کراچی چڑیا گھر میں موجود مادہ ریچھ رانو کی منتقلی سے متعلق کیس میں درخواست گزار جوڈ ایلن نے مشاہداتی رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادی۔

رپورٹ کے مطابق 26 اکتوبر کو اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی ٹیم اور درخواست گزار نے رانو کا معائنہ کیا، جس میں متعدد سنگین مسائل سامنے آئے۔

یہ بھی پڑھیں:’رانو‘ کو کراچی سے اسلام آباد کب اور کیسے منتقل کیا جائے گا؟

رپورٹ میں کہا گیا کہ رانو کو جس پنجرے میں رکھا گیا ہے وہاں صفائی کے مناسب انتظامات نہیں، ریچھ کے لیے صاف پانی بھی دستیاب نہیں اور وہ ٹھیک سے کھانا نہیں کھا پا رہی۔

مشاہداتی رپورٹ کے مطابق ’رانو‘ کے سر پر زخم کے 3 نشان پائے گئے ہیں، جس کے باعث اسے فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کے ایم سی حکام نے عدالت میں 2 بار ’رانو‘ کی حالت کو ’بالکل ٹھیک‘ قرار دیا تھا، مگر معائنے میں صورتحال اس کے برعکس نکلی۔

جوڈ ایلن نے رپورٹ میں مؤقف اختیار کیا کہ جانور کی صحت سے زیادہ مالی فائدے کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس کا مقصد کسی پر تنقید کرنا نہیں بلکہ عدالت کے سامنے حقائق رکھنا ہے، تاکہ کے ایم سی اور چڑیا گھر انتظامیہ کی ناکامی اور غفلت کا درست اندازہ لگایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:ماں مار کر بچے لے جانا اور دیگر عوامل ریچھوں کو پاکستان سے مٹا رہے ہیں

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’رانو‘ کو اب بھی ایسے ماحول میں رکھا گیا ہے جو اس کے لیے نامناسب ہے، اور اگر اس ریچھ کی یہ حالت ہے تو دیگر جانوروں کی حالت کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم جوڈ ایلن نے سندھ ہائیکورٹ میں رانو کی منتقلی اور بہتر دیکھ بھال کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جوڈ ایلن ریچھ ریچھ رانو سندھ ہائیکورٹ کراچی چڑیا گھر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جوڈ ایلن ریچھ ریچھ رانو سندھ ہائیکورٹ کراچی چڑیا گھر کہا گیا کہ رپورٹ میں جوڈ ایلن کے لیے

پڑھیں:

بہاولپور، بچی سے زیادتی و قتل کا ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک

فائل فوٹو

بہاولپور میں بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مبینہ ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا ہے۔

ترجمان بہاولپور ڈسٹرکٹ پولیس کے مطابق تھانہ صدر یزمان کے علاقے میں 10 سال کی بچی کی لاش کھیتوں سے ملی تھی۔ 

پولیس کی ابتدائی تحقیق میں بچی کے ساتھ زیادتی کے شواہد بھی ملے تھے جس کے بعد مقدمہ درج کر کے شک کی بنیاد پر پڑوسی کو حراست میں لیا گیا تھا۔ 

پولیس ملزم کو آلہ قتل کی برآمدگی کے لئے لے جارہی تھی کہ ملزم کے ساتھیوں نے اسے چھڑانے کے لیے پولیس پر فائرنگ کی جس سے زیر حراست مبینہ ملزم ہلاک ہوگیا۔

متعلقہ مضامین

  • بہاولپور، بچی سے زیادتی و قتل کا ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
  • ترکیہ؛ ہوٹل آتشزدگی میں 78 ہلاکتیں اور 137 زخمی؛ مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید
  • کراچی چڑیا گھر سے ریچھ رانو کو منتقل نہ کیا جا سکا
  • گوجرانوالہ: زہریلے پاپڑ کھانے سے ایک بھائی چل بسا، دو کی حالت تشویشناک
  • کراچی کے ریچھ رانو کو گلگت بلتستان منتقل کرنے کی تیاریاں
  • دہلی میں سخت آلودگی سے صورتحال تشویشناک، اے کیو آئی 400 سے تجاوز
  • غفلت اور لاپرواہی سے گاڑی چلانے والوں کیخلاف کارروائیوں میں 97 فیصد اضافہ
  • آرٹیفیشل انٹیلی جنس چیٹ بوٹس درست معلومات فراہم نہیں کرتے،تحقیق میں انکشاف
  • ٹریفک پولیس فی الحال ایس ایم ایس پر ای چالان نہیں بھیج رہی، ڈی آئی جی ٹریفک