محمد رضوان نے سینٹرل کنٹریکٹ میں بی کیٹیگری پر سوالات اٹھا دیے
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے اپنے سینٹرل کنٹریکٹ میں بی کیٹیگری میں شامل ہونے کی وجہ پوچھ لی ہے۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے 30 قومی کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیے تھے، جن میں سے محمد رضوان اور 9 دیگر کھلاڑی بی کیٹیگری میں شامل کیے گئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بار کسی کھلاڑی کو اے کیٹیگری میں شامل نہیں کیا گیا۔
محمد رضوان نے ابھی تک سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط نہیں کیے، جبکہ باقی تمام کھلاڑیوں نے کنٹریکٹ پر دستخط کر دیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رضوان کو اپنی کیٹیگری میں کمی پر خدشات ہیں اور وہ بورڈ سے وضاحت چاہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، محمد رضوان نے پی سی بی سے متعدد سوالات کیے ہیں: سینٹرل کنٹریکٹ میں بی کیٹیگری میں شامل کرنے کی وجہ کیا ہے؟ کنٹریکٹ کی بنیاد اور معیار کیا ہیں؟ تنزلی کا فیصلہ کس پرفارمنس کی بنیاد پر کیا گیا؟ سینٹرل کنٹریکٹ میں ٹرانسپیرنسی کو یقینی بنانے کا طریقہ کار کیا ہے؟اب تک پی سی بی کی جانب سے محمد رضوان کو کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سینٹرل کنٹریکٹ میں کیٹیگری میں محمد رضوان نے بی کیٹیگری پی سی بی
پڑھیں:
روہت اور کوہلی کی تنزلی کا امکان، بھاری مالی نقصان کا اندیشہ
بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے سابق کپتانوں روہت شرما اور ویرات کوہلی کی سینٹرل کنٹریکٹ میں تنزلی کا امکان ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ چار کیٹیگریز میں ایلیٹ کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹس دیتا ہے۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کوہلی اور روہت اگلے سرکل میں اے پلس کیٹیگری برقرار نہیں رکھ سکیں گے جس کے باعث انہیں کٹوتی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دونوں کھلاڑیوں کا اے پلس کیٹیگری برقرار نہ رکھنے کی وجہ صرف ایک فارمیٹ کھیلنا ہے۔ ایک فارمیٹ کی وجہ سے دونوں کرکٹرز کے میچز کی تعداد بہت کم ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اے پلس کیٹیگری میں کرکٹرز کو سالانہ 21 کروڑ روپے سے زائد ملتے ہیں۔ دونوں کرکٹرز کے اے کیٹیگری میں جانے صورت میں انہیں تقریباً 15 کروڑ 50 لاکھ روپے سالانہ ملیں گے۔
روہت شرما اور ویرات کوہلی کے سینٹرل کنٹریکٹ میں تقریباً 6 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کی کٹوتی ہو جائے گی۔