ملوث پائے گئے ہیں، جے آئی ٹی فعال مجرموں کے خلاف قانونی اور انتظامی کارروائیوں کی سفارش کر رہی ہے۔
جے آئی ٹی مفرور اور پاکستان سے باہر کام کر رہے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش بھی کر رہی ہے۔
پی ٹی آئی نے منظم منفی پروپیگنڈا کا کام کیسے کیا، کنٹرول کس کا ہے
جے آئی ٹی نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی سینٹرل میڈیا ڈویژن اور سوشل میڈیا ٹیم کی کارروائیاں 'رضاکار فورس' کے ذریعے نہیں کی گئیں۔
یہ ریاست مخالف پروپیگنڈا اندرون ملک اور آف شور اکاؤنٹس کے ہینڈلرز کے ذریعے کیا گیا۔
اس پروپیگنڈا مہم کے لئے مالی معاونت غیر ملکی لابیز اور پی ٹی آئی قیادت کے ذریعے کی جا رہی ہے۔
اس بات کے ٹھوس شواہد سامنے آئے ہیں کہ غیر ملکی لابیز پی ٹی آئی کی قیادت کے ساتھ مل کر اس پروپیگنڈا مہم کو کنٹرول کر رہی ہیں۔
جے آئی ٹی اب بھی پی ٹی آئی کے افراد سے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے۔
پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا کہلانے والے ویب پلیٹ فارمز پر ج منفی پروپیگنڈا کی چھان بین اور اس کے اوریجن کا سراغ لگانے ،ذمہ دار افراد اور گروہوں کا تعین کرنے اور ان کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے کی سفارشات مرتب کرنے کے لئے خصوصی آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کے ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دی گئی تھی۔ اس جے آئی ٹی کی قیادت اسلام آباد پولیس کےانسپکٹر جنرل علی ناصر رضوی کر رہے ہیں جو اس طرح کی تحقیقات میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں۔ اس جے آئی ٹی مین ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے افاروں کے ساتھ انٹیلیجنس کمیونٹی کے سینئیر افراد بھی شامل ہیں۔