Islam Times:
2025-12-11@16:56:09 GMT

قلم فروشی کا نوحہ

اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT

قلم فروشی کا نوحہ

اسلام ٹائمز: ہم بحیثیت انسان ہمیشہ قلم فروشی کے قبیح اور مضر اثرات سے نبرد آزما رہے ہیں۔ شاہ پرستی، بے جا ستائش، کذب نویسی نے آنے والی نسلوں کو فکری اور نظری اندھیروں میں داخل کیا ہے اور نسلوں کی نسلیں ان تحریوں کے شکنجے میں زندگی برباد کرکے رخصت ہوئی ہیں، انسانی تہذیب کا جتنا نقصان اس قلم فروشی نے کیا ہے، شائد ہی کسی اور چیز نے کیا ہو۔ خدا کا شکر ہے کہ ہمارے مابین ہمیشہ فیض جیسے سر پھرے موجود رہتے ہیں، جن کا کہنا ہے: "ہم پرورش لوح و قلم کرتے رہیں گے، جو دل پہ گزرتی ہے رقم کرتے رہیں گے" تحریر: سید اسد عباس

خداوند کریم نے سورۃ قلم میں کی آیت نمبر ایک میں عجیب قسم کھائی "ن اور قلم کی قسم۔" قلم سے جو کچھ بھی مراد لیا جائے، تاہم اس کا ظاہری معنی بہرحال خارج از امکان نہیں قرار دیا جاسکتا۔ قلم کی قسم یہ واضح کرتی ہے کہ قلم اور تحریر کی بڑی عظمت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے علم، ہدایت اور انسانی ترقی کی بنیاد قرار دیا ہے۔ قلم وہ آلہ ہے، جس سے علم محفوظ ہوتا ہے، نسل در نسل منتقل ہوتا ہے اور انسانی تہذیب قائم ہوتی ہے۔ تحریر انسانوں کے درمیان حقوق و فرائض کو واضح کرتی ہے، اس لیے قلم انصاف کے قیام کا ذریعہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو علم سکھایا اور قلم اس علم کا سب سے اہم وسیلہ ہے۔ اسی لیے سورۃ علق میں فرمایا "جس نے قلم کے ذریعے سکھایا۔" شائد یہی وجہ ہے کہ ادب اور بالخصوص صحافت میں قلم کی حرمت پر بہت زور دیا جاتا ہے۔

آج لکھنے والوں پر تحقیق کے باقاعدہ علوم تشکیل پا چکے ہیں۔ علم الرجال ہمیں لکھاریوں کی صداقت، امانت اور دیانت کا علم عطا کرتا ہے۔ زیر نظر تحریر قلمبند کرنے کا سبب پاکستانی اخبارات کے کالم نویسوں کی تحریریں ہیں۔ میں ایک طویل عرصے سے پاکستان میں شائع ہونے والے اردو اور انگریزی اخبارات کے کالم نویسوں کی تحریریں دیکھ رہا ہوں، جنھیں دیکھ کر مجھے شدت سے احساس ہوتا ہے کہ حرمت تحریر و قلم اب قصہ پارینہ بن چکی ہے۔ یقیناً حق لکھنا ایک مشکل کام ہے، تاریخ انسانی میں بہت سے ایسے انسانوں کا تذکرہ موجود ہے، جن کی حق گوئی کے سبب انھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سقراط کو نوجوانوں کو سوال سکھانے پر زہر کا پیالہ پینا پڑا، ارسطو کو حق گوئی کے سبب ایتنز سے جلاوطنی برداشت کرنی پڑی، جوردانو برونو کو چرچ نے زندہ جلا دیا، نیلسن مینڈیلا اپنی تحریروں کے سبب 27 برس قید رہے۔

مسلم مولفین میں امام احمد بن حنبل، امام ابو حنیفہ، امام مالک بن انس، امام حاکم کو حکومتی سختیوں کو برداشت کرنی پڑیں۔ انگریز دور  کے لکھاریوں میں سر سید احمد خان، مہاتما گاندھی، مولانا محمد علی جوہر، مولانا شوکت علی، مولانا ابو الکلام آزاد، عبد اللہ سندھی، مولانا حسین احمد مدنی، سید سلمان ندوی، پریم چند، اکبر الہ آبادی، عبد الماجد دریابادی، ڈپٹی نذیر احمد، مہر چند کھتری، بال گنگا دھر تلک، آنند موہن بوس، سبھاش چندر بوس مختلف صعوبتوں کا نشانہ بنے۔ پاکستان بننے کے بعد سید ابو الاعلی مودودی، فیض احمد فیض، حبیب جالب، جمیل الدین عالی، احمد ندیم قاسمی، جوش ملیح آبادی، فہمیدہ ریاض، کشور ناہید، کرشن چندر، عبد اللہ ملک، مولانا چراغ حسین حسرت، مولانا ظفر علی خان مشکلات سے دوچار رہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

تاہم جو صورتحال اس وقت پاکستانی اخبارات میں دیکھنے کو مل رہی ہے، میرے لیے حیران کن ہے۔ ویسے تو تاریخ انسانی میں قلم فروشوں کی کمی نہیں ہے، تاہم جس تعداد میں آج ہمیں قلم فروشوں کا سامنا ہے، شائد ہی کبھی رہا ہو۔ حق بات نہ کہہ سکنا یا نہ لکھ سکنا الگ بات ہے اور باطل کی خوشامد اور ترجمانی کرنا ایک الگ قصہ۔ میں کسی بھی ایسے لکھاری کا نام نہیں لکھنا چاہتا، جو دوسری صنف سے ہے، مگر ہمارے پرنٹ میڈیا پر ان کی بہتات ایک تشویش ناک صورتحال ہے۔ میں جانتا ہوں کہ ان قلم فروشوں کی علمی زندگی بہت کم ہوتی ہے اور حرمت قلم و تحریر کا پاس رکھنے والے تادیر یاد رکھے جاتے ہیں، تاہم تحریر کے آئندہ نسلوں پر اثرات سے خوف آتا ہے۔

ہم بحیثیت انسان ہمیشہ قلم فروشی کے قبیح اور مضر اثرات سے نبرد آزما رہے ہیں۔ شاہ پرستی، بے جا ستائش، کذب نویسی نے آنے والی نسلوں کو فکری اور نظری اندھیروں میں داخل کیا ہے اور نسلوں کی نسلیں ان تحریوں کے شکنجے میں زندگی برباد کرکے رخصت ہوئی ہیں، انسانی تہذیب کا جتنا نقصان اس قلم فروشی نے کیا ہے، شائد ہی کسی اور چیز نے کیا ہو۔ خدا کا شکر ہے کہ ہمارے مابین ہمیشہ فیض جیسے سر پھرے موجود رہتے ہیں، جن کا کہنا ہے:
ہم پرورش لوح و قلم کرتے رہیں گے
جو دل پہ گزرتی ہے رقم کرتے رہیں گے

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرتے رہیں گے کیا ہے ہے اور نے کیا

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی نے سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں کیا

سٹی42:  نفرت کی سیاست کسی کے بھی حق میں بہتر نہیں. بانی پی ٹی آئی نے سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں کیا۔

یہ باتیں پنجاب اسمبلی کے سپیکر  ملک احمد خاں  نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہیں۔ ملک احمد خان نے اپنی غیر معمولی پریس کانفرنس میں کہا،  پی ٹی آئی کے بانی نےسیاست سے بات چیت کو ہی نکال دیا ہے ۔

ملک احمد خان نے کہا، مسائل کاحل بات چیت اور مذاکرات میں ہونا چاہیے تھا۔سیاسی استحکام  نہیں ہوگا تو ملک کی معیشت آگے نہیں بڑھ سکتی۔

پنجاب نے تمام صوبوں سے زیادہ 16.5 ملین ایکڑ گندم کی ریکارڈ بوائی کر لی

اپوزیشن میں ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ دوسروں پر کیچڑ اچھالا جائے۔پارلیمان میں مہذب زبان کا استعمال ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ آج پنجاب کی صوبائی اسمبلی نے پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی کے بانی پر پابندی لگانے کی قرارداد منطور کر دی ہے۔ 2023 میں  9 مئی اور 10 مئی کو پاکستان کی سینکڑوں سکیورٹی تنصیبات، قومی علامات اور پولیس پر منظم حملوں کے بعد بھی پی ٹی آئی پر پابندی لگا دینے کے مطالبات کئے گئے تھے لیکن وفاقی ھکومت نے اس جماعت پر پابندی نہین لگائی تھی۔ اب دو دن پہلے پی ٹی آئی کے بانی نے ایک بار پھر پاکستان کی قومی فوج کے بھارت کو جنگ میں شکست دینے والے قومی ہیرو فیلڈ مارشل سید عاصم منیر پر بلا وجہ، بلا جواز  بے ہودہ الزامات اور گالم گلوچ سے بھری طویل تحریر سوشل پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کروائی اور اسے پوری دنیا میں پھیلایا۔ اس  تحریر مین گالم گلوچ کے ساتھ ساتھ پاکستان کی خارجی دہشتگردوں کے خلاف دفاعی جنگ کی بلا جواز مذمت کی گئی، یہاں تک کہ پاکستان کے ساتھ کھلی دشمنی پر آمادہ پڑوسی ملک افغانستان کی تمام چیرہ دستیوں کو جائز  اور پاکستان کو الٹا غلط قرار دیا گیا۔ 

ای سی سی کا پٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز اور او ایم سیز مارجنز میں 5 تا 10 فیصد اضافہ منظور

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • ’وندے ماترم‘ کے الفاظ اسلامی عقائد سے متصادم ہیں، مولانا ارشد مدنی کا دوٹوک اعلان
  • جیل میں قید کسی بھی شخص سے ملاقات ورثا کا آئینی حق ہے،مولانا فضل الرحمان
  • فوج مخالفین ملک کیخلاف کیا کرناچاہتے ہیں ،ملک احمد خان
  • بھارتی پولیس نے حریت رہنما جاوید میر کو سرینگر سے گرفتار کر لیا
  • وسائل پر قابض اشرافیہ ملک کو نوآبادیاتی طرز پر چلا رہی ہے،حافظ نعیم
  • بدقسمتی سے بلوچستان میں منشیات پھیل رہی ہیں، ہدایت الرحمٰن
  • بانی پی ٹی آئی نے سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں کیا
  • جے یو آئی کا بلدیاتی انتخابات میں بھرپور شرکت کرنے کا فیصلہ
  • کشمیر، فلسطین میں ظلم نہیں رکتا تو اقوام متحدہ کی حیثیت پر سوال: ملک احمد خان