آئی ایم ایف بجلی کی قیمت میں کمی کیلیے رضامند، حکومت سے تجاویز مانگ لیں
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) نے حکومت سے بجلی چوری روکنے، نقصانات اور کیپسٹی چارجز میں کمی کیلیے تجاویز طلب کرلیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فند(آئی ایم ایف) نے پاکستان سے صوبائی حکومتوں کے سرپلس بجٹ اہداف میں کمی کی وجوہات اور لائن لاسز سمیت بجلی چوری روکنے کیلئے پلان اورکیپسٹی چارجز میں کمی کیلئے بھی تجاویز مانگ لیں۔
وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فند(آئی ایم ایف) کو گردشی قرض چھ سال کے مقررہ ہدف سے پہلے ہی ختم کرنیکی یقین دہانی کرائی ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے ششماہی اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں، آئی ایم ایف مشن کو پاورڈویژن حکام کی جانب سے توانائی شعبے میں اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔
حکومتی ٹیم کی جانب سے آئی ا یم ایف کو کو بتایا گیا کہ1200 ارب ہدف کے بجائے صوبوں کا بجٹ921 ارب روپے سرپلس رہا، پنجاب 348 ارب، سندھ 283 ارب، خیبر پختوانخواہ 176 ارب، بلوچستان کا 114 ارب سرپلس رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختوانخوا حکومت 29 ستمبر اور یکم اکتوبر کو آئی ایم ایف مشن کو بریفنگ دے گی ۔
وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کوبریفنگ میں گردشی قرض 6 سال کے مقررہ ہدف سے پہلے ہی ختم کرنیکی یقین دہانی کرادی ہے۔
معاہدے سے گردشی قرض کے بہاوٴ میں کمی، مالی ڈسپن اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا، قرض معاہدے سے صارفین پر کوئی نیا بوجھ نہیں آئیگا، ادائیگیاں پہلے سے لگے 3.
اس کے علاوہ آئی ایم ایف کو نجی پاور پلانٹس کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔
آئی ایم ایف کوتین منافع بخش ڈسکوز کی نجکاری پرپیشرفت پربریفنگ دی گئی۔ اضافی بجلی صنعتی شعبے اورکرپٹوماننگ میں استعمال کی جائیگی آئی ایم ایف نے ڈسکوزکی گورننس بہتر بنانے کیلئے اصلاحات تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔
آئی ایم ایف کونقصان میں چلنے والی کمپنیوں کا انتظامی کنٹرول نجی شعبے کے حوالے کرنے کے پلان سے آگاہ کیانئے قرض معاہدے میں 660 ارب روپے کے پرانے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ شامل ہیں اور 565 ارب کی نئی فنانسنگ کا معاہدہ بھی ڈیل کا حصہ ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کو میں کمی کی
پڑھیں:
پیٹرولیم شعبے کا کسٹمز ڈیوٹی کی وصولی میں سب سے بڑا حصہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)مالی سال 2024-25 کے دوران پیٹرولیم، آئل اور لبریکنٹس کا شعبہ کسٹمز ڈیوٹی کی وصولی میں سب سے بڑا حصہ دار رہا، جو درا?مدی پیٹرولیم مصنوعات پر انحصار کی بلند سطح کو ظاہر کرتا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے مالی سال 2024-25 کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں کسٹمز ڈیوٹی کی وصولی میں نمایاں بہتری دیکھی گئی۔رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2024-25 کے دوران خالص وصولی 1,284.6 ارب روپے رہی، جو گزشتہ مالی سال کی 1,104.1 ارب روپے کی وصولی کے مقابلے میں 16.4 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔رواں مالی سال میں کسٹمز ڈیوٹی ایف بی آر کی مجموعی محصولات میں تقریباً 10.9 فیصد کی شراکت دار رہی۔