’دو ہفتے سے لڑ رہی ہوں‘، انوشے اشرف کے پیغام پر مداح پریشان
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
پاکستان اداکارہ انوشے اشرف نے بتایا ہے کہ وہ گزشتہ دو ہفتوں سے شدید علیل اور بیماریوں سے جنگ لڑ رہی ہیں۔
انوشے اشرف نے سماجی رابطے کی سائٹ پر اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ پچھلے دو ہفتوں سے، میرا جسم ایک ایسی جنگ لڑ رہا ہے جسے میں نے آتے نہیں دیکھا۔
انہوں نے بتایا کہ نزلہ، بخار، بھیڑ، چکر آنا، میں نے یہ سب سنا تھا مگر اب یہ سب محسوس کر رہی ہوں، اور ڈاکٹرز سے کوئی امید نظر نہیں آرہی۔
اداکارہ نے لکھا کہ سانس لینے میں دشواری یا جسم میں درد ختم ہونے کے بعد پُرسکون نیند عیاشی کی طرح محسوس ہوتی ہے۔
اداکارہ نے لکھا کہ میں اب آہستہ آہستہ صحت یاب ہورہی ہوں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر آپ صحت مند ہیں تو اس نعمت کی قدر کریں۔
انوشے اشرف کی جانب سے یہ پیغام شیئر کیے جانے کے بعد اُن کے مداح پریشانی میں مبتلا ہوئے اور انہوں نے خیر خیریت دریافت کرنے کے ساتھ جلد مکمل صحت یابی کی دعا کی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بی جے پی کے جبر سے گجرات میں کسان پریشان ہیں، اروند کیجریوال
دہلی کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے ذریعہ گجرات کے ہر خاندان کو مکمل طور سے برباد کیا جا رہا ہے، اب بی جے پی حکومت کے گجرات میں آخری دن چل رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ راجکوٹ جیل میں بند کسانوں سے نہ ملنے دینے پر عام آدمی پارٹی کے قومی سربراہ اروند کیجریوال نے گجرات کی بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ تین روزہ دورے پر گجرات آئے اروند کیجریوال نے کہا کہ میں نے درخواست دی تھی، لیکن حکومت نے ملنے کی اجازت نہیں دی۔ اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ گجرات میں ایک طرف کسان بی جے پی حکومت کے جبر سے پریشان ہے تو دوسری طرف قرض لے کر پڑھنے والے بچے پیپر لیک ہونے کے سبب بے روزگار ہیں۔ اروند کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ گجرات کے لوگ اب متحد ہو رہے ہیں اور بی جے پی کی 30 سالہ بدتر حکمرانی کو ختم کرنے کا وقت آ گیا ہے۔
اروند کیجریوال کے مطابق گجرات ایک زرعی ریاست ہے۔ گجرات کی 50 فیصد آبادی زراعت سے اپنی روزی روٹی کماتی ہے۔ گجرات میں تقریباً 54 لاکھ کسان خاندان کسانی پر منحصر ہیں لیکن آج گجرات میں کسانوں کا بہت برا حال ہے، کسان بہت پریشان ہیں۔ کسانوں کو بیج نہیں ملتا، کھاد کے لئے لمبی لمبی قطاریں لگ رہی ہیں، کسانوں کو فصل کی مکمل قیمت نہیں ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کسانوں کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں، فصل کی قیمت 1500 تک طے ہوتی ہے لیکن کسانوں کو 1200 روپے ہی دیتے ہیں۔
دہلی کے سابق وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ 2 ماہ قبل گجرات کے ہڑدڑ میں "کَردا پرتھا" کے خلاف کسان اکٹھے ہوئے تھے۔ ظالم بی جے پی حکومت نے کسانوں پر لاٹھیاں برسائیں، آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ پولیس نے بے قصور کسانوں کے گھروں میں داخل ہو کر کنبہ کے غیر مسلح لوگوں اور پرامن طور پر مطالبات کر رہے 88 کسانوں کو گرفتار کیا تھا۔ کسانوں پر فرضی مقدمے درج کئے گئے اور 2 ماہ سے یہ کسان جیل میں بند ہیں۔ اس میں سے اب تک 42 کسانوں کی ضمانت ہوگئی ہے اور بقیہ اب بھی جیل میں بند ہیں، جس روز ضمانت کے متعلق عدالت میں سماعت ہوتی ہے اس دن پولیس عدالت ہی نہیں پہنچتی ہے۔
اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ پیر کو جیل میں بند اور ضمانت پر باہر آئے کسانوں کے خاندانوں سے ملاقات کی۔ جیل میں ان کو دی گئی اذیتوں کی کہانیاں سن کر رونا آ جائے گا۔ جیل سے باہر آئے کسانوں کے بچوں نے بتایا کہ گرفتاری کے بعد 24 گھنٹے تک انہیں پانی نہیں دیا گیا اور نہ ہی کھانے کے لیے کچھ دیا گیا، پولیس نے ان کی پٹائی بھی کی۔ اروند کیجریوال کے مطابق ایک طرف کسان پریشان ہیں اور دوسری طرف کسانوں کے بچے جیل میں ہیں۔ کسان سود پر لاکھوں روپے قرض لے کر اپنے بچوں کو پڑھاتے ہیں، جب یہ بچے ملازمت کے لئے مسابقتی امتحان دینے جاتے ہیں تو پیپر لیک ہو جاتا ہے۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ بی جے پی حکومت سے نوجوانوں کو روزگار نہیں دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت کے ذریعہ گجرات کے ہر خاندان کو مکمل طور سے برباد کیا جا رہا ہے، اب بی جے پی حکومت کے گجرات میں آخری دن چل رہے ہیں۔