برطانوی نائجیرین فنکار نینا کالو آٹسٹک اور قوت گویائی سے محروم ہونے کے باوجود ٹرنر پرائز جیتنے والی پہلی خاتون بن گئیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
برطانوی نائجیرین آرٹسٹ نینا کالو نے آٹسٹک ہونے کے باوجود ٹرنر پرائز جیتنے والی پہلی فنکارہ ہونے کا اعزاز حاصل کر کے تاریخ رقم کر دی ہے۔
سی این این کے مطابق مجسمہ سازی اور دائرے نما، گردشی ڈرائنگز تیار کرنے والی نینا کالو فن کے معتبر ترین اعزازات میں شمار ہونے والا ٹرنر پرائز حاصل کرنے والی پہلی معذور فنکارہ ہیں۔ ٹرنر پرائز ماضی میں ڈیمین ہرسٹ اور فلم ساز اسٹیو میک کوئین جیسی عالمی شخصیات کو بھی دیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب حکومت کی طرف سے قائم ملک کے پہلے سرکاری آٹزم اسکول میں داخلے شروع
گلاسگو میں پیدا ہونے والی 59 سالہ نینا کالو، جو آٹزم کا شکار ہیں اور محدود زبانی ابلاغ رکھتی ہیں، کو یہ اعزاز برطانیہ کے شہر بریڈفورڈ میں منعقدہ تقریب میں دیا گیا۔ لندن میں قائم ایکشن اسپیس کی ہیڈ آف آرٹسٹ ڈیولپمنٹ اور نینا کالو کی اسٹوڈیو مینیجر شارلٹ ہولنزہیڈ نے نینا کی جانب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تاریخ رقم کر دی ہے۔
شارلٹ ہولنزہیڈ کا کہنا تھا کہ جب نینا نے 1999 میں ایکشن اسپیس کے ساتھ کام شروع کیا تو آرٹ کی دنیا نے ان کے کام میں کوئی دلچسپی نہیں لی۔ ان کا فن نہ تو تسلیم کیا گیا، نہ سراہا گیا اور نہ ہی اسے مقبول سمجھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نینا کو طویل عرصے تک امتیازی سلوک کا سامنا رہا، جو آج بھی کسی حد تک جاری ہے، تاہم امید ہے کہ یہ ایوارڈ ایسے تمام تعصبات کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
یہ بھی پرھیے: آغاخان میوزک ایوارڈ جیتنے والے موسیقاروں کے ناموں کا اعلان، پاکستانی قوال استاد نصیر سامی بھی شامل
ججوں نے نینا کالو کے دیگر تخلیقی کاموں کو اظہارِ جذبات کو مجسمہ سازی اور ڈرائنگ میں متحرک انداز میں ڈھالنے، پیمانے، ترتیب اور رنگوں کے شاندار استعمال پر سراہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آٹزم آٹسٹک ایوارڈ فن فنکار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آٹسٹک ایوارڈ فنکار نینا کالو
پڑھیں:
ایبٹ آباد: ڈی ایچ کیو اسپتال سے مبینہ اغواء ہونے والی ڈاکٹر کی لاش مل گئی
—فائل فوٹوایبٹ آباد میں ڈی ایچ کیو اسپتال سے مبینہ اغواء ہونے والی ڈاکٹر وردہ کی لاش لڑی بنوٹا کے مقام سے مل گئی۔
پولیس کے مطابق ڈی ایچ کیو اسپتال میں تعینات ڈاکٹر وردہ 4 دسمبر کو اپنی دوست کے ساتھ گاڑی میں اسپتال سے گئی تھیں۔
ڈاکٹر وردہ نے 67 تولہ سونا اپنی دوست کے پاس امانت کے طور رکھوایا تھا۔ پوسٹ مارٹم کے لیے لاش اسپتال منتقل کردی گئی۔
پولیس کے مطابق ڈاکٹر وردہ 4 دسمبر کو اپنی دوست کے ساتھ اسپتال سے گئی تھیں، رات گئے تک گھر نہیں پہنچیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کے اغواء کے الزام میں ان کی دوست اور ان کے ڈرائیور کو حراست میں لیا گیا تھا۔ واقعے کی تحقیقات ہر پہلو سے کی جا رہی ہیں۔
ڈاکٹر وردہ کے والد کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔