ریاض: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاک بھارت جنگ میں لاکھوں لو گ قتل ہوسکتے تھے ،امریکی انتظامیہ نے کامیابی سے جنگ بندی کرائی،دونوں ملکوں کو کہاکہ جھگڑاچھوڑیں،نیوکلیئرمیزائلوں کی بجائے تجارت کاسوچیں،سعودی عرب کامیاب اور عظیم مملکت ہے، ولی عہد ترقی کےلیے دن رات محنت کررہے ہیں۔
سعودی دورے میں اپنے شاندار استقبال کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب امریکا انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے گزشتہ 8 سال میں تیزی سے ترقی کی ہے، ولی عہد سعودی عرب کی ترقی کے لیے دن رات محنت کررہے ہیں، سعودی عرب میں شاندارعمارتیں بن رہی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب کا دورہ میرے لیے باعث فخر ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان عظیم شخصیت ہیں، سعودی عرب امریکا کے اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہورہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ 8 سال پہلے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، مہمان نوازی آج تک نہیں بھولا، امریکا میں سرمایہ کاری ہورہی ہے، دولت واپس آرہی ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی عوام نے مجھے اکثریت سے صدر منتخب کیا، سعودی عرب امریکا میں بڑی سرمایہ کاری کرنے جارہا ہے، امریکا میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کررہے ہیں۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہم وہی کررہے ہیں جو کوئی عقل مند کرسکتا ہے، سعودی عرب کے ساتھ 142 بلین ڈالرز کا دفاعی معاہدہ کررہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میرا دورہ سعودی عرب تاریخی اور کامیاب ہے، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنائیں گے۔

امریکی صدر نے ریاض میں سعودی امریکن انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ گزشتہ مہینوں میں بہت کارنامے انجام دیے، چین نے امریکا پر عائد ٹیکسوں میں کمی پر آمادگی ظاہر کی، ہم مزید کمی لائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ چین نے امریکی مصنوعات کےلیے دروازے کھولنے کی اجازت دے دی، امریکا میں بیورو کریسی کو کافی حد تک محدود کر دیا ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ دنیا کے کئی ممالک معاہدوں کےلیے وائٹ ہاؤس کا دورہ کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ محمد بن سلمان ایک عظیم اور کرشماتی شخصیت ہیں، انکا کہنا تھا کہ امریکا کے پاس دنیا کی بہترین معیشت ہے، میری موجودگی کے باعث امریکا دولت بنانے کیلئے پرکشش ملک بن گیا۔
انھوں نے کہا کہ جزیرہ نما عرب انتہائی خوبصورت خطہ ہے، یہ خطہ اپنے بیٹوں کی محنت اور لگن کی بدولت ترقی کی جانب گامزن ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہنا تھا کہ ٹرمپ نے کہا امریکا میں کررہے ہیں نے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان سے جنگ نہ کرنا، بھارت کو انتباہ

ریاض احمدچودھری

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی سے بات کی ہے اور انہیں پاکستان کے ساتھ جنگ سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بات واشنگٹن کے اوول آفس میں دیوالی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔تقریب میں بھارتی نژاد افراد کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔جوہری طاقت رکھنے والے بھارت اور پاکستان کے درمیان 10 مئی کو ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت دونوں ممالک نے خشکی، فضا اور سمندر میں تمام فوجی کارروائیاں روکنے پر اتفاق کیا، یہ جنگ بندی صدر ٹرمپ کے اعلان کے تحت ہوئی تھی جس میں دونوں ممالک نے اس بات کا عہد کیا کہ وہ خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے والے تصادم کو مزید نہیں بڑھائیں گے۔دونوں ممالک کے درمیان حالیہ مختصر مگر شدید جھڑپوں میں لڑاکا طیارے، ڈرون، میزائل اور توپ خانہ استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں سرحد کے دونوں جانب تقریباً 70 افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔صدر ٹرمپ نے اس تصادم کے خاتمے کا کریڈٹ خود کو دیا ہے، تاہم نئی دہلی نے کسی تیسرے فریق کے کردار سے انکار کیا ہے اور کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ معاملات دوطرفہ سطح پر طے کرتا ہے۔
ٹرمپ نے اوول آفس کی تقریب میں شرکا سے کہا کہ میں نے آج آپ کے وزیرِاعظم سے بات کی، ہماری بہت اچھی گفتگو ہوئی، ہم نے تجارت کے بارے میں بات کی اور میں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ جنگ نہ ہو، میرے خیال میں چونکہ تجارتی معاملات زیرِ بحث آئے، اسی وجہ سے میں یہ بات مؤثر انداز میں کہہ سکا، اور اب بھارت اور پاکستان کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہے، جو ایک بہت اچھی بات ہے۔گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں ایک عشائیے کے دوران ٹرمپ نے بتایا تھا کہ پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف نے حال ہی میں ان سے ملاقات کی اور جذباتی انداز میں ان کے کردار کی تعریف کی کہ انہوں نے کئی ممکنہ جنگوں کو رکوا دیا، جن میں لاکھوں جانوں کے ضائع ہونے کا خدشہ تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارتی وزیرِاعظم نے انہیں یقین دلایا ہے کہ نئی دہلی روس سے ‘بہت زیادہ تیل’ نہیں خریدے گا، یہ معاملہ دونوں ممالک کے درمیان ایک اور اختلافی نکتہ بن چکا ہے۔امریکا نے روسی تیل کی خریداری کے باعث بھارتی مصنوعات پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا ہے، جس کے نتیجے میں اس سال بھارت پر مجموعی درآمدی محصولات 50 فیصد تک پہنچ چکے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی مذاکرات کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو کا کہنا ہے کہ پاکستان سے دس دن جنگ میں ہی بھارتی معیشت کا کچومر نکل جائے گا۔ اگر بھارت پاکستان سے جنگ کرتا ہے تو معیشت بری طرح متاثر ہوگی۔بھارتی جرنیل اتنی شیخیاں مار رہے ہیں، آپ کی اتنی حیثیت نہیں ہے، بھارت جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ بھارت پہلے ہی بہت غریب ملک ہے، بھارتی جرنیل پاکستان کے ساتھ جنگ کے لیے بھارتی ٹی وی چینلز پر بکواس کر رہے ہیں، انہیں یہ بات سمجھنا ہو گی کہ دونوں ملک ایٹمی طاقتیں ہیں۔
واضح رہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد معصوم کشمیریوں کا قتل عام شروع کردیا گیا ہے، بھارتی فوج کی سفاکیت کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آگئے ہیں۔ بھارتی فوج بے گناہ کشمیریوں کے وحشیانہ قتل اور جعلی مقابلوں میں ملوث ہے، پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد معصوم کشمیریوں کا قتل عام شروع کیا گیا ہے۔بھارت کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی اور جبری طور پر زیرحراست سات سو بتیس بے گناہ قیدیوں کی زندگیوں کو بھی سنگین خطرات لاحق ہیں۔بھارت ان قیدیوں کوجعلی مقابلوں میں دہشت گرد ظاہر کر کے شہید کرسکتا ہے یا استعمال کرکے ایک اور فالس فلیگ کاڈرامہ رچا سکتا ہے۔
29 اکتوبر 2025 کو جنوبی کوریا کے APEC اجلاس میں ٹرمپ نے کھلے عام اعلان کیا کہ انہوں نے بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر بھارت نے پاکستان کے ساتھ جنگ چھیڑی تو بھارت کو سخت ترین ٹریڈ ٹیریف کا سامنا کرنا پڑے گا۔یہ بیان بھارت کے ”ہم ذمہ دار ہیں”والے جھوٹ کو پوری دنیا کے سامنے رکھ دینے کے مترادف تھا۔ساتھ ہی، ٹرمپ نے روسی تیل درآمدات پر بھارت کو 25 فیصد سے 50 فیصد بڑہا کر سزا دی جس نے مودی کی خارجہ پالیسی کی ناکامی واضع کر دی۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ‘میری بھارت کے وزیراعظم مودی سے بات ہوئی تھی، اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ روس سے تیل کی خریداری جاری نہیں رکھیں گے۔ ” اگر وہ ایسا کہنا چاہتے ہیں، تو پھر وہ بھاری محصولات ادا کرتے رہیں گے اور وہ ایسا نہیں چاہیں گے۔ مودی نے انہیں یقین دلایا تھا کہ بھارت روسی تیل کی خریداری بند کر دے گا۔ٹرمپ پہلے بھی اس تشویش کا اظہار کر چکے ہیں کہ بھارت کی روسی تیل کی مسلسل درآمدات بالواسطہ طور پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جنگی مہم میں معاونت کر رہی ہیں۔
خیال رہے کہ نئی دہلی اور واشنگٹن کے تعلقات حالیہ دنوں میں شدید تناؤ کا شکار ہیں، کیونکہ ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر محصولات کو دوگنا کر کے 50 فیصد تک کر دیا ہے، جن میں روسی خام تیل کی خریداری کے باعث لگائی گئی اضافی 25 فیصد ڈیوٹی بھی شامل ہے۔ بھارت نے امریکا کے اس اقدام کو ‘ غیر منصفانہ، بلاجواز اور غیر ضروری’ قرار دیا تھا۔
٭٭٭

متعلقہ مضامین

  • ’غیرملکی طلبہ امریکا کیلئے اچھے ہیں،‘ ٹرمپ کا اپنے مؤقف پر یوٹرن
  • ٹرمپ کا اپنے مؤقف پر یوٹرن، غیر ملکی طلبہ امریکا کیلئے اچھے ہیں
  • ٹرمپ کا بھارت کے ساتھ نئی تجارتی ڈیل کا اعلان
  • ’ٹرمپ قانون کو سیاست کیلئے استعمال کررہے ہیں‘، امریکا کے سینئر ترین جج احتجاجاً مستعفی
  • بھارت کے ساتھ نیا تجارتی معاہدہ دونوں ملکوں کے لیے تاریخی ہوگا، ٹرمپ کا اعلان
  • امریکا اور بھارت نئے اقتصادی و سکیورٹی معاہدے کے قریب، صدر ٹرمپ کا انکشاف
  • احمد الشرع کی ٹرمپ سے ملاقات، امریکا نے شام پر عائد پابندیاں عارضی طور پر ختم کردیں
  • امریکی سینیٹ میں فنڈنگ بل منظور، طویل شٹ ڈاؤن ختم ہونے کا امکان
  • نئے تجارتی معاہدے کے بعد بھارت جلد ہی امریکا کو دوبارہ پسند کرے گا، صدر ٹرمپ
  • پاکستان سے جنگ نہ کرنا، بھارت کو انتباہ