آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 11نئی سخت شرائط عائد کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
اسلام آباد:
تجزیہ کار شہباز رانا نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 11نئی سخت شرائط عائد کی ہیں جس کے بعد ان کی مجموعی تعداد 64 تک پہنچ گئی۔
انھوں نے ایکسپریس نیوزکے پروگرام دی ریویو میں گفتگوکرتے ہوئے کہا ایف بی آر کی کارکردگی بہتر بنانے کامطالبہ کرتے ہوئے سخت اصلاحاتی روڈ میپ لازمی قراردیا گیا ہے ۔
اس نے صوبائی افسران کے اثاثوں تک بینکوں کو مکمل رسائی دینے کی شرط بھی عائد کی ہے۔مقامی کرنسی بانڈمارکیٹ کی رکاوٹوں پرجامع اسٹڈی کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔عالمی ادارے نے کرپشن رسک والے 10محکموں کا ایکشن پلان شائع کرنے کی شرط عائد کی ہے،جس میں ترسیلات زر کے اخراجات اوررکاوٹوں کاجامع جائزہ بھی لیاجائے ۔
نیشنل کوآرڈی نیٹر لیفٹنٹ جنرل (ر) سرفراز کاکہناہے ہمارے پاس گروتھ پلان ہے ہی نہیں۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا گروتھ پلان اس قابل نہیں 25کروڑ کی آبادی والے ملک کو ساتھ لے کرچل سکے،یہ دونوں بیانات موجودہ حکومت کاپیچھا کرتے رہیں گے،وہ جہاں جہاں شرائط کے نفاذ میں کامیاب نہیں ہورہی،آئی ایم ایف انکی تاریخ میں توسیع دے رہاہے یا اس کے ساتھ نئی شرائط نتھی کررہاہے۔
عالمی ادارے کی نئی شرائط 4 مدوں کااحاطہ کرتی ہیں،انسدادبدعنوانی اس کی توجہ کامرکز ہوگی۔شوگر، ایف بی آر اورگورننس سے متعلق اصلاحات بھی شرائط میں شامل ہیں۔کامران یوسف نے بتایا امریکا نے پاکستان کو ایف 16کے پرزے اور جدید ٹیکنالوجی دینے کی منظوری دے دی۔
ٹرمپ حکومت نے اسے ایف 16طیارے اپ گریڈ کرنے کیلئے 686ملین ڈالر دینے کی منظوری دی ہے۔جس میں لنک سسٹمز ،کرپٹو فرافک ،تربیت اور لاجسٹک سپورٹ شامل ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان کو لوٹنے والوں کیلیے لندن اور دبئی سیف زونز نہیں رہیں گے، چیئرمین نیب
راولپنڈی:چئیرمین نیب کا کہنا ہے کہ پاکستان کو لوٹنے والوں کے لیے لندن اور دوبئی سیف زونز نہیں رہیں گے، اسپیکر قومی اسمبلی کہتے ہیں پہلے نیب سیاسی انتقام میں لگا ہوا تھا لیکن اب اچھاکام کرنیوالوں کو نیب سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کی مناسبت سے نیب راولپنڈی کے زیراہتمام آگاہی واک کا اہتمام کیاگیا جس میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، اراکین قومی اسمبلی، چیئرمین نیب ،اسکولوں کے بچوں سمیت مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی وقاراحمد چوہان نے کہا موجودہ نیب نے 20،20سال پرانے کیسز حل کیے، 7.13ارب روپے ان متاثرین کو ہم نے واپس کروائے،ایک گھنٹے میں ساڑھے پانچ ہزار لوگوں کے بینک اکاونٹس میں ہم نے رقوم منتقل کروائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بنیان المرصوص بھی جیتی وہ بھی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے جیتی، اب کرپشن کیخلاف جنگ بھی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے جیتیں گے۔
چئیرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ر نذیر احمد نے کہا ہم نے پیارے وطن سے کرپشن کے ناسور کا خاتمہ کرنا ہے2025میں نیب نے 6140ارب روپے کی ریکوریز کی ہیں ،اڑھائی سالوں میں 11400ارب کی رقم ریکور کروائی ہے،ہم آٹو میشن کے تحت تفتیشی طریقہ کار کواپنا رہے ہیں،ہم پاکستان کے باہر بھی جارہے ہیں دیگر پارٹنرز کے ساتھ مل کر دیگر ممالک سے بھی لوٹی ہوئی رقوم واپس لائیں گے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو لوٹنے والوں کے لیے لندن اور دوبئی سیف ہیونز نہیں رہیں گے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا موجودہ چئیرمین نیب صاحب چالیس ارب ڈالر جو آپ نے اکٹھے کیے پہلے کیوں نہیں کیے،پہلے نیب کیا کررہی تھی ،پہلے نیب سیاسی انتقام میں لگی ہوئی تھی،نیب سیاستدانوں، کاروباری لوگوں کے پیچھے لگی ہوئی تھی،موجودہ چئیرمین نیب نے سب سے پہلے نیب کو ٹھیک کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے نیب میں موجود لوگوں نے اسے اپنی ریاست بنایا ہوا تھا،ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے ہم نیب کے فنکشن میں آئیں گے لیکن نیب نے اپنا اعتماد بحال کرایا ہے،کرپشن ایک ناسور ہے جو ہماری جڑوں کو کھوکھلا کررہا ہے،کاروباری آدمی، سرکاری افسران کو ڈرنے کی ضرورت نہیں،درخواست دیں، اگر آپ کو نیب سے ردعمل نہیں ملا تو میں بھی اتنا ہی ذمہ دار ہوں گا جتنا چیئرمین نیب ہے۔