ریاض : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے اپنے 4 روزہ اہم دورے کے آغاز پر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کیا۔

ریاض پہنچنے پر صدر ٹرمپ کو روایتی عربی قہوہ پیش کیا گیا اور ان کی محمد بن سلمان سے بند کمرہ ملاقات بھی ہوئی، جس میں خطے کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ ٹرمپ کا وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد پہلا بڑا بین الاقوامی دورہ ہے۔ وہ اس دورے میں قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔

یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب صدر ٹرمپ کو بعض سیکیورٹی خدشات کا سامنا ہے، خاص طور پر قطر کی جانب سے تحفے میں دیے جانے والے پرتعیش طیارے کے معاملے پر، جس کے بارے میں امریکی دفاعی ماہرین اور خفیہ ادارے سوالات اٹھا چکے ہیں۔

یہ دورہ نہ صرف جغرافیائی سیاست میں تبدیلی لا سکتا ہے بلکہ امریکا اور خلیجی ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو بھی نئی سمت دے سکتا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورۂ امریکا پر وائٹ ہاؤس میں پذیرائی، بھارت ناخوش ، فنانشل ٹائمز

برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر  کے حالیہ دورۂ امریکا پر تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان کی وائٹ ہاؤس میں گرم جوش پذیرائی سے بھارت میں شدید ناراضی پائی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے ایران-اسرائیل تنازع کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان غیر متوقع اسٹریٹجک پیش رفت  کا باعث بنی، اور امریکا اب فیلڈ مارشل عاصم منیر کو خطے میں ایک اسٹریٹجک ثالث کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

عاصم منیر نے دورہ کے دوران فلوریڈا میں جنرل مائیکل کوریلا کی ریٹائرمنٹ تقریب میں بھی شرکت کی، جہاں ان کا خصوصی استقبال کیا گیا۔
توانائی، معدنیات اور کرپٹو میں تعاون

فنانشل ٹائمز کے مطابق، امریکی صدر نے پاکستان کے تیل کے ذخائر کی ترقی  میں تعاون کا وعدہ کیا، جبکہ پاکستان نے امریکا کو توانائی، معدنیات اور کرپٹو کرنسی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیش کیے۔
پاکستان نے امریکی کمپنی  ورلڈ لبرٹی فنانشل کے ساتھ کرپٹو ٹوکنز کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے، اور اس حوالے سے  کرپٹو اور بلاک چین کے وزیر، بلال بن ثاقب  نے واشنگٹن میں اہم تجارتی مذاکرات میں شرکت کی۔
  بھارت میں ناراضی، تجارتی پالیسی میں فرق
فنانشل ٹائمز نے انکشاف کیا کہ پاکستان کو امریکا کی جانب سے 19 فیصد تجارتی ٹیکس** کا سامنا ہے جبکہ بھارت پر 50 فیصد سخت تجارتی شرحیں عائد کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، مودی اور ٹرمپ کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں، جبکہ پاکستان نے امریکی صدر کو خطے میں **جنگ بندی کے سہولت کار کے طور پر پیش کیا ہے۔

پاکستان کا فعال کردار

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان نے بیک وقت امریکا، چین، ایران، خلیجی ممالک  اور  روس کے ساتھ تعلقات برقرار رکھے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، پاکستان نے  داعش کے ایک اعلیٰ دہشت گرد کی گرفتاری میں بھی اہم کردار ادا کیا۔  ایشیا پیسیفک فاؤنڈیشن** کے سینئر فیلو  مائیکل کوگل مین  کے مطابق، “امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ حیران کن اور غیر روایتی ہے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • حتمی فیصلے سے پہلے ہی پی ٹی آئی ارکان کو نااہل کردیا گیا، سینیٹر علی ظفر
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورۂ امریکا پر وائٹ ہاؤس میں پذیرائی، بھارت ناخوش ، فنانشل ٹائمز
  • ٹرمپ پیوٹن کی متوقع ملاقات اور غزہ پر قبضے کا مذموم اسرائیلی منصوبہ
  • پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں غیر متوقع بہتری نے بھارت کو گہری تشویش میں مبتلا کر دیا، فنانشل ٹائمز
  • امریکا نے فتنہ الہندوستان کی تنظیموں کو دہشتگرد قرار دیا، طلال چوہدری
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کا دورہ عمان بھی رنگ لانے لگا؛11 کیٹیگریز کا ویزا کھول دیا گیا
  • امریکہ پر انحصار کی قیمت
  • اسلام آباد میں انٹرنیشنل لیول کا کرکٹ اسٹیڈیم بننے کو تیار، ایف9پارک تعمیر کیلئے منتخب
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس 147 ہزار پوائنٹس کے قریب پہنچ گیا
  •  فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دوسرا دورۂ امریکا تعلقات میں بہتری کی علامت ،بلوم برگ