اسلام آباد(نیوزڈیسک) حکومت قومی اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔ اتحادی جماعت پیپلز پارٹی نے سیشن اچانک ختم کیے جانے پراظہار افسوس کیا۔ آصفہ بھٹو زرداری نے ایکس پر لکھا کہ اسپیکر کو سیشن مؤخر کرنے کی ہدایات دی گئیں تاکہ اسلام آباد ایئرپورٹ کا نام بے نظیر بھٹو ایئرپورٹ رکھنے سے متعلق میرا توجہ دلاؤ نوٹس پیش نہ ہو سکے۔ یہ نہایت چھوٹی اور گھٹیا سیاسی چال ہے۔ پریس کانفرنس میں پیپلز پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ کورم موجود ہونے کے باجود پی ٹی آئی نے مک مکا کرکے شرارت کی، کہیں سے اشارہ ہوا ہوگا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ماحول کشیدہ رہا۔ اپوزیشن کی جانب سے کورم کی دو مرتبہ نشاندہی۔ اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی ہونے پر پیپلز پارٹی رہنماوں نے احتجاج کیا۔

آصفہ بھٹو زرداری نے حکومت کو نشانے پر رکھ لیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ قائم مقام اسپیکر کے رویّے پر انتہائی مایوسی ہوئی۔ کورم موجود ہونے کے باوجود بار بار اجلاس معطل کرنا پارلیمانی نظام کا مذاق بنانے کے مترادف ہے۔ سننے میں آیا ہے کہ اسپیکر کو سیشن مؤخر کرنے کی ہدایات دی گئیں تاکہ میرا توجہ دلاؤ نوٹس پیش نہ ہو سکے۔ یہ نہایت چھوٹی اور گھٹیا سیاسی چال ہے۔ آج بھی وہ ایک نہتی لڑکی کے نام سے ڈرتے ہیں۔

جیالے ارکان نے پریس کانفرنس میں بھی حکومت پر چڑھائی کی، کہا حکومت وعدہ کرکے اسلام آباد ایئرپورٹ کا نام بے نظیر بھٹو ایئرپورٹ رکھنے سے بھاگ رہی ہے۔ اجلاس ملتوی کرنے میں پی ٹی آئی کی ملی بھگت شامل ہے۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ جس طرح قومی اسمبلی کی جگہ بدلنے سے وہ اسمبلی ہی رہے گی، اسی طرح بے نظیر ایئرپورٹ کا مقام بدلا ہے نام تو وہی رہنا چاہئے۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سخت ردعمل بارے حکومت کا موقف بھی سامنے آگیا،وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل نے کہا ہے کہ کورم کی نشاندہی معمول کی بات ہے،جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا گیا،اجلاس ہوتے رہیں گے ایجنڈا دوبارہ آجائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

قومی اسمبلی اجلاس: ایوان میں کسی رکن کے پیسے گرنے پر اسپیکرکا اعلان، 12 اراکین نے ہاتھ کھڑےکر دیے

فائل فوٹو 

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی، جب کسی رکن کے پیسے ایوان میں زمین پر گر گئے۔

اسپیکر نے پیسے لہرا کر پوچھا کہ یہ کس کے ہیں، تو کئی ارکان نے ہاتھ کھڑے کردیے۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا یہ تو 12 اراکین نے ہاتھ کھڑے کر دیے ہیں، جس پر ایوان میں قہقہے لگ گئے۔

 اجلاس ختم کرتے ہوئے اسپیکر نے بتایا کہ یہ اقبال آفریدی کے پیسے تھے جو انہیں واپس کردیے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کی حکومت پر تنقید،پی ٹی آئی کاعمران خان کی تصاویر اٹھاکراحتجاج،نعرےبازی
  • قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کی حکومت پر تنقید،پی ٹی آئی کاعمران خان کی تصاویر اٹھاکراحتجاج،نعرےبازی
  • میرا توجہ دلاؤ نوٹس روکنےکےلیے قومی اسمبلی اجلاس مؤخر کرنے کی ہدایات دی گئیں، آصفہ بھٹو
  • اسلام آباد ایئرپورٹ ’بینظیر بھٹو‘ سے منسوب کروانے کی خواہشمند آصفہ قائم مقام اسپیکر سے نالاں
  • نئے صوبے بنانے کیلئے قومی اسمبلی میں اتفاق رائے موجود ہے، بلاول
  • نئے صوبے بنانے کیلئے قومی اسمبلی میں اتفاق رائے موجود ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • نیشنل کانفرنس کے اجلاس میں مودی سرکار پر کڑی تنقید، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ
  • قومی اسمبلی اجلاس: ایوان میں کسی رکن کے پیسے گرنے پر اسپیکرکا اعلان، 12 اراکین نے ہاتھ کھڑےکر دیے
  • بلاول بھٹو سے پنجاب کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کی ملاقات؛عوامی مسائل اور مشکلات سے آگاہ کیا