فیض حمید کو ان کے جرائم کی اصل سزا نہیں ملی: ایمل ولی خان
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر سینیٹر ایمل ولی خان نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی سزا پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ان کے جرائم کی حقیقی سزا نہیں ملی اور پختونوں کے خلاف دوبارہ نسل کشی کی کوششوں پر بھی ان سے بازپرس نہیں ہوئی۔
سینیٹر ایمل ولی خان نے اپنے بیان میں کہا کہ جنرل (ر) فیض حمید آج بھی بے حساب ہے، جبکہ وہ کابل میں دہشت گردوں کو منظم کرنے کے لیے ایک چائے کے کپ سے کام لیتے تھے۔ ان کے بقول فیض–باجوہ–عمران گٹھ جوڑ کے “فیض یاب” آج بھی اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں، اور پختون عوام کو سیاسی اور معاشرتی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پوری ایک نسل کو اپنے سیاسی رہنماؤں کا دشمن بنا دیا گیا اور قوم کو یہ باور کرایا گیا کہ تمام مشران چور ہیں، جبکہ صرف ایک “مسیحا” قابلِ اعتبار ہے۔ وفاق اور پنجاب نے گزشتہ چار سالوں میں جو تبدیلیاں نافذ کیں، ان کے سب سے زیادہ نقصانات پختونوں نے اٹھائے۔
ایمل ولی خان نے اسٹیبلشمنٹ کی خیبرپختونخوا میں بار بار کی جانے والی سیاسی انجینئرنگ کو صوبے کی تباہی کی وجہ قرار دیا اور کہا کہ جب تک پورے گٹھ جوڑ کا احتساب نہیں ہوگا، امن اور انصاف ممکن نہیں۔
صدر اے این پی نے واضح کیا کہ پختونوں کے خلاف سازشیں بے نقاب کیے بغیر حالات درست نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے زور دیا کہ سیاسی عناصر کے ساتھ مل کر اشتعال انگیزی اور عدم استحکام کے معاملات بھی الگ سے نمٹائے جا رہے ہیں اور ملزم کے سیاسی شراکت داروں کے کردار کا بھی بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ فوجی عدالت نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات اور سرکاری وسائل کے غلط استعمال، اور لوگوں کو غیر قانونی طور پر نقصان پہنچانے کے چار الزامات کے تحت 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے۔ آئی ایس پی آر نے بھی بتایا ہے کہ سیاسی اشتعال انگیزی اور عدم استحکام کے دیگر معاملات سے متعلق کارروائی الگ سے جاری ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایمل ولی خان فیض حمید
پڑھیں:
فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے، رانا ثنااللہ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔ وہ کسی سیاسی جماعت یا سیاست دان کیساتھ ملوث تھے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیخلاف فیصلے میں دو چیزیں اہمیت کی حامل ہیں، فوج میں ہر کسی کا احتساب ہوتا ہے، فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ فیض حمید کسی سیاسی جماعت یا سیاست دان کیساتھ ملوث تھے، میرا اندازہ ہے ان کو بھی پراسیکیوٹ کیا جائے گا۔ سیاسی جماعت تک بات جاتی ہے تو معاملہ فوجی عدالت میں ہی جائے گا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ فیصلے میں نو مئی کا ذکر ہوا تو پی ٹی آئی کے اہم رہنما بھی ذمہ دار ٹھہرائے جائیں گے، تھری اسٹار جنرل کا کورٹ مارشل ہوا سزا ہوئی، آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی ہو تو کورٹ مارشل ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ وجی عدالت نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنادی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 12 اگست2024کو پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیض حمید کیخلاف کارروائی کا آغاز ہوا تھا۔ فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل 15 ماہ جاری رہا، عدالت نے آج 11 دسمبر کو ملزم کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔