آئی ایم ایف نے بجلی چوری روکنے، لائن لاسز میں کمی کیلئے تجاویز طلب کر لیں
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )آئی ایم ایف کے ساتھ تکنیکی مذاکرات جاری رہے اور گزشتہ روز پاور سیکٹر کے حوالے سے اعدادوشمار پر بات چیت ہوئی‘ذرا ئع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کی طرف سے پاور سیکٹرکو یہ کہا گیا ہے کہ بجلی چوری روکنے لائن نقصانات اور کپیسٹی چارجز میں کمی کے حوالے سے تجاویز دی جائیں،بات چیت کے اس دور میں سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی کے بلز میں دیئے جانے والے ریلیف کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی اور حکومت کی طرف سے بتایا گیا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں مزید ریلیف کی ضرورت رہے گی،اجلاس میں سیلاب متاثرین کو بجلی کے حوالے سے اب تک فراہم کی جانے والی ریلیف کے مالی بوجھ اور نقصانات کے تخمینوں سے آگاہ کیا گیا‘ سیلاب زدہ علاقوں کی بجلی پر ریلیف دینے کے لئے تجاویز کی روشنی میں پالیسی سطح پر مزید بات چیت ہو گی ،ذرا ئع کا کہنا ہے کہ فنڈ کو بتایا گیا کہ حکومت نے پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے تین سے چھ سال کا منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت بتدریج بہتری لائی جائے گی ، آئی ایم ایف کو ڈی جی پاور پلانٹس کے ساتھ مذاکرات کی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا آئی ایم ایف کے وفد کو تین ڈسکوز کی نجکاری پر ہونے والی پیشرفت بریفنگ دی گئی،حکام کی طرف سے بتایا گیا کہ بینکوں نے 1.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بتایا گیا کہ ا ئی ایم ایف کے حوالے سے ارب روپے بات چیت
پڑھیں:
خاتون کی جانب سے شوہر کی رہائی کیلئے این سی سی آئی اے افسران کو 80 لاکھ دیے جانے کا انکشاف
ایک خاتون کی جانب سے اپنے شوہر کی رہائی کیلئے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے ) کے افسران کو 80 لاکھ روپے دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ اینٹی کرپشن سرکل ایف آئی اے اسلام آباد میں درج مقدمے میں این سی سی آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹرز سمیت سینئر افسران اور فرنٹ مینوں میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ مقدمے کی تفصیلات کے مطابق این سی سی آئی اے کے سب انسپکٹر نے خاتون کے زیر حراست شوہر پر تشدد کی ویڈیو خاتون کو بھیجی جس کے بعد خاتون نے شوہر کی رہائی کیلئے 80 لاکھ روپے دیے۔مقدمے کے مطابق باقی 13 غیر ملکیوں کی رہائی کے لیے 12ملین روپے وصول کیے گئے، قانونی لوازمات پورے کرنے کیلئے مزید 10لاکھ روپے وصول کیے گئے جب کہ اس چھاپے سے حاصل 2 کروڑ 10 لاکھ روپے کی رقم تقسیم کی گئی۔مقدمے میں کال سینٹرز سے ڈیل کرانے والے حسن امیر، غیرملکی شہری لیو اور ماہی الدین افسران کے فرنٹ مین نامزد ہیں۔دوسری جانب اسلام آباد کے سیکٹر 11ایف میں 15 غیرقانونی کال سینٹرز سے کروڑوں روپے بھتہ لیا گیا، این سی سی آئی اے افسران کال سینٹرز سے ماہانہ بنیادوں پر بھی کروڑوں روپے وصول کرتے رہے۔ ایف آئی اے کے مطابق راولپنڈی میں 15 غیر قانونی کال سینٹرز سے 15ملین روپے ماہانہ وصول کیے جاتے تھے جب کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر کی ٹیم رقم فرنٹ مین کے ذریعے وصول کرتی رہی۔ایف آئی اے کا بتانا ہے کہ ستمبر 2024 سے اپریل 2025 تک 120ملین روپے وصول کیے گئے، غیرقانونی کال سینٹرز سے ڈیڑھ کروڑ روپے ماہانہ وصول کرنے والے ملزمان کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔