فیض حمید نے بطور پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر ملک میں سازشیں کیں، آج کا فیصلہ تاریخی ہے: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے فیض حمید کی سزا کو تاریخی فیصلہ قرار دیدیا۔
نجی ٹی وی چینل جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ فیض حمید کی سزا ایک تاریخی فیصلہ اور حق و سچ کی فتح ہے، پاک فوج کا سسٹم بہت مضبوط ہے، قانونی میکنزم بہت مضبوط ہیں، اس معاملے پر ایک لمبا عرصہ شواہد پیش کیے جاتے رہے، گواہان کے بیانات قلمبند کیے جاتے رہے۔فیض حمید نے بطور پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر ملک میں سازشیں کی، آج کا فیصلہ تاریخی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیض حمید کی جانب سے ریڈ لائن کراس کی گئی، ریٹائرمنٹ کے بعد جب سیاسی سرگرمیوں پر قدغن تھی تب یہ پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر بنے اور ان کی پوری سیاسی سپورٹ کی۔
فیض حمید کی سزا ابتداء، لمبا چوڑا انصاف کا سلسلہ رکے گا نہیں: فیصل واوڈا
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 9 مئی جیسے واقعات میں انتشار پھیلانا اور ریاست کے خلاف بغاوت کرنا ان پر ثابت ہوا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹی کا کیس سامنے ہے، ناجائز اختیار ات اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کرنا یہ سب ناقابل تردید ہے، یہ لینڈ مارک فیصلہ ہے، اس سے قانون و انصاف کے نظام کو بہت تقویت ملی ہے۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ یہ ایک فیئر ٹرائل ہوا اور بھرپور موقع دیا گیا، اپنے دفاع میں ثبوت اور گواہان پیش کریں، سیاسی معاملات کی بھی تحقیق ہورہی ہے، سب چیزیں فیض حمید پر ثابت ہوچکی ہیں، سیاسی وابستگی بہت زیادہ تھی، بطور پی ٹی آئی سیاسی مشیر ملک میں آگے بڑھ کر سازشیں کی گئیں اور انتشار پھیلایا گیا۔
کے پی حکومت نے و فاق کی ناقص قرار دی گئی 3 بلٹ پروف گاڑیاں اب تک واپس نہ کیں
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی بہت سنگین معاملہ ہے اس پر تحقیقات ہوں گی، ان کی سیاسی اسسٹنٹ کی سنگین صورتحال کی تحقیقات کی جارہی ہیں، یہ ریاسٹ کی رٹ کمزور کرنے کی کوشش کررہے تھے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فیض حمید کی سیاسی مشیر پی ٹی ا ئی عطا تارڑ
پڑھیں:
لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی کہانی کیا ہے؟
لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید چکوال سے تعلق رکھتے ہیں اور پاکستان آرمی میں بھرتی ہونے کے بعد بلوچ رجمنٹ میں شمولیت اختیار کی۔ اُنہوں نے اپنی عسکری خدمات کے دوران انٹیلی جنس اور انسداد جاسوسی کے شعبوں میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے آئی ایس آئی کے کاؤنٹر انٹیلیجنس سیکشن میں ڈی جی کے فرائض انجام دیے۔ جی ایچ کیو میں ایڈجوٹنٹ جنرل کے طور پر بھی خدمات سر انجام دیں۔ راولپنڈی میں ٹین کور کے چیف آف اسٹاف بھی رہے۔
16 جون 2019 کو انہیں انٹر سروسز انٹیلی جنس (ISI) کا سربراہ مقرر کیا گیا، جب سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت تھی۔ بطور سربراہ آئی ایس آئی اُن کی مدت ملازمت میں ملکی اور علاقائی سیکیورٹی معاملات میں کافی توجہ ملی۔
افغانستان میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ان کی ایک تصویر کابل میں وائرل ہوئی، جس نے اُن کی خطے میں کسی حد تک کردار کی نمائش کی۔ اُن کے دور میں بعض مبصرین نے سیاسی اور عسکری معاملات میں مبینہ مداخلت کے الزامات بھی لگائے۔
اکتوبر 2021 میں انہیں کور کمانڈر پشاور مقرر کیا گیا اور بعد میں کور کمانڈر بہاولپور بھی بنایا گیا۔
ریٹائرمنٹ کے بعد تنازعاتفیض حمید پاکستان آرمی کے چند سینئر ترین افسران میں سے تھے جن کے نام چیف آف آرمی سٹاف جیسے اعلیٰ عہدوں کے لیے بھی سامنے آئے۔ اُن کی خدمات اور تنازعات نے ملک کی عسکری اور سیاسی بحثوں میں خاصی توجہ حاصل کی۔
ریٹائرمنٹ کے بعد ان کے خلاف کورٹ مارشل اور قانونی کارروائیاں شروع ہوئیں۔ 12 اگست 2024 کو پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا۔
انہیں سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے، آفیشل سیکرٹس ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات اور سرکاری ذرائع کے غلط استعمال کے الزامات میں چارج شیٹ کیا گیا۔ جس کے بعد آج انہیں ان تمام الزامات میں مجرم قرار دے کر 14 سال سخت قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے فیض حمید کے خلاف 12 اگست 2024 کو کارروائی شروع کی تھی، جو 15 ماہ تک جاری رہی۔ ان کیخلاف 4 الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا، جن میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سیکرٹس ایکٹ کی خلاف ورزی جو ریاست کی حفاظت اور مفاد کے خلاف تھی، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور دیگر افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا شامل تھا۔
طویل قانونی کارروائی کے بعد عدالت نے فیض حمید کو تمام الزامات میں مجرم قرار دیا اور 14 سال سخت قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے تمام قانونی ضوابط کی پاسداری کی اور ملزم کو اپنی پسند کے وکلا کے ساتھ مکمل دفاع کا حق دیا۔ سزا یافتہ کو متعلقہ فورم پر اپیل کرنے کا حق حاصل ہے۔
عدالت نے مزید کہا کہ ملزم کے سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور سیاسی عناصر کے ساتھ ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے میں کردار کے دیگر پہلوؤں کو الگ سے نمٹایا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں