امریکی صدر کا کہنا تھا کہ 14ویں ترمیم کی شہریت کی شِق اُس تاریخی دور سے جڑی ہے، جب خانۂ جنگی کے بعد سابق غلاموں کو مکمل قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس قانون کا مقصد امیر غیر ملکیوں کے لیے شہریت کا راستہ کھولنا کبھی نہیں تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا میں پیدائش کی بنیاد پر شہریت کا مسئلہ ایک بار پھر سیاسی اور قانونی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ گفتگو میں مؤقف اپنایا ہے کہ یہ آئینی حق بنیادی طور پر غلامی کے خاتمے کے بعد سابق غلاموں کے بچوں کے لیے تھا، نہ کہ اُن افراد کے لیے جو محض امریکا میں بچے کی پیدائش کے ذریعے اپنے خاندان کو شہریت دلوانا چاہتے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ موجودہ حالات میں امریکا لاکھوں ایسے افراد کو سنبھالنے کی استطاعت نہیں رکھتا، جنہیں وہ "برّتھ رائٹ سٹیزن شپ" کے ذریعے یہاں کا شہری سمجھا جاتا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 14ویں ترمیم کی شہریت کی شِق اُس تاریخی دور سے جڑی ہے، جب خانۂ جنگی کے بعد سابق غلاموں کو مکمل قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس قانون کا مقصد امیر غیر ملکیوں کے لیے شہریت کا راستہ کھولنا کبھی نہیں تھا۔

واضح رہے کہ جنوری 2025ء میں جاری کیے گئے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے امریکی حکومت نے ایسے بچوں کی شہریت کو تسلیم نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو غیر قانونی طور پر امریکا میں موجود یا مختصر مدت کے لیے وزٹ پر آئے والدین سے امریکا میں پیدا ہوں۔ یہ پالیسی ماضی پر لاگو نہیں ہوتی، اس اقدام کو عدالتوں میں چیلنج کیا گیا اور مختلف وفاقی عدالتوں نے اس کے نفاذ پر عارضی پابندیاں عائد کیں۔ بعد ازاں امریکی عدالتِ عظمیٰ نے اس معاملے کو باضابطہ سماعت کے لیے منظور کر لیا ہے، جس کا فیصلہ آئندہ سال متوقع ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امریکا میں کا فیصلہ کے لیے

پڑھیں:

امریکی صدر کا یوکرین کو انتخابات کرانے کا مشورہ، زیلنسکی نے مشروط ہامی بھر لی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو ملک میں عام انتخابات کرانے کا مشورہ دیدیا ہے جس کے جواب میں یوکرینی صدر نے سیکورٹی کی ضمانت ملنے پر 2 سے 3 ماہ میں انتخابات کرانے کی ہامی بھر لی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں یوکرین کو مشورہ دیا ہے کہ ملک میں انتخابات کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یوکرینی عوام کو اپنے نمائندے چننے کا حق ملنا چاہیے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یوکرین جنگ کو انتخابات نہ کرانے کے جواز کے طور پر استعمال کر رہا ہے جبکہ روس کو تنازع میں برتری حاصل ہے اور یوکرین اپنا بڑا حصہ کھو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے ٹرمپ کے ساتھ یوکرین پر ’سمجھوتے‘ طے پا گئے، روسی صدر پیوٹن کا انکشاف

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی ایک دوسرے کے شدید مخالف ہیں۔ ان کے مطابق یورپی ممالک جنگ بندی کے لیے مؤثر کردار ادا نہیں کر رہے، جس کے باعث امن معاہدہ انتہائی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

امریکا کی طرف سے اس دباؤ کے نتیجے میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ملک میں انتخابات کرانے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا ہے کہ اگر امریکا اور دیگر اتحادی سکیورٹی کی ٹھوس ضمانت دیں تو انتخابات آئندہ 60 سے 90 دنوں میں کرائے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے یوکرینی صدر کی 5 ماہ میں ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں دوسری ملاقات، اس بار کیا ہوا؟

زیلنسکی نے یہ بھی اعلان کیا کہ امن منصوبے سے متعلق نظرثانی شدہ دستاویز جلد امریکا کو پیش کر دی جائے گی۔

ان کے مطابق یہ نکات لندن میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ طے پائے، جبکہ امریکا یوکرین کے لیے حقیقی سکیورٹی گارنٹی چاہتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ڈونلڈ ٹرمپ ولادیمیر زیلنسکی یوکرین

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف میرا پسندیدہ لفظ ہے، ملک میں اربوں ڈالر آرہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر کا یوکرین کو انتخابات کرانے کا مشورہ، زیلنسکی نے مشروط ہامی بھر لی
  • یوکرین اپنا بہت سا حصہ کھو چکا، ڈونلڈ ٹرمپ کا جنگ میں روس کی برتری کا اعتراف
  • یوکرین سے تنازع میں روس کو برتری حاصل ہے: ڈونلڈ ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی یورپ پر سخت تنقید، کمزور اور زوال پذیر قرار دے دیا
  • ’امریکا میں چاول مت بھیجو‘، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارت کو نئے ٹیرف کی دھمکی
  • ٹرمپ دور میں پاک امریکا تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، نیٹلی بیکر
  • ’یہ مسئلہ بن سکتا ہے‘، نیٹ فلکس کی وارنر برادرز کے درمیان 83 ارب ڈالر کی ڈیل پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ردِعمل
  • بھارت کی اہم سڑک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام؟ سیاستدان آپس میں الجھ پڑے