اسلام آباد:

نگران وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان جسٹس (ر) یار محمد نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کیلئے این ایف سی فارمولے کے تحت حصہ ضروری ہے۔

اپنے بیان میں نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم سے این ایف سی شیئر کیلئے خصوصی درخواست کی جائے گی، محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ صوبے کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ ٹارگٹڈ منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے۔

جسٹس (ر) یار محمد نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ جدید خطوط پر کی جائے، عوام تک ترقی کے ثمرات پہنچانے کیلئے معیار اور رفتار بہتر بنائیں۔ بجلی بحران کے مستقل حل کیلئے زیر تعمیر پاور منصوبوں کی بلاتعطل ریلیز یقینی بنائیں۔ انہوں نے ناقص فزیبلٹی اور غلط PC-1 بنانے والے افسران کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔

نگراں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ نامکمل اور بیمار منصوبے قبول نہیں، منصوبوں کی غیر ضروری رویژن کی حوصلہ شکنی کی جائے، نااہلی کے باعث قومی نقصان پر افسران کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ سیوریج کے نام پر گلگت کی شاہراہیں کھنڈر بن گئی ہیں۔ شاہراہوں کی دوبارہ میٹلنگ پیور مشین سے کرائی جائے۔ سیوریج کام معیاری اور بروقت مکمل کیا جائے، منصوبوں کی منظوری اور مانیٹرنگ سسٹم کو آن لائن کرنے کا اقدام قابل تعریف ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: منصوبوں کی وزیر اعلی نے کہا

پڑھیں:

وزیر اعظم کی گوادر اور گلگت بلتستان کو بجلی میں خودکفیل بنانے کی منظوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیراعظم شہباز شریف نے گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے اہم منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔

پاور سیکٹر میں جاری اصلاحات کے حوالے سے وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلے کیے گئے۔ اجلاس کا مقصد توانائی کے مسائل اور بجلی کی فراہمی کو بہتر بنانا تھا۔

اجلاس میں گوادر پورٹ سٹی میں بجلی کی فراہمی کے مسائل ختم کرنے کے لیے جامع منصوبے پر فوری عملدرآمد کی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ وزارت توانائی کے اقدامات سے گوادر میں بجلی تعطل میں 42 فیصد کمی آچکی ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئندہ چھ ماہ میں گوادر میں بجلی کی وولٹیج مستحکم کرنے کے لیے جامع پلان پر عمل ہوگا۔ گھریلو اور کاروباری صارفین کو مسلسل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مؤثر اقدامات جاری ہیں۔

قلیل مدتی منصوبوں کے تحت آئندہ 8 سے 12 ماہ میں بڑے سرکاری اداروں میں 9.7 میگاواٹ سولر صلاحیت نصب کی جائے گی۔ طویل مدتی منصوبے کے تحت گوادر میں 40 میگاواٹ بجلی کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

گلگت بلتستان میں چھتوں اور یوٹیلیٹی سطح پر سولر منصوبے 2027 تک مکمل کیے جائیں گے۔ ان مشترکہ منصوبوں سے حکومت کو سالانہ ایک ارب روپے کی بچت ہوگی۔

وزیراعظم نے 100 میگاواٹ سولر منصوبے پر فوری عملدرآمد کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں صاف اور مستحکم بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی ترقی وفاقی حکومت کی ترجیح ہے جبکہ گوادر میں بلاتعطل بجلی اور سہولتوں سے بندرگاہ کو عالمی معیار کا معاشی مرکز بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان؛ پاورکمیٹی اجلاس، وزیراعلیٰ یار محمد کا اسپیشل لائنز فوری ختم کرنے کا حکم
  • وزیر اعظم کی گوادر اور گلگت بلتستان کیلیے بجلی کے منصوبوں کی منظوری
  • وزیر اعظم کی گوادر اور گلگت بلتستان کو بجلی میں خودکفیل بنانے کی منظوری
  • وزیراعظم شہباز شریف کی گوادر اور گلگت بلتستان کے لیے بجلی کے منصوبوں کی منظوری
  • وزیراعظم نے گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے منصوبوں کی منظوری دے دی
  • وزیراعظم کی گلگت بلتستان کےلیے 100 میگا واٹ سولر پروجیکٹ پر فوری عملدرآمد کی منظوری
  • وزیر اعظم کی گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے منصوبوں کی منظوری  
  • وزیر اعظم کی گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے منصوبوں کی منظوری
  • وزیراعظم نے گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے منصوبوں کی منظوری دیدی