درآمدات اور برآمدات کی دستاویزی پیچیدگیاں ختم کردی کردی ہیں،رضوان محمد
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر )حیدر آباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کی جانب سے پاکستان سنگل ونڈو (PSW) کے ساتھ تاجروں اور صنعتکاروں کے لیے امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کی تمام دستاویزاتی ضروریات ایک پلیٹ فارم سے رسائی کے لیے آگاہی سیمینار کاچیمبر سیکرٹریٹ میں انعقاد کیا گیا۔ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے رضوان صمد ڈپٹی مینیجر چینج مینجمنٹ اور پاکستان سنگل ونڈو نے بتایا کہ پی ایس ڈبلیو پاکستان میں تجارتی عمل کو جدید خطوط پر استوار کرنے والا ایک جامع ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جو امپورٹ، ایکسپورٹ اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے تمام
مراحل کو ایک ہی پورٹل پر یکجا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تاجر اپنے تمام امپورٹ اور ایکسپورٹ سے متعلقہ امور گھر بیٹھے محض ایک کمپیوٹر یا موبائل فون کے ذریعے مکمل کر سکتے ہیں اور پہلے کی طرح 20 سے زائد فزیکل دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت نہیں رہی۔ نادرا ویریفکیشن کی سہولت بھی بہت جلد آن لائن موجود ہوگی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پی ایس ڈبلیوکے ذریعے اعانت نامے سرٹیفیکیٹس، بینک ادائیگیاں، کسٹمز کلیئرنس اور دستاویزات کی پروسیسنگ جیسے تمام مراحل آن لائن ہونے سے وقت اور لاگت میں نمایاں کمی آئی ہے۔ اس موقع پر محمد صادق، بزنس گروتھ مینیجر علی بابا ڈاٹ کام نے شرکاءکو علی بابا کے رجسٹریشن پر اسیس اور آن لائن ایکسپورٹ کے بے شمار فوائد سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ علی بابا ڈاٹ کام دنیا کا سب سے بڑا B2B ای کامرس پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے پاکستانی تاجر اور چھوٹے کاروباری حضرات عالمی خریداروں تک با آسانی رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے رجسٹریشن کا طریقہ کا ر بیان کرتے ہوئے بتایا کہ کاروباری ادارے اپنی کمپنی کی معلومات، پروڈکٹس کی تفصیل، بزنس ویری فکیشن اور ادائیگی کے پلان کے انتخاب کے بعد، صرف چند مراحل میں ایک گلوبل سپلائر کے طور پر پلیٹ فارم سے منسلک ہو سکتے ہیں محمد صادق کے مطابق علی بابا ڈاٹ کام پر موجود ٹولز تاجروں کو اپنی مصنوعات کی عالمی سطح پر مارکیٹنگ، کوٹیشنز کے ذریعے خریداروں سے براہ راست رابطہ کسٹمر میں اضافہ، اور محفوظ ادائیگی کے نظام کے ذریعے بہتر کاروباری اعتماد فراہم کرتے ہیں۔ اس موقع پر شان سہگل، نائب صدر حیدر آباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری نے شرکاءکو خوش آمدید کہتے ہوئے حیدر آباد چیمبر، پی ایس ڈبلیو اور علی بابا ڈاٹ کام کے باہمی تعاون کو سراہتے ہوئے اسے حیدر آباد کی بزنس کمیونٹی کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کے سیشنز نہ صرف تاجر برادری کے لیے جدید تجارتی رحجانات سے آگاہی کا باعث بنتے ہیں بلکہ چھوٹے تاجروں اور اسمال انڈسٹری کو عالمی مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق خود کو بہتر بنانے میں بھی رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پلیٹ فارم انہوں نے کے ذریعے بتایا کہ کے لیے
پڑھیں:
کشمیریوں کے حق خودارادیت سے انکار انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے، محمد صفی
غلام محمد صفی نے اقوام متحدہ، اسلامی ممالک، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ محض رسمی بیانات تک محدود رہنے کے بجائے کشمیریوں کو بھارتی ظلم و تشدد سے نجات دلائیں۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ بھارت کی روایتی ضد اور ہٹ دھرمی پر مبنی پالیسی دیرینہ تنازعہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ذرائع کے مطابق غلام محمد صفی نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ایک بیان میں کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیری عوام کو حقِ خودارادیت سے مسلسل محروم رکھنا عصرِ حاضر کی سب سے منظم اور سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت گزشتہ سات دہائیوں سے جموں و کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ جاری رکھے ہوئے ہے اور کشمیری عوام کے تمام بنیادی انسانی حقوق کو مسلسل پامال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج مقبوضہ جموں و کشمیر عملی طور پر دنیا کا سب سے بڑا عسکری قید خانہ بن چکا ہے، جہاں تقریبا 10لاکھ قابض فوجی تعینات ہیں اور پورا مقبوضہ علاقہ ایک مستقل خوف، جبر اور نگرانی کی علامت بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئے روز گھروں، بازاروں، تعلیمی اداروں اور دفاتر پر بھارتی فورسز کے چھاپے، بلاجواز گرفتاریاں، ماورائے عدالت قتل اور اظہارِ رائے اور میڈیا کی آزادی پر قدغن مقبوضہ کشمیر میں روز کا معمول بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی سے دستبردار ہونے پر مجبور کرنے کیلئے پورے مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول مسلط ہے۔ حریت کنوینر نے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت 150 سے زائد کشمیری نظربندوں کو وادی کشمیر سے بھارت کی جیلوں میں منتقلی پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر انسانی حقوق واقعی عالمگیر ہیں تو پھر کشمیری عوام ان حقوق سے کیوں محروم ہیں؟ کیا انسانی حقوق بھی جغرافیہ، مذہب اور طاقت کے توازن کے مطابق تبدیل ہو جاتے ہیں؟ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیری عوام کا واحد جرم یہ ہے کہ وہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں، جس کا وعدہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں میں ان سے کیا گیا ہے۔
غلام محمد صفی نے اقوام متحدہ، اسلامی ممالک، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ محض رسمی بیانات تک محدود رہنے کے بجائے کشمیریوں کو بھارتی ظلم و تشدد سے نجات اورا نہیں کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دلانے کیلئے موثر اور عملی اقدامات کریں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری نے اب بھی اپنی خاموشی ترک نہ کی تو انسانی حقوق کا عالمی دن محض ایک رسمی دن بن جائے گا اور مقبوضہ علاقے میں ظلم، جبر اور انسانیت کی توہین کا سلسلہ مسلسل جاری رہے گا۔ غلام محمد صفی نے کہا کہ کشمیری عوام ہر قیمت پر اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور ایک دن مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا سورج ضرور طلوع ہو گا۔