بھارت کی مودی سرکار نے ترکی اور آذربائیجان پر الزام تراشی کرکے تجارتی بائیکاٹ مہم کا آغاز کردیا ہے۔
جنگی جنون اور فسطائیت میں مبتلا مودی سرکار ترکی اور آذربائیجان سے سفارتی تعلقات خراب کرنے پر تُل گئی اور ترکی اور آذربائیجان کی ‘آپریشن بنیان مرصوص’ کی حمایت پر بھارت سیخ پا بھارتی تاجروں نے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔
مودی حکومت نے ترک کمپنی ‘سیلیبی’ کو جھوٹے سیکیورٹی خدشات کا بہانہ بنا کر آپریٹ کرنے سے روک دیا۔
یہ بھی پڑھیے: فلم لال سنگھ چڈھا کی شوٹنگ ترکیہ میں کیوں کی؟ بھارتی میڈیا 5 سال پہلے بننے والی فلم کو لے کر سیخ پا
دوسری طرف بھارتی ای کامرس پلیٹ فارمز نے ترک کپڑوں کی فروخت بند کر دی اور ‘مینترا’ نے عارضی طور پر ترک برانڈز روک دیے۔ بھارت میں ترک سیب اور ماربل کی تجارت شدید متاثر ہوئی ہے اور جواہرات فروشوں نے روایتی ترک زیورات کے فروخت سے انکار کردیا ہے۔
مودی کا جنونی ایجنڈا تعلیمی اداروں پر بھی مسلط ہوگیا ہے اور ترکی سے تعلیمی روابط منقطع کر دیے گئے ہیں۔
مودی سرکار کے دباؤ پر جے این یو، جامعہ ملی اور اردو یونیورسٹی نے ترکی سے تعلیمی تعلقات منقطع کر دیے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم شہباز شریف کا آذربائیجان کے صدر کا اظہارِ یکجہتی پر اظہارِ تشکر
بھارت میں ترک اور آذری لوکیشنز پر فلموں کی شوٹنگ ممنوع قرار دی گئی ہے اور بھارتی پروڈکشن ہاؤسز کو وارننگ جاری کردی گئی۔ بھارتی گلوکاروں اور فلمی مواد سے پاکستانی فنکاروں کی تصاویر بھی ہٹا دی گئیں۔
بی جے پی رہنما نے اعلان کیا ہے کہ ترکی و آذربائیجان سے کاروبار کرنے والی کمپنیوں کا بھی بائیکاٹ ہوگا۔ دوسری جانب بھارت میں متحدہ عرب امارات، ایران و خلیجی ممالک سے درآمدات کی سخت چیکنگ بھی جاری ہے۔