حیرت کی بات ہے کہ بھارت کی موجودہ حکمراں پارٹی "وندے ماترم" کی بات کر رہی ہے، کپل سبل
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ ہر روز مبینہ طور پر لوگوں پر ظلم کرنے والی حکمراں پارٹی وندے ماترم کی بات کررہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش سے رکن پارلیمنٹ کپل سبل نے کہا کہ "وندے ماترم" صرف مادر وطن کی حفاظت کا فرض نہیں ہے، بلکہ مظالم کے خلاف احتجاج کرنا بھی ہے۔ وندے ماترم کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر راجیہ سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوآبادیاتی دور میں آزادی پسندوں کو دہشتگرد کہا جاتا تھا اور وندے ماترم ان کا جنگی نعرہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ حکمران جماعت وندے ماترم کی بات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ نوآبادیاتی حکمرانی کے خلاف لڑتے تھے، انہیں دہشت گرد کہا جاتا تھا، انہیں ایسا کیوں کہا جاتا تھا کیونکہ وہ اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے تھے، آج ہمارے طلباء دہشتگرد بن گئے ہیں، ہمارے صحافی دہشت گرد بن گئے ہیں۔
انہوں نے کہا "ان پر "یو اے پی اے" لگا دیا گیا ہے، وہ لڑ رہے ہیں، تو ان کے لئے کون لڑے گا، کیا حکمراں جماعت ان کے لئے لڑے گی"۔ کپل سبل نے مزید کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ ہر روز مبینہ طور پر لوگوں پر ظلم کرنے والی حکمراں پارٹی وندے ماترم کی بات کر رہی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 25 اپریل 1998ء کو اترپردیش حکومت نے کلپا اسکیم کے نام سے ایک سرکلر جاری کیا، جس میں ریاست کے ہر اسکول میں وندے ماترم گانا لازمی قرار دیا گیا۔
اس سے بڑا ہنگامہ ہوا اور کئی بچوں کو اسکول سے نکال دیا گیا۔ اس وقت کے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے اترپردیش کی صورتحال کے بارے میں جاننے کے بعد اس حکم کو منسوخ کر دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ظالم وندے ماترم کی بات نہیں کر سکتا، صرف مظلوم وہی وندے ماترم بولیں گے۔ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں وندے ماترم پر بحث کرنے کا ان کو کیا حق ہے وہ ہر روز عوام پر ظلم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا "وندے ماترم مادر وطن کے تحفظ کے لیے ہے، لیکن ظلم کے خلاف احتجاج کرنا بھی ہمارا حق ہے، جہاں بھی ظلم ہو احتجاج کرنا ہمارا انسانی حق ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وندے ماترم کی بات حیرت کی بات ہے کہ انہوں نے کہا کہ کی بات کر
پڑھیں:
ملک 75 سال سے آزاد ہے لیکن "وَندے ماترم" پر بحث آج کیوں ہورہی ہے، پرینکا گاندھی
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ یہ بحث پارلیمنٹ میں قومی جذبے اور سیاسی پس منظر کے درمیان کھینچا تانی کو اجاگر کرتی ہے اور آئندہ انتخابات کے پیش نظر سیاسی مباحث کو بھی نمایاں کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں پیر کے روز "وَندے ماترم" کے 150 سال مکمل ہونے کے موقع پر خصوصی بحث ہوئی۔ اس دوران کیرالہ کے وائناڈ سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آج "وَندے ماترم" پر بحث اس لئے چاہتی تھی کیونکہ مغربی بنگال میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ پرینکا گاندھی واڈرا نے پارلیمنٹ میں کہا کہ "وَندے ماترم" جدید قوم پرستی کی نمائندگی کرتا ہے اور اس پر بحث عجیب لگی۔ انہوں نے سوال کیا کہ 75 سال سے ملک آزاد ہے، تو "وَندے ماترم" پر بحث آج کیوں ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بحث کے پیچھے دو مقاصد ہیں۔ پہلا انتخابی مقصد ہے کیونکہ اگلے سال مغربی بنگال میں انتخابات ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم اپنی سیاسی پوزیشن واضح کرنا چاہتے ہیں۔ دوسرا مقصد یہ ہے کہ جن لوگوں نے آزادی کی جنگ لڑی اور ملک کے لئے قربانیاں دی، حکومت ان پر نئے الزامات عائد کرنے کا موقع چاہتی ہے۔ اس طرح حکومت عوام کا توجہ ضروری مسائل سے ہٹانا چاہتی ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اچھا تقریر کرتے ہیں لیکن حقائق کے معاملے میں کمزور پڑ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے حقائق پیش کرنے کا انداز ان کی مہارت ہے، لیکن میں عوام کی نمائندہ ہوں، کوئی فنکار نہیں۔
پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ جس موضوع پر بات ہو رہی ہے، وہ محض ایک ٹاپک نہیں بلکہ بھارت کی روح کا حصہ ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ہمارا مقصد کیا ہے۔ عوام نے جو ذمہ داری ہمیں دی، جس اعتماد کا اظہار کیا، ہم اس کا کیسے جواب دے رہے ہیں، ہمیں اس کی وضاحت چاہیئے، کیونکہ آج ہم اس اجلاس میں اپنے قومی گیت پر بحث کرنے جا رہے ہیں، آپ نے اس بحث کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آپ انتخابی اصلاحات پر بات کرنے کے لئے نہیں کہہ رہے تھے، بلکہ یہ کہہ رہے تھے کہ جب تک ہم اس پر بحث نہیں کریں گے، کسی اور موضوع پر بات نہیں ہونی چاہیئے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ یہ بحث پارلیمنٹ میں قومی جذبے اور سیاسی پس منظر کے درمیان کھینچا تانی کو اجاگر کرتی ہے اور آئندہ انتخابات کے پیش نظر سیاسی مباحث کو بھی نمایاں کرتی ہے۔