ممبر پارلیمنٹ نے مودی حکومت کو "وندے ماترم" کے معاملے کی آڑ میں لوگوں کی توجہ بے روزگاری، مہنگائی اور دیگر ناکامیوں سے ہٹانے کی ایک سازش قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (این سی) کے رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے پارلیمنٹ میں اپنی تقریر کے دوران "وندے ماترم کو مسلمانوں پر تھوپنے" کی سخت مذمت کی۔ آغا سید روح اللہ مہدی نے کہا کہ کسی بھی شہری کو "وندے ماترم" گانے پر مجبور کرنا آئینی رو سے شخصی آزادی کی صریح خلاف ورزی ہے اور یہ ملک کی روایت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ قومی گیت "نیشنل سانگ" پر بحث کے دوران سرینگر سے منتخب ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ کوئی بھی قوم وندے ماترم (گیت) کی مخالفت نہیں کرتی اور نہ ہی اس کی بے ادبی کرتی ہے۔ تاہم مسئلہ صرف اس وقت پیش آتا ہے جب یہ کہا جاتا ہے کہ لوگوں کو اپنی وفاداری ثابت کرنے یا ملک میں رہنے کے لئے وندے ماترم گانا لازمی ہے۔

انہوں نے اپنی چند منٹوں کی تقریر کے دوران کہا کہ مذہبی شناخت ایک شخص، خاص کر ایک مسلمان، کے لئے انتہائی اہم ہے اور یہ کہ وندے ماترم کے لئے مسلمانوں پر دباؤ ڈالنا شخصی و مذہبی آزادی پر حملہ ہے۔ سید روح اللہ کے مطابق مذہبی شناخت ہی دائمی اور اصل شناخت ہے، اسے کسی بھی دباؤ کے ذریعے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران آغا سید روح اللہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کی اتحادی جماعتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس قومی گیت کی عزت کرتے ہیں اور احترام میں کھڑے بھی ہوتے ہیں۔ لیکن آپ اگر یہ چاہتے ہیں کہ ہم اسے گائیں، تو یہ ممکن نہیں، ایسا کبھی بھی نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے قرآن کی آیت "لکم دینکم ولی الدین" یعنی آپ کے لئے آپ کا دین، ہمارے لئے ہمارا دین (اسلام) ہے، کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین نے ہر ایک شہری کو اپنے مذہب پر چلنے کی مکمل آزادی دی ہے۔ آغا سید روح اللہ نے شہری (Citizenship) اور مذہبی شناخت میں فرق اور فوقیت پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ قومیت بدل سکتی ہے، جیسا کہ مشاہدے میں آیا کہ ہزاروں بھارتیوں نے بین دیگر ملکوں کی شہریت حاصل کرکے بھارتی شہریت ترک کی، تاہم اپنے مذہب کو تبدیل نہیں کیا کیونکہ مذہب دائمی ہے۔

ممبر پارلیمنٹ نے مرکزی حکومت کو "وندے ماترم" کے معاملے کی آڑ میں لوگوں کی توجہ بے روزگاری، مہنگائی اور دیگر ناکامیوں سے ہٹانے کی ایک سازش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ یہ (بی جے پی حکومت) اپنی نا اہلی چھپا سکے۔ آغا سید روح اللہ نے اپنی تقریر کے اختتام میں وندے ماترم کو کسی بھی طرح مسلمانوں پر تھوپنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ہم نے اس ملک کے لئے خون دیا ہے، اگر آزادی کے لئے دوبارہ لڑنا پڑے، تو ہم لڑیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ا غا سید روح اللہ وندے ماترم تقریر کے کے دوران کے لئے کہا کہ

پڑھیں:

فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کیساتھ شراکت داری ختم کریں؛ یورپی ارکان پارلیمنٹ کا خط

یورپی پارلیمنٹ کے متعدد اراکین نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف کایا کالاس کو ایک خط لکھا ہے جس میں اسرائیل جارحیت سے دور رہنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ 789 دن کی نسل کشی اور 58 سال کی غیر قانونی قبضے کے بعد ضروری ہے کہ یورپی پارلیمنٹ واضح پیغام دے کہ یورپ مزید شریک جرم نہیں رہ سکتا۔

خط میں زور دیا ہے کہ یورپی یونین بین الاقوامی قانون کے تحت مؤقف اختیار کریں اور فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی میں شراکت داری ختم کریں۔

خط میں ارکانِ پارلیمنٹ نے کایا کالاس سے اپیل کی کہ یورپی یونین اور اسرائیل ایسوسی ایشن کے معاہدوں کو معطل کیا جائے۔

یورپی ارکان پارلیمان نے اسرائیل پر جامع اسلحہ پابندی عائد کرنے اور عالمی عدالتوں ICJ اور ICC کے فیصلوں کا احترام کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

خط میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل جاری رہے۔

ارکان پارلیمان نے اپنے مشترکہ خط میں انٹرنیشنل کریمنل کورٹ پر عائد کی گئی پابندیوں کی مذمت کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ میں لڑکی سے جنسی زیادتی پر افغان شہریوں کو قید کی سزا سنا دی گئی
  • بھارتی مسلمانوں کا سماجی و اقتصادی بائیکاٹ
  • عابدشیرعلی پارلیمنٹ مین واپس آگئے
  • ملک 75 سال سے آزاد ہے لیکن "وَندے ماترم" پر بحث آج کیوں ہورہی ہے، پرینکا گاندھی
  • آپ کتنی بھی کوشش کرلیں جواہر لال نہرو کے تعاون پر داغ نہیں لگا سکتے، کانگریس
  • بھارتی پارلیمنٹ میں دفتری اوقات کے بعد دفتر کی فون کال اور ای میل نظر انداز کرنے کا حق دینے کا بل پیش
  • فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کیساتھ شراکت داری ختم کریں، یورپی ارکان پارلیمنٹ کا خط
  • فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کیساتھ شراکت داری ختم کریں؛ یورپی ارکان پارلیمنٹ کا خط
  • بھارتی پارلیمنٹ میں ’رائٹ ٹو ڈسکنکٹ‘ بل پیش، ملازمین کو دفتری وقت کے بعد کام سے لاتعلقی کا حق