data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین کو فوری طور پر انتخابات کرانے چاہیے کیونکہ روس اس وقت بہتر مذاکراتی پوزیشن میں موجود ہے، یوکرین جنگ کو انتخابات نہ کرانے کے جواز کے طور پر استعمال کر رہا ہے جبکہ یوکرینی عوام کو اپنا مستقبل خود منتخب کرنے کا حق حاصل ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے یوکرین کے موجودہ سیاسی بحران اور روس و یوکرین جنگ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو حالیہ امن منصوبے کا سنجیدگی سے جائزہ لینا چاہیے،یوکرین نے امریکی صدر جو بائیڈن سے 350 ارب ڈالر کی امداد حاصل کرنی تھی، مگر جنگ کے باعث ملک کا تقریباً 25 فیصد حصہ متاثر ہو چکا ہے۔

ٹرمپ نے یورپ کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک سیاسی درستگی پر زور دینے کی کوشش میں خود کو کمزور کر رہے ہیں اور اگر یہ حالات جاری رہے تو کئی یورپی ممالک کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے، وہ امریکا کو چلانا چاہتے ہیں، یورپ کو نہیں اور روس و یوکرین تنازع کے حل کے لیے انتخابات اور مذاکرات ناگزیر ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

یوکرین پر روس کے شدید ڈرون و میزائل حملے، توانائی و ٹرانسپورٹ نظام مفلوج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 کیف: روس کی جانب سے یوکرین کے توانائی اور ٹرانسپورٹ ڈھانچے پر بڑے پیمانے پر کیے گئے تازہ ترین ڈرون اور میزائل حملوں نے ملک بھر میں نظامِ زندگی کو شدید متاثر کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق مسلسل دو روز سے جاری حملوں نے متعدد اہم پاور اسٹیشنز، حرارتی پلانٹس اور مواصلاتی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس کے باعث کئی علاقے بجلی اور حرارت سے محروم ہو گئے ہیں جبکہ ایٹمی بجلی گھروں کی پیداوار میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

انٹرنیشنل ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے تصدیق کی ہے کہ آٹھ یوکرینی علاقوں میں توانائی کے منصوبے براہِ راست حملوں کی زد میں آئے۔ ادارے کے مطابق روس نے موسمِ سرما کی شدت کے ساتھ اپنی فضائی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے، جس کا براہِ راست اثر شہری آبادی کی بنیادی ضروریات پر پڑ رہا ہے۔ IAEA نے خبردار کیا کہ توانائی ڈھانچے کو مسلسل نشانہ بنائے جانے سے ایٹمی تنصیبات کے حفاظتی نظام پر بھی دباؤ بڑھ رہا ہے۔

یوکرینی فوج کا کہنا ہے کہ روس نے صرف چوبیس گھنٹوں میں 653 ڈرون اور 51 میزائل داغے، جن میں سے 585 ڈرون اور 30 میزائل مار گرائے گئے۔ تاہم متعدد مقامات پر ہونے والی تباہی نے ملک کے اہم صنعتی و شہری مراکز کو مفلوج کر دیا ہے۔ چیرنیہیف، زاپوریزژیا، لیو اور دنیپروپیترووسک میں توانائی کے بڑے پلانٹس کو شدید نقصان پہنچا، جب کہ اوڈیسا میں 9 ہزار 500 صارفین حرارت اور 34 ہزار افراد پانی کی فراہمی سے محروم ہو گئے۔

اوڈیسا کی بندرگاہی تنصیبات بھی نشانہ بنیں، جہاں متعدد حصوں کو جنریٹرز پر منتقل کرنا پڑا ہے۔ بندرگاہی حکام کے مطابق حملوں کے باعث کارگو آپریشن سست ہو گیا ہے اور کئی اہم انفراسٹرکچر پوائنٹس غیر فعال ہیں۔ دوسری جانب کیف کے مضافات میں ریلوے مرکز کو بھی نقصان پہنچا، جہاں ڈپو اور بوگیوں کو تباہ کر دیا گیا، جس سے ٹرانسپورٹ سسٹم متاثر ہوا ہے۔

یوکرینی وزیرِ خارجہ نے روسی کارروائیوں کو امن کے عمل سے انحراف قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس شہری تنصیبات کو نشانہ بنا کر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ادھر روس کی وزارتِ دفاع نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ حملے یوکرین کی جانب سے مبینہ شہری اہداف پر حملوں کے جواب میں کیے گئے اور ہدف یوکرین کی فوجی صنعت، توانائی ڈھانچہ اور بندرگاہی تنصیبات تھیں۔

صورتحال کے پیشِ نظر پولینڈ نے بھی اپنے جنگی طیاروں کو الرٹ کر دیا تاہم پولش دفاعی اداروں نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوئی اطلاع نہیں دی۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے امریکا میں اپنی پوزیشن مضبوط کرلی، امریکی جریدہ
  • ہانگ کانگ میں قانون ساز کونسل کے انتخابات
  • پاکستان نے بھرپور سفارتکاری سے امریکا میں اپنی پوزیشن غیر معمولی طور پر مضوط کرلی، امریکی جریدہ
  • پاکستان نے بھرپور سفارت کاری سے امریکا میں اپنی پوزیشن غیرمعمولی طور پر مضوط کرلی، امریکی جریدہ
  • بچوں میں مثبت رویہ کیسے اجاگر کریں
  • یوکرین جنگ، امریکی نمائندے کا امن معاہدے کے قریب پہنچنے کا دعویٰ، روس کا تبدیلیوں پر زور
  • یوکرین پر روس کے شدید ڈرون و میزائل حملے، توانائی و ٹرانسپورٹ نظام مفلوج
  • روس کا یوکرین پر تباہ کن حملہ: آٹھ علاقے تاریکی میں ڈوب گئے
  • چیچنیا پر ڈرون حملے پر رمضان قادریوف کا یوکرین کو سخت جواب دینے کا اعلان