ایک بیان میں پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ پی پی حکومت سے رابطے میں رہے گی تاکہ میثاقِ جمہوریت کے باقی ایجنڈے پر اتفاقِ رائے پیدا کیا جاسکے، میثاق جمہوریت پر عملدرآمد کو جمہوریت کے استحکام کے لیے مثبت قدم قرار دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے صوبائی خودمختاری کے عزم کو دہرایا ہے، پیپلز پارٹی نے آئینی عدالت کے قیام کی تائید کی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے آرٹیکل 160۔ 3 اے میں ترمیم کو مسترد جبکہ آرٹیکل 243 سے متعلق تجویز کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پی پی حکومت سے رابطے میں رہے گی تاکہ میثاقِ جمہوریت کے باقی ایجنڈے پر اتفاقِ رائے پیدا کیا جاسکے، میثاق جمہوریت پر عملدرآمد کو جمہوریت کے استحکام کے لیے مثبت قدم قرار دیا گیا۔ شازیہ مری کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ تجاویز پر غور و خوض جاری رہے گا، پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم اور صوبائی خودمختاری کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے کہنا ہے کہ

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم: پیپلزپارٹی نے آرٹیکل 243 میں تبدیلی کے سوا تمام نکات مسترد کردیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان پیپلز پارٹی نے ستائیسویں آئینی ترمیم کی مجوزہ تجاویز میں سے ایک کے سوا تمام نکات کو مسترد کر دیا ہے۔ اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس ہوا، جس میں ترمیم کے مختلف نکات پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

اجلاس کے بعد چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ن لیگ کا ایک وفد پیپلز پارٹی سے ملاقات کے لیے آیا اور ستائیسویں آئینی ترمیم کی حمایت کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالت، این ایف سی، تعلیم، آبادی کی منصوبہ بندی، ایگزیکٹو مجسٹریسی نظام، ججوں کی تبادلے اور الیکشن کمیشن سے متعلق نکات شامل ہیں۔

بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ حکومت آرٹیکل 243 میں تبدیلی لانا چاہتی ہے اور پارٹی نے صرف اسی تجویز کی حمایت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی شیئر سے متعلق شق، این ایف سی فارمولے میں تبدیلی اور دیگر تمام نکات کو مکمل طور پر رد کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت کے قیام کا تصور میثاقِ جمہوریت میں شامل تھا، تاہم پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ ایسی عدالت میں چاروں صوبوں کی برابر نمائندگی یقینی بنائی جائے۔ بلاول بھٹو نے بتایا کہ اس معاملے پر حتمی فیصلہ آج نمازِ جمعہ کے بعد ہونے والے سی ای سی اجلاس میں کیا جائے گا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • 27ویں ترمیم پر اپوزیشن پیپلز پارٹی پر تنقید کر رہی ہے: شیری رحمٰن
  • اتحادیوں کے ساتھ میثاق جمہوریت میں مجوزہ آئینی عدالت پر اتفاق ہوا، اعظم نذیر تارڑ
  • اتحادیوں کے ساتھ میثاق جمہوریت میں مجوزہ آئینی عدالت پر اتفاق ہوا ہے، اعظم نذیر تارڑ
  • آرٹیکل 243 میں ترمیم پر پیپلز پارٹی حمایت کرے گی: بلاول بھٹو
  • پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم یا این ایف سی ایوارڈ میں کسی تبدیلی کی حمایت نہیں کرے گی، شازیہ مری
  • 27 ویں آئینی ترمیم: پیپلزپارٹی نے آرٹیکل 243 میں تبدیلی کے سوا تمام نکات مسترد کردیے
  • اٹھارویں ترمیم کا رول بیک تو ممکن ہی نہیں، ایسی کسی تجویز کی حمایت نہیں کر سکتے ، شازیہ مری
  • اٹھارویں ترمیم کا رول بیک تو ممکن ہی نہیں، شازیہ مری