پاکستان میں تعینات امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے کہا ہے صدر ٹرمپ کے دور میں پاک امریکا تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، تعلیم،تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں اضافے کے لیے کام جاری ہے۔

امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے وزیر مملکت برائے تعلیم وجیہہ قمر کے ہمراہ جدید تعلیمی وسائل سے آراستہ امریکی ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی پروقار عمارت کا افتتاح کیا۔

 نیٹلی بیکر نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے دور میں پاک امریکا تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، ہم تعلیم، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں اضافے کے لیے کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے بہت مثبت توقع رکھتی ہوں، صدر ٹرمپ کی زیر نگرانی ہمارے تعلقات بھرپور طریقے سے آگے بڑھے ہیں۔ 

نیٹلی نے کہا کہ ہماری واشنگٹن ڈی سی اور پاکستان میں متعدد انگیجمنٹس ہوئیں، مستقبل کے لیے ہم تعلیم، تجارت و سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے کام کررہے ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ امریکا و پاکستان میں نئے شعبہ جات جیسے ٹیکنالوجی و آئی ٹی میں مزید سرمایہ کاری حاصل کرنا شامل ہے اور یقیناً ہماری بڑی لمبی گہری سیکیورٹی شراکت داری ہے۔

وزیر مملکت برائے تعلیم وجیہہ قمر نے جدید وسائل سے بھرپور اس نئی عمارت کو پاکستانی طلبہ کے لیے نئے مواقع کا مرکز قراردیا۔

واضح رہے کہ امریکی ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی اسلام آباد میں عمارت جدید لنکنز کارنر لائبریری، تھری ڈی پاڈ کاسٹ سینٹر اور دیگر سہولیات سے لیس ہے۔ 

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: میں پاک امریکا تعلقات سرمایہ کاری نیٹلی بیکر کے لیے نے کہا

پڑھیں:

پاکستان نے بھرپور سفارتکاری سے امریکا میں اپنی پوزیشن غیر معمولی طور پر مضوط کرلی، امریکی جریدہ

فارن پالیسی کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ حکومت پاکستان کے ساتھ کرپٹو، توانائی، انسداد دہشتگردی اور منرلز میں تعاون تیزی سے بڑھا رہی ہے، پاکستان نے قیادت، وژن اور سفارتی حکمت کے امتزاج سے واشنگٹن میں اپنی پوزیشن غیر معمولی طور پر مضبوط بنائی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی جریدے فارن پالیسی نے پاکستان اور امریکا کے تعلقات کے حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے۔ فارن پالیسی کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ دور میں پاکستان نے غیر معمولی سفارت کاری دکھا کر واشنگٹن میں سب سے مضبوط مقام حاصل کیا، صدر ٹرمپ نے وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ تاریخی سطح کی قربت قائم کی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے کابل حملے کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری میں فیصلہ کن کردار ادا کرکے صدر ٹرمپ کا مکمل اعتماد جیتا جبکہ اسلام آباد کی ذہانت بھری سفارتکاری نے پاک۔امریکہ تعلقات کو نئی بلندی دی۔

فارن پالیسی کے مطابق ریکو ڈِک کی بحالی نے دنیا کو دکھایا کہ پاکستان مغربی سرمایہ کاری کے لیے قابل اعتماد شراکت دار ہے، پاکستان نے کرپٹو فریم ورک میں شفاف اور جدید ماڈل پیش کرکے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ تعاون نئی رفتار سے آگے بڑھایا۔ فارن پالیسی کے مطابق ٹرمپ نے پاک۔بھارت کشیدگی میں پاکستان کی مؤثر سفارتکاری کو سراہتے ہوئے جنگ بندی کا کریڈٹ کھلے عام قبول کیا جبکہ امریکہ کا رویہ بھارت کے ساتھ سرد اور پاکستان کے ساتھ گرم ہوا، جس نے اسلام آباد کی سفارتی کامیابی کو نمایاں کیا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان نے امریکہ کو واضح پیغام دیا کہ تعلقات اپنی میرٹ پر ہوں گے، کسی تیسرے ملک کے تناظر میں نہیں، خطے میں امن و استحکام کے لیے صدر ٹرمپ نے پاکستان کو اپنی مشرق وسطیٰ حکمت عملی کا لازمی ستون قرار دیا۔ فارن پالیسی کے مطابق مستقبل میں پاکستان کا کردار کرٹیکل منرلز، خطے کے امن اور عالمی توانائی استحکام کا مرکزی عنصر بننے جا رہا ہے، امریکہ کا پاکستان پر تنقیدی لہجہ کم اور اعتماد بڑھ رہا ہے، جو اسلام آباد کی کامیاب سفارتکاری کا نتیجہ ہے۔ فارن پالیسی کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ حکومت پاکستان کے ساتھ کرپٹو، توانائی، انسداد دہشت گردی اور منرلز میں تعاون تیزی سے بڑھا رہی ہے، پاکستان نے قیادت، وژن اور سفارتی حکمت کے امتزاج سے واشنگٹن میں اپنی پوزیشن غیر معمولی طور پر مضبوط بنائی۔

متعلقہ مضامین

  • ’امریکا میں چاول مت بھیجو‘، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارت کو نئے ٹیرف کی دھمکی
  • وزیراعظم سے امریکا میں پاکستانی نژاد ڈاکٹرز کے وفد کی ملاقات
  • کراچی، پاک امریکا شراکت داری کے تحت امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکریو ایس ای ایف پی کی نئی عمارت کا افتتاح کررہی ہیں
  • پاکستان نے امریکا میں اپنی پوزیشن مضبوط کرلی، امریکی جریدہ
  • پاکستان نے بھرپور سفارتکاری سے امریکا میں اپنی پوزیشن غیر معمولی طور پر مضوط کرلی، امریکی جریدہ
  • پاکستان نے بھرپور سفارت کاری سے امریکا میں اپنی پوزیشن غیرمعمولی طور پر مضوط کرلی، امریکی جریدہ
  • امریکا اور پاکستان کا دیرینہ سیکیورٹی تعاون بہت اہم ہے، نیٹلی بیکر
  • امریکی صدر ٹرمپ کی نئی سیکیورٹی اسٹریٹیجی جاری، یورپ کو نشانے پر لے لیا
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر کی ملاقات