کشمیر میں کیمیکل ہتھیاروں سے لوگوں کو شہید کیا جا رہا ہے: مشعال ملک
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
— فائل فوٹو
کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ کشمیر میں کیمیکل ہتھیاروں سے لوگوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔
جامعہ کراچی میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشعال ملک کا کہنا تھا کہ آج عالمی انسانی حقوق کا دن ہے، کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، کشمیر کے واقعات کی عالمی میڈیا پر اطلاعات بہت کم آتی ہیں۔
حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ ان کے شوہر کو پھانسی گھاٹ کے قریب رکھا ہوا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ دنیا کے سامنے ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہمیں انسان سمجھا جائے، انڈین فورسز نے معصوم لوگوں کو شہید کیا ہے، کشمیر میں کیمیکل ہتھیاروں سے لوگوں کو شہید کر دیتے ہیں۔
مشعال ملک کا کہنا تھا کہ ہر کشمیری فیملی خصوصاً خواتین ذہنی اذیت سے متاثر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس دہشت گردی کا ایک نیٹ ورک ہے، یاسین ملک کھڑے ہوئے ہیں اور ان کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے اپیل کی کہ کشمیر کے مسئلے کو دنیا بھر میں اُجاگر کرنے کے لیے نوجوان ساتھ دیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لوگوں کو شہید یاسین ملک مشعال ملک نے کہا
پڑھیں:
ہانگ کانگ میں قانون ساز کونسل کے انتخابات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251209-06-11
ہانگ کانگ (انٹرنیشنل ڈیسک) ہانگ کانگ میں قانون ساز کونسل کے انتخابات منعقد ہوئے،تاہم اس دوران عوامی دلچسپی کم رہی کیونکہ تمام امیدوار بیجنگ کے حامی تھے۔ کونسل کی 90 میں سے 20 نشستوں پر مقابلہ ہوا۔ ہانگ کانگ میں انتخابات ہر 4سال بعد ہوتے ہیں۔انتخابی نظام میں 4سال قبل بیجنگ کی قیادت میں اصلاحات کی گئی تھیں۔ یہ عمل ہانگ کانگ پر حکومت کرنے والے محب وطن کے نعرے کے تحت کیا گیا تھا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق انتخابات سے قبل جمہوریت کے حامی اور حکومت مخالف افراد کو عملاً حصہ لینے سے روک دیا گیا۔ ہانگ کانگ کی حکومت نے پولنگ اسٹیشنز کو رات 11 بج کر 30 منٹ تک کھلا رکھ کر لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دینے کی کوشش کی لیکن ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق ووٹر ٹرن آؤٹ صرف 31.9 فیصد تھا۔ یہ پچھلے انتخابات کے بعد رپورٹ کی گئی ریکارڈ کم تعداد کے قریب ہے۔دوسری جانب پولیس نے اتوار کے روز 4افراد کو گرفتار کیا۔ ان پر شبہہ تھا کہ انہوں نے سوشل میڈیا کا استعمال کر کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ انتخابات کا بائیکاٹ کریں یا اپنے ووٹوں کو خراب کریں۔ حکام الیکشن مخالف مظاہروں کے حوالے سے کسی بھی کارروائی کے لیے تیار دکھائی دیتے ہیں۔