ڈمپر و ٹینکر مافیا کو لوگوں کو قتل کرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے، کاشف سعید شیخ
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
ایک بیان میں امیر جماعت اسلامی سندھ نے کہا کہ کراچی میں ڈمپر اور ٹینکرز چلتی پھرتی موت بن گئے، موٹرسائیکل سوار لوگ ان کو کیڑے مکوڑے نظر آتے ہیں، باقی رہی سہی کسر شہر کی ٹوٹی ہوئی اور تباہ حال سڑکوں نے پوری کردی ہے، سندھ حکومت اور قبضہ میئر کی پوری توجہ ای چالان اور ٹیکسوں کی بھرمار پر لگی ہوئی ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کراچی 4K چورنگی کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر کی زد میں آکر فرسٹ ایئر کے طالب علم عابد رئیس کے جاں بحق ہونے پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ خاندان کو انصاف اور قاتل ٹینکر کے ڈرائیور کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے آج ایک بیان میں کہا کہ ڈمپر و ٹینکر مافیا کو لوگوں کو قتل کرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے، کراچی میں ڈمپر اور ٹینکرز چلتی پھرتی موت بن گئے، موٹرسائیکل سوار لوگ ان کو کیڑے مکوڑے نظر آتے ہیں، باقی رہی سہی کسر شہر کی ٹوٹی ہوئی اور تباہ حال سڑکوں نے پوری کردی ہے، سندھ حکومت اور قبضہ میئر کی پوری توجہ ای چالان اور ٹیکسوں کی بھرمار پر لگی ہوئی ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
صوبائی امیر نے مزید کہا کہ کراچی کی ٹریفک پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس جرم میں برابر کے شریک ہیں، رشوت کے بدلے بھاری گاڑیوں کو شہر میں داخلے کی کھلی اجازت دی جاتی ہے، لائسنس، فٹنس سرٹیفکیٹ اور روٹ پرمٹ کے بغیر گاڑیاں چلتی ہیں، حادثے کے بعد، ملوث افراد باعزت بری ہو جاتے ہیں، ریاست جس کا کام شہریوں کو تحفظ دینا ہے، یہاں قاتل گاڑیوں کی سرپرست بن بیٹھی ہے، سیف سٹی منصوبہ جو 2016ء میں کراچی کے لیے منظور ہوا تھا، آج تک مکمل نہیں ہو سکا۔ انہوں نے متاثرہ خاندان سے دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت درجات بلندی اور پسماندگان کے لیے صبرجمیل کی دعا کی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کراچی، سندھ کلچر ڈے، شاہراہ فیصل پر ہنگامہ آرائی کرنے والے ریلی کے شرکاء کے خلاف مقدمہ درج
کراچی:شہر قائد میں سندھ کلچر ڈے کے موقع پر شاہراہ فیصل ایف ٹی سی کے قریب ریلی کے شرکاء کی جانب سے ہنگامہ آرائی ، توڑ پھوڑ ، سرکاری و غیر سرکاری املاک اور ریڈ بس ریسکیو کی ایمبولینس اور صدر تھانے کی موبائل کو شدید نقصان پہنچانے کے خلاف صدر پولیس نے 12 افراد کو گرفتار کر کے سرکار مدعیت میں انسداد دہشت گردی ، کار سرکار میں مداخلت ، اقدام قتل سمیت دیگر سنگین نوعیت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
صدر تھانے میں درج کیے جانے والے مقدمہ الزام نمبر 536/2025 صدر تھانے میں تعینات اسنپکٹر عبدالمجید ابڑو کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آڑ کے متن کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے کے قریب ایک ریلی ائیر پورٹ سے صدر جانے والی روڈ پر آئی جس کے شرکاء مختلف موٹرسائیکلوں پر سوار تھے، حکومت سندھ کی جانب سے ریلی پر پابندی ہے اور دفعہ 144 نافذ ہے۔
جس کے باعث ریلی کی شرکاء کو پولیس افسران و اہلکاروں نے روکنے کی کوشش کی ، تو ریلی کے شرکاء نے ایف ٹی سی پہنچ کر شاہراہ فیصل کے دنوں اطرا ف کی سڑکیں بند کردیں اور پولیس پر پتھراؤ اور اسلحہ سے فائرنگ کردی جبکہ مسافروں کی گاڑیوں کو نقصان بھی پہنچایا۔
شرکاء نے سرکاری و غیر سرکاری املام ، ریسکیو کی ایمبولینس ، ریڈ بس اور صدر تھانے کی سرکاری موبائل کو شدید نقصان پہنچا جبکہ ریلی کے شرکاء ملک دشمن نعرے بازی بھی کررہے تھے ۔ اور پولیس پر حملہ بھی کیا ۔
پولیس نے شیلنگ کی اور سرکاری و غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سے روکا ، ریلی کے شرکاء کی تعداد 300 سے 400 کے قریب تھی ۔
جن میں 12 افراد شہروز ، سلمان ، شاون علی ، ارشاد ، زبیر احمد ، علی محمد ، عبیداللہ ، ذوالفقار ، ساجد حسین ، اویس اور اطہر علی کو گرفتار کیا ۔
صدر پولیس نے گرفتار ملزمان کے دیگر ساتھیوں صورت نامعلوم 300سے 400 افراد کے خلا ف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان سے تفتیش کا عمل جاری ہے جبکہ فرار ہونے والے افراد کی تلاش کا عمل شروع کردیا گیا ہے ۔