اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی حکومت نے سید خرم علی کو نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں کابینہ سیکریٹریٹ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق، سید خرم علی جو کہ پولیس سروس آف پاکستان (BS-21) کے افسر ہیں، پہلے حکومتِ پنجاب کے تحت تعینات تھے۔ انہیں وزارتِ داخلہ و انسدادِ منشیات ڈویژن کے تحت ڈی جی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی تعینات کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ نیشل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی میں کرپشن معاملات پر ڈی جی این سی سی آئی اے وقار الدین سید کو تبدیل کیاگیا۔

ہمارے ساتھ اکثریت یوتھ سے ہے ، اگر آپ سیاسی سپیس اور جلسے جلوس نہیں کرنے دیں گے تو یوتھ کس طرف جائے گی،جنید اکبر خان

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

غزہ میں پاکستانی فوج تعینات کی جاسکتی ہے:اسرائیلی میڈیا

اسرائیلی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ غزہ میں دو سالہ جنگ کے بعد استحکام قائم کرنے کے لیے تجویز کردہ عالمی امن فورس میں پاکستان کا فوجی دستہ بھی شامل ہو سکتا ہے۔اسرائیلی خبر رساں اداروں ”وائی نیٹ نیوز“ اور ”ٹائمز آف اسرائیل“ نے اپنی رپورٹس میں کہا ہے کہ اس فورس میں انڈونیشیا، آذربائیجان اور ممکنہ طور پر پاکستان کے فوجی شامل ہوں گے، جبکہ انڈونیشیا پہلے ہی اس مشن کے لیے فوج بھیجنے کی پیشکش کر چکا ہے اور آذربائیجان نے بھی آمادگی ظاہر کی ہے۔رپورٹس کے مطابق اسرائیلی کابینہ کی خارجہ و دفاعی امور کمیٹی کو بند کمرہ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس فورس کا مقصد غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم کو منظم کرنا، مقامی پولیس فورسز کی تربیت کرنا اور مستقبل میں تشدد کے دوبارہ ابھرنے کو روکنا ہے۔تاہم اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے واضح کیا ہے کہ اس فورس میں شامل افواج کا انتخاب اسرائیل ہی کرے گا اور اس میں شریک ممالک کے حوالے سے اسرائیل کی اپنی ترجیحات ہوں گی۔ مثال کے طور پر ترک فوجیوں کی شرکت مسترد کی گئی ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم پاکستان کے معاونِ خصوصی رانا ثنا اللہ نے نجی ٹی وی پروگرام میں کہا کہ اگر غزہ میں امن قائم کرنے کے لیے اور فلسطینیوں کی مدد کے لیے پاکستان کو واقعی کوئی کردار ملے تو وہ اس سے بہتر بات نہیں سمجھتے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اُن کی ذاتی رائے ہے اور اُن کے علم میں نہیں کہ حکومتِ پاکستان کو باضابطہ طور پر کوئی پیشکش ہوئی ہے یا نہیں۔رانا ثنا نے کہا کہ پاکستان اُن آٹھ ممالک میں شامل ہے. جنہوں نے اس بات کی حمایت کی ہے کہ غزہ میں استحکام لانا ضروری ہے اور وہاں سے غیر مناسب فوجی موجودگی کو ختم کیا جانا چاہیے۔رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ، جو ”ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے“ کے تحت عرب اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک عارضی انٹرنیشنل سٹیبلائزیشن فورس (آئی ایس ایف) تشکیل دینے کا کہہ رہی ہے، اس فورس کو جلد تعینات کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس فورس کا کام مقامی پولیس کی تربیت اور انسانی امداد کی تقسیم میں مدد کرنا بتایا جا رہا ہے۔اہم بات یہ ہے کہ اب تک پاکستان کی طرف سے کسی بھی قسم کا باضابطہ اعلان یا قبولیت سامنے نہیں آئی۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی جی این سی سی اے وقارالدین سید کو ہٹا دیا گیا، سید خرم علی تعینات
  • نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی میں سرجری کی ابتدا ، ڈائریکٹر جنرل برطرف
  • غزہ میں پاکستانی فوج تعینات کی جاسکتی ہے:اسرائیلی میڈیا
  • کیا پاکستان نے سلمان خان کو دہشت گرد قرار دیا ہے؟ حقیقت سامنے آگئی
  • رشوت کا الزام، ایڈیشنل ڈائریکٹر نیشنل سائبر کرائم ایجنسی چودھری سرفراز سمیت 4 افسر گرفتار
  • این سی سی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سمیت 4 افسران گرفتار
  • ایف آئی اے نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سمیت چار افسران کو گرفتار کرلیا
  • اقوام متحدہ کے 60 سے زائد ممالک کا سائبر کرائم کے خلاف عالمی معاہدے پر دستخط
  • نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی میں بڑے لیول پر سرجری کی تیاری