گووندا کا مراٹھی اداکارہ سے مبینہ معاشقہ، اہلیہ سنیتا آہوجا کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
بالی وُڈ اداکار گووندا اور ان کی اہلیہ سنیتا آہوجا ایک بار پھر خبروں میں ہیں۔ گزشتہ چند ماہ سے دونوں کے درمیان مبینہ اختلافات کی خبریں گردش کر رہی تھیں، جنہیں جوڑے نے کئی بار مسترد کیا، مگر اب سنیتا نے ایک حالیہ انٹرویو میں شوہر کے مبینہ معاشقے پر کھل کر بات کی ہے۔
سنیتا آہوجا نے پارس ایس چھابڑا کے پوڈکاسٹ ابرا کا ڈبرا شو میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہوں نے بھی شوہر کے ایک 30 سالہ مراٹھی اداکارہ کے ساتھ تعلقات کے بارے میں سنا ہے۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ وہ خود کسی بات پر یقین نہیں کرتیں جب تک اپنی آنکھوں سے دیکھ نہ لیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میں نے بھی یہ سنا ہے، لیکن جب تک میں اسے اپنی آنکھوں سے نہ دیکھ لوں یا رنگے ہاتھوں پکڑ نہ لوں، میں کسی بات کا اعلان نہیں کر سکتی۔ ہاں، سنا ہے کہ وہ مراٹھی اداکارہ ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے اداکار گووندا مشکل میں، بیوی سنیتا آہوجا کا بے وفائی اور ظلم کرنے کا الزام
سنیتا نے مزید کہا کہ اس عمر میں گووندا کو اس طرح کے معاملات میں نہیں پڑنا چاہیے بلکہ اپنی بیٹی ٹینا اور بیٹے یشوردھن کے مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیے۔
گفتگو کے دوران سنیتا نے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ مالی طور پر خودمختار بنیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ یوٹیوب پر وی لاگنگ کر رہی ہیں اور 4 ماہ میں سلور بٹن حاصل کر چکی ہیں۔
ان کے مطابق ’عورت کو خود اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہیے۔ اپنا کمانا ایک الگ خوشی دیتا ہے۔ شوہر سے پیسے مانگنے سے بہتر ہے کہ اپنی محنت سے کمائیں۔‘
اسی موقع پر سنیتا نے شوہر سے بڑے گھر کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ فی الحال اپنی بیٹی اور بیٹے کے ساتھ 4 بیڈ روم والے گھر میں رہتی ہیں جبکہ گووندا ان کے ساتھ نہیں رہتے۔
انہوں نے مزاحیہ انداز میں کہا’ یہ گھر ہمارے لیے چھوٹا ہے۔ میں اس پوڈکاسٹ کے ذریعے چیچی (گووندا) سے کہنا چاہتی ہوں کہ میرے لیے 5 بیڈ روم والا بڑا گھر خرید لو، ورنہ دیکھ لینا کیا ہوتا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: گووندا اور اہلیہ سنیتا میں طلاق، حقائق کیا ہیں؟
دلچسپ بات یہ ہے کہ سنیتا نے اپنے بھتیجے کرشنا ابھیشیک کے ساتھ پرانے اختلافات ختم کرنے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا ’اب کسی بچے سے کوئی جھگڑا نہیں۔ کرشنا میرا بچہ ہے، میں نے اسے پالا ہے۔ اب وقت لڑنے کا نہیں، خوش رہنے کا ہے۔ میں چاہتی ہوں سب بچے ہنسیں، خوش رہیں۔‘
گووندا اور سنیتا آہوجا کی شادی 1987 میں ہوئی تھی، جو کئی سال تک خفیہ رکھی گئی۔ ان کی بیٹی ٹینا آہوجا 1989 میں پیدا ہوئیں جبکہ ان کے بیٹے کا نام یشوردھن ہے۔ جوڑا گزشتہ کچھ عرصے سے ازدواجی اختلافات کی خبروں کے باعث میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، تاہم اب سنیتا کے اس انٹرویو نے ان افواہوں کو مزید ہوا دے دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اداکارہ گووندا انٹرٹینمنٹ سنیا آہوجا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اداکارہ گووندا انٹرٹینمنٹ سنیا ا ہوجا سنیتا آہوجا انہوں نے سنیتا نے کے ساتھ
پڑھیں:
طالبان دہشت گردوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں، پاکستان اپنی سیکیورٹی خود یقینی بنائے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی و استحکام کی ذمہ داری اور ضمانت مسلح افواج ہیں اور یہ ضمانت کسی بیرونی دارالحکومت یا کابل کو نہیں دی جا سکتی، دہشت گردی، منشیات کی کشتکاری اور غیر ریاستی عناصر کے ساتھ مل کر کام کرنے والے گروپس کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔
سینئر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاکستان نے کبھی طالبان کی آمد پر جشن نہیں منایا اور واضح کیا کہ ریاستی اداروں کا رویہ واضح ہے، ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف آپریشنز جاری ہیں، ملک کی سکیورٹی کا نظم و نسق فوج کے کنٹرول اور ذمہ داری میں ہے اور اس ضمانت کا تقاضا کابل سے نہیں کیا جا سکتا۔
ڈرونز کے حوالے سے سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کا امریکا کے ساتھ کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے جس کے تحت ڈرونز پاکستان سے افغانستان جا رہے ہوں، اور وزارت اطلاعات نے بھی اس بارے میں وضاحتیں جاری کی ہیں، طالبان رجیم کی جانب سے ڈرون آپریشن کے حوالے سے کوئی باقاعدہ شکایت موصول نہیں ہوئی۔
جنرل نے استنبول میں طالبان کو واضح ہدایات دینے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو قابو میں رکھنا اور ان کے خلاف کارروائی کرنا افغان فریق کی ذمہ داری ہے،جو عناصر ہمارے خلاف آپریشنوں کے دوران بھاگ کر افغانستان چلے گئے، انہیں واپس کر کے آئین و قانون کے مطابق نمٹایا جائے تو بہتر ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے علاقائی مسائل پر بھی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اصل مسئلہ دہشت گردی اور جرائم پیشہ عناصر کا مشترکہ گٹھ جوڑ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ منشیات کی کاشت اور اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی جنگجوؤں، وار لارڈز اور بعض افغان گروہوں کو منتقل ہوتی ہے، جس نے خطے میں بدامنی کو تقویت دی ہے۔
سرحدی امور پر انہوں نے بتایا کہ پاکستان افغانستان سرحد تقریباً 2,600 کلومیٹر طویل ہے اور ہر 25 تا 40 کلو میٹر پر چوکیوں کی موجودگی کے باوجود پہاڑی اور دریا ئی علاقوں کی وجہ سے ہر جگہ چوکی قائم کرنا ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان سرحدی گارڈز بعض اوقات دہشت گردوں کو سرحد پار کروانے کے لیے فائرنگ میں معاونت کرتے ہیں، جس کا پاکستان جواب دیتا ہے۔
فوجی عہدوں کے قیام یا دیگر انتظامی امور کے بارے میں انہوں نے واضح کیا کہ اس نوعیت کے فیصلے حکومت کا اختیار ہیں، فوج نے وادی تیرہ میں براہِ راست آپریشن کا دعویٰ نہیں کیا اور اگر کوئی آپریشن ہوا تو اسے شفاف انداز میں بتایا جائے گا؛ تاہم انٹلی جنس بیسڈ کارروائیوں میں کافی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔