ناشتہ نہ کرنا صحت کے لیے نقصان دہ، ماہرین نے خطرناک بیماریوں سے خبردار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دن کا آغاز ناشتہ کے بغیر کرنا بظاہر ایک معمولی عادت لگتی ہے، مگر طبی ماہرین کے مطابق یہ طرزِ زندگی مستقبل میں سنگین نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔
نئی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ ناشتہ ترک کرنے والے افراد میں میٹابولک سینڈروم سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے، یہ وہ کیفیت ہے جو دل، شوگر اور جسم کے مختلف اعضا کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق میٹابولک سینڈروم دراصل کئی امراض کا مجموعہ ہے، جن میں پیٹ اور کمر کے گرد چربی کا اجتماع، بلند فشارِ خون (ہائی بلڈ پریشر)، خون میں چکنائی یا کولیسٹرول کا بڑھ جانا، اور شوگر کی سطح میں اضافہ شامل ہیں۔ یہ تمام عوامل مل کر دل کی ناکامی (ہارٹ فیلیئر) اور ذیابطیس جیسے امراض کے خطرے کو کئی گنا بڑھا دیتے ہیں۔
جرنل نیوٹریشنز (Nutrients) میں شائع ہونے والی تازہ تحقیق میں ماہرین نے مختلف مطالعات کا تجزیہ کیا، تاکہ ناشتہ نہ کرنے اور میٹابولک سینڈروم کے مابین تعلق کو سمجھا جا سکے۔ اس تجزیے میں نو تحقیقی رپورٹس شامل کی گئیں جن میں ایک لاکھ 18 ہزار سے زائد افراد کا ڈیٹا استعمال ہوا۔
نتائج سے ظاہر ہوا کہ ناشتہ نہ کرنے کی عادت رکھنے والوں میں میٹابولک مسائل عام پائے جاتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے افراد کو ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ شوگر، اور توند نکلنے جیسے خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ مزید یہ کہ پانچ مختلف مطالعات سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ناشتہ ترک کرنے والوں میں بلند فشار خون اور بلند شوگر لیول دونوں زیادہ دیکھے گئے۔
محققین کا کہنا ہے کہ ناشتہ نہ کرنے سے جسم کی میٹابولک صحت متاثر ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں غذائی اجزاء کے جذب ہونے کی صلاحیت کمزور پڑ جاتی ہے، جب کہ نقصان دہ کولیسٹرول (LDL) کی سطح میں اضافہ دیکھا گیا۔ ان کے مطابق یہ نتائج اس نظریے کو تقویت دیتے ہیں کہ “ناشتہ واقعی دن کی سب سے اہم غذا ہے۔”
اگرچہ ماہرین نے اس بات کا اعتراف کیا کہ تحقیق مشاہداتی نوعیت کی تھی، جس میں براہِ راست وجوہات ثابت نہیں کی گئیں، تاہم یہ پہلا موقع نہیں جب ایسی بات سامنے آئی ہو۔ اکتوبر 2025 میں جرنل کمیونیکیشنز میڈیسن میں شائع ایک مطالعے میں بتایا گیا کہ ناشتہ تاخیر سے کرنے یا چھوڑنے سے آئندہ دس برسوں میں قبل از وقت موت کا خطرہ 10 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔
اسی طرح جرنل آف امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں شائع ایک بڑی تحقیق، جس میں ساڑھے چھ ہزار سے زائد افراد شامل تھے، میں معلوم ہوا کہ ناشتہ نہ کرنے والے افراد میں قبل از وقت موت کا خطرہ 75 فیصد تک بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر وہ افراد جو دل کے امراض یا فالج جیسے عوارض میں مبتلا ہوتے ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ نتائج اس حقیقت کو اجاگر کرتے ہیں کہ انسان کی غذا اور وقتِ طعام کا دل و دماغ کی صحت سے گہرا تعلق ہے۔ ان کے مطابق، ناشتہ ترک کرنا جسم کے فطری نظام کے خلاف عمل ہے جو وقت کے ساتھ خطرناک بیماریوں کی بنیاد رکھ دیتا ہے۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہ ناشتہ نہ کرنے کے مطابق
پڑھیں:
ریاض: شعبہ صحت میں بڑی اصلاحات اور بیماریوں سے بچاؤ حکومت کی ترجیح ہے، مصطفیٰ کمال
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت صحت کے شعبے میں بنیادی اصلاحات متعارف کرانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ نہ صرف اسپتالوں کی سہولیات میں بہتری لائی جائے بلکہ عوام کو بیماریوں سے بچاؤ کے حوالے سے مؤثر اقدامات فراہم کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: جوائے فورم 2025 ریاض: تفریح، ٹیکنالوجی اور تخلیق کا عالمی سنگم
وہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ ریاض ہیلتھ کیئر لیڈرز فورم اور پاکستان ڈاکٹرز گروپ کی مشترکہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس میں دنیا بھر سے پاکستانی ڈاکٹرز، پروفیسرز اور ماہرینِ صحت کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب سے ڈاکٹر ذکی الدین احمد، ڈاکٹر عادل حیدر، ڈاکٹر اسد رومی اور پاکستان ڈاکٹرز گروپ سعودی عرب کے صدر ڈاکٹر شہزاد احمد نے بھی خطاب کیا۔
مقررین نے جدید طبی سائنس میں ہونے والی نئی تحقیق، تجربات اور علاج کے جدید طریقہ کار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں صحت مند معاشروں کی تشکیل کے لیے میڈیکل سائنس کے اصولوں کو اپنایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیے: سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کا جواب، مصطفیٰ کمال نے اپنی بیٹی کو اینٹی سروائیکل کینسر ویکسین لگوا دی
مقررین نے کہا کہ پاکستان میں بھی ضروری ہے کہ عوام کو بیماریوں سے بچانے کے لیے جدید میڈیکل ٹیکنالوجی اور سائنسی طریقوں کو فروغ دیا جائے تاکہ آئندہ نسلیں صحت مند معاشرے میں زندگی گزار سکیں۔
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ حکومت پاکستان صحت کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کر چکی ہے اور موجودہ مالی سال میں ہیلتھ بجٹ 1156 بلین روپے مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت صحت ایسے اقدامات کر رہی ہے جن کے ذریعے ملک بھر کے عوام کو بہتر، مؤثر اور سستی طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
مزید پڑھیں: ریاض انٹرنیشنل بک فیئر 2025 میں کن سعودی خواتین لکھاریوں کے چرچے ہیں؟
وزیر صحت نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان ڈاکٹرز گروپ سعودی عرب نہ صرف ہم وطنوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے بلکہ پاکستان میں صحت کے نظام میں بہتری کے لیے بھی بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ تفصیل دیکھیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان ڈاکٹرز گروپ ریاض ریاض ہیلتھ کیئر لیڈرز فورم وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال