حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
وفاقی حکومت نے قومی ایئر لائن ( پی آئی اے ) کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کرتے ہوئے اظہار دلچسپی کا نوٹس جاری کر دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پی آئی اے کے 51 سے 100فیصد شیئرز فروخت کرنے کے لیے پیش کیے جائیں گے جبکہ پی آئی اے کا منیجمنٹ کنٹرول بھی منتقل کیا جائےگا۔
نجکاری کمیشن نے اظہار دلچسپی جمع کرانے کے لیے3 جون 2025 تک کی تاریخ مقرر کی ہے ، نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کے کور اور نان کور بزنس کو الگ الگ کیا گیا ہے، پی آئی اے کے اثاثے اور واجبات پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمٹیڈ کو منتقل کیے گیے ہیں۔
نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ نئےطیاروں کی خریداری اور لیز کے حوالے سے سیلز ٹیکس چھوٹ دی جاسکتی ہے، پی آئی اے کو مالی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزرے چند سالوں سے مسلسل خسارے سے دوچار پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی حکومت نجکاری کرنے کی خواہاں ہے اور اس سلسلے میں ایک طویل عمل کے بعد حکومت کو ادارے کی نجکاری کے لیے بولیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔
تاہم توقع سے انتہائی کم بولی لگنے پر نجکاری بورڈ نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے لیے موصول ہونے والے بولیاں مسترد کردی تھیں۔
یاد رہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے گزشتہ سال 31 اکتوبر کو بولی کھولی گئی تھی اور قومی ایئر لائن کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے 85 ارب روپے کی خواہاں حکومت کو ریئل اسٹیٹ مارکیٹنگ کمپنی کی جانب سے صرف 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی تھی۔
بعد ازاں دبئی سے تعلق رکھنے والی پاکستانی گروپ نے حکومت کو 250 ارب روپے کے واجبات سمیت 125ارب روپے سے زائد میں خریدنے کی پیشکش ارسال کی تھی۔
ڈان نیوز کے مطابق النہانگ گروپ نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے وزیر نجکاری، وزیر ہوا بازی اور وزیر دفاع سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بذریعہ ای میل پیشکش ارسال کی تھی ۔
النہانگ گروپ نے حکومت کو پی آئی اے کے ملازمین کی چھانٹی نہ کرنے، تنخواہوں میں مرحلہ وار 30 سے 100 فیصد اضافے کی بھی پیشکش کی تھی۔
بعدازاں گزشتہ سال 19 دسمبر کو سابق وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے حکومت پر پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا تمام کام مکمل کرلیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت نے پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کردیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ نجکاری کے لیے واضح مقصد اور بیانیہ ہونا چاہیے، دنیا مین کوئی ایک ایسا ملک بتائیں جہاں نجکاری کمیٹی کا سربراہ وزیر خارجہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم بڑی حکومت پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں ایسی حکومت چاہیے جو چھوٹی حکومت کرنے پر یقین رکھتی ہو۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی نجکاری کے لیے نجکاری کا عمل پی آئی اے کے پی آئی اے کی حکومت کو
پڑھیں:
پائیکرافٹ کو ہٹانے کے سوا راستہ نہیں، پی سی بی کا سخت مؤقف کیساتھ آئی سی سی کو دوبارہ خط، آج فیصلہ متوقع
دبئی (سپورٹس ڈیسک )ایشیا کپ میں میچ ریفری تنازع اینڈی پائی کرافٹ کا نتازع شدت اختیار کر گیا ہے اور پاکستان کے سخت مؤقف کے بعد آئی سی سی کے پاس متنازع میچ ریفری کو ہٹانے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے آئی سی سی کو میچ ریفری تبدیل کرنے کا مطالبہ تسلیم نہ کرنے پر دوبارہ خط لکھا، جوابی خط میں بھی پی سی بی نے سخت مؤقف اختیار کیا اور میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کے خلاف ایکشن نہ لیننے کے فیصلے کو مسترد کیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ جوابی خط میں پاکستان نے اینڈی پائی کرافٹ کی نگرانی میں کرائے جانے والے میچ میں کھیلنے سے انکار کیا اور مطالبہ تسلیم نہ ہونے کی صورت میں بائیکاٹ کے مؤقف پر قائم رہنے کا کہا۔
ذرائع کا کہنا ہے پاکستان نے متنازع امپائر کے خلاف آئی سی سی کی انکوائری کو بھی ایک رسمی کارروائی قرار دیا اور کہا کہ انکوائری کے لیے تمام پہلووں کا نہ جائزہ لیا گیا نہ متعلقہ لوگوں سے رابطہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے تمام تر تحفظات کو دور کرنے پر زور دیا ہے اور کہا پاکستان تمام تر تحفظات دور ہونے اور مطالبہ تسلیم کرنے کے باضابطہ اعلان کے بعد پاکستان کھیلنے کے لیے رضامندی ظاہر کرے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان کے سخت مؤقف کے بعد آئی سی سی کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے اور میچ ریفری کے حوالے سے جلد باضابطہ اعلان متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کے سخت مؤقف کے بعد آئی سی سی کے پاس امپائر کو پاکستانی میچز سے ہٹانے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔
Post Views: 6