اسلام آباد‘ لاہور‘ لندن (نمائندہ خصوصی + این این آئی + نوائے وقت رپوٹر) مرکزی ترجمان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری  نے 27ویں آئینی ترمیم پر  بیان  میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے صوبائی خودمختاری کے عزم کو دہرایا، آرٹیکل 160(3)(a) میں کسی بھی ترمیم کو مسترد کر دیا گیا، پیپلز پارٹی نے آرٹیکل 243 سے متعلق تجویز کی حمایت کا اعلان کیا، پیپلز پارٹی نے آئینی عدالت کے قیام کی تائید کی، پیپلز پارٹی حکومت سے رابطے میں رہے گی۔ کچھ تجاویز پر غور و خوض جاری رہے گا، پیپلز پارٹی اٹھارویں ترمیم اور صوبائی خودمختاری کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ احسن اقبال نے کہا 27 ویں آئینی ترمیم کیلئے اتفاق رائے ہو چکا‘ صوبائی خود مختاری ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 243 کے حوالے سے جو باتیں چل رہی ہیں کہ تمام افواج کے سپریم کمانڈر فیلڈ مارشل عاصم منیر ہوں گے، ایسا نہیں ہے، تمام افواج کے سپریم کمانڈر صدرِ مملکت ہی رہیں گے، اس میں کوئی ترمیم نہیں ہو رہی۔27ویں آئینی ترمیم لازمی ہے، بعض آئینی ترامیم ضروری ہوتی ہیں، جیسے 26ویں آئینی ترمیم لانا ناگزیر تھا، اس ترمیم کے ذریعے وہ ججز جو اپنی مرضی سے پک اینڈ چوز کرتے تھے اب وہ اختیار پارلیمنٹ کے پاس آ گیا ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوںنے کہا کہ آرٹیکل 243 کے حوالے سے بحث جاری ہے لیکن میرے مطابق آرٹیکل 243  میں کوئی ترمیم نہیں ہو رہی، ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر مصطفیٰ کمال نے کہا کابینہ کے اجلاس میں بلدیاتی حکومتوں پر ایم کیو ایم کا مجوزہ بل زیرغور آیا۔ وزیراعظم نے نا صرف منظور کیا بلکہ سپورٹ بھی کیا تھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی نے کہا

پڑھیں:

پیپلز پارٹی نے آئینی عدالت کے قیام کی تائید کی ہے، شازیہ مری

ایک بیان میں پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ پی پی حکومت سے رابطے میں رہے گی تاکہ میثاقِ جمہوریت کے باقی ایجنڈے پر اتفاقِ رائے پیدا کیا جاسکے، میثاق جمہوریت پر عملدرآمد کو جمہوریت کے استحکام کے لیے مثبت قدم قرار دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے صوبائی خودمختاری کے عزم کو دہرایا ہے، پیپلز پارٹی نے آئینی عدالت کے قیام کی تائید کی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے آرٹیکل 160۔ 3 اے میں ترمیم کو مسترد جبکہ آرٹیکل 243 سے متعلق تجویز کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پی پی حکومت سے رابطے میں رہے گی تاکہ میثاقِ جمہوریت کے باقی ایجنڈے پر اتفاقِ رائے پیدا کیا جاسکے، میثاق جمہوریت پر عملدرآمد کو جمہوریت کے استحکام کے لیے مثبت قدم قرار دیا گیا۔ شازیہ مری کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ تجاویز پر غور و خوض جاری رہے گا، پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم اور صوبائی خودمختاری کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی نے آئینی عدالت کے قیام کی تائید کی ہے، شازیہ مری
  • پیپلز پارٹی نے آئینی عدالت کے قیام کی تائید کی ہے: شازیہ مری
  • 27ویں آئینی ترمیم پر پیپلز پارٹی کی تجاویز قبول
  • پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم یا این ایف سی ایوارڈ میں کسی تبدیلی کی حمایت نہیں کرے گی، شازیہ مری
  • پیپلز پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کی تجاویز مسترد کردیں، حکومت کے پاس کیا راستہ بچا ہے؟
  • 27 ویں آئینی ترمیم: پیپلزپارٹی نے آرٹیکل 243 میں تبدیلی کے سوا تمام نکات مسترد کردیے
  • پیپلز پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کی بیشتر تجاویز مسترد کردیں
  • اٹھارویں ترمیم کا رول بیک تو ممکن ہی نہیں، ایسی کسی تجویز کی حمایت نہیں کر سکتے ، شازیہ مری
  • اٹھارویں ترمیم کا رول بیک تو ممکن ہی نہیں، شازیہ مری