جیکب آباد میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے مسلم ممالک، خصوصاً او آئی سی اور عرب لیگ سے مطالبہ کیا کہ وہ تماشائی بننے کے بجائے عملی اقدامات کریں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مجالس حسین علیہ السلام انسانیت کے لیے ظلم و جبر کے خلاف مزاحمت کا پیغام رکھتی ہیں۔ امام حسین علیہ السلام نے یزید جیسے ظالم نظام کے سامنے قیام کرکے واضح کر دیا کہ باطل کے سامنے سر جھکانا اہلِ ایمان کا شیوہ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبایو گڑھی جیکب آباد میں منعقدہ مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مقصود ڈومکی نے فلسطین کے موجودہ حالات اور جاری نسل کشی پر شدید افسوس اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیز فائر کے اعلان کے باوجود اسرائیل فلسطینی عوام کا قتلِ عام جاری رکھے ہوئے ہے، جو کھلا ظلم، بربریت اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اسے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کی آواز دبانے کی یہ کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔

انہوں نے مسلم ممالک، خصوصاً او آئی سی اور عرب لیگ سے مطالبہ کیا کہ وہ تماشائی بننے کے بجائے عملی اقدامات کریں۔ سفارتی محاذ مضبوط کریں، اسرائیلی بربریت رکوائیں اور مظلوم فلسطینی قوم کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے امریکی غلاموں سے کہا کہ امریکہ کی دشمنی سے نہیں، اس کی دوستی سے ڈرو۔ امریکہ ناقابل اعتماد ہے۔ اس کا کردار ہمیشہ دھوکہ، استحصال اور مفاد پرستی پر مبنی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ زوال پذیر طاقت ہے اور دنیا بھر میں سامراجی ایجنڈے کے ذریعے ممالک کو تباہ کر رہا ہے۔ یوکرین کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ نے یوکرین کو جنگ میں دھکیل کر تنہا چھوڑ دیا، جو امریکی غلاموں کے لیے کھلی نشان عبرت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اپنے اتحادی ممالک کو استعمال کرکے آخر میں انہیں ٹشو پیپر کی طرح پھینک دیتا ہے۔ افغانستان میں امریکہ نے اپنے بنائے ہوئے اتحادیوں کو اکیلا چھوڑ کر راہ فرار اختیار کی، عراق میں جھوٹے بہانوں پر جنگ مسلط کی، لیبیا کو برباد کیا، اور شام میں دہشتگردی کی سرپرستی کرکے ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلا۔ یہ وہ مثالیں ہیں جن سے واضح ہوتا ہے کہ امریکہ کسی کا دوست نہیں، صرف اپنے مفاد کو دیکھتا ہے۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے اپنے خطاب میں شام پر اسرائیل کی مسلسل جارحیت، بارڈر کی خلاف ورزیوں اور زمینی قبضے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ شام اسرائیل کا کوئی مفتوحہ علاقہ نہیں ہے۔ شام کی وحدت اور سرحدوں کا احترام کیا جائے۔ اسرائیل کی جانب سے شام کی خودمختاری کی بار بار پامالی قابل مذمت اور خطے کے امن کے لیے شدید خطرہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جولانی، امریکی اسرائیلی ایجنٹ کا کردار ادا کر رہا ہے اور دہشت گرد گروہوں کے ذریعے شام کو توڑنے کی جو سازش جاری ہے، وہ کھلی سامراجی منصوبہ بندی ہے۔ امت مسلمہ کو چاہیے کہ وہ شام کی ارضی سالمیت کے دفاع میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان اتحاد و بیداری کے ساتھ سامراج کی سازشوں کو سمجھیں اور مظلومین جہان خصوصاً فلسطین کی حمایت میں مضبوط آواز بنیں۔ امام حسین علیہ السلام کی تحریک ہمیں یہی سکھاتی ہے کہ ظلم کے مقابلے میں خاموش رہنا خود ظلم کی تائید ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ امریکہ نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

مظلوم کشمیری بدترین بھارتی غلامی کا شکار

قابض فورسز مقامی معیشت اور زراعت کے شعبے کی ترقی اور آزادانہ سیاسی سرگرمیوں میں بڑی رکاوٹ ہیں جس کی وجہ سے کشمیری بڑے پیمانے پر غربت، مایوسی اور خوف و دہشت کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آج جب دنیا بھر میں "غلامی کے خاتمے" کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، بھارت نے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو مسلسل غلام بنا رکھا ہے۔ اس دن کے حوالے سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی تسلط کے تحت لاکھوں کشمیری مسلسل غلامی میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ بھارت جموں و کشمیر کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں اپنے فوجی اور ہندوتوا ایجنڈے کو مضبوط کر رہا ہے اور کشمیریوں کے ساتھ غلاموں اور دشمن دونوں جیسا سلوک کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کشمیریوں کو 1846ء سے 1947ء تک ڈوگرہ راج کے تحت جبری مشقت اور بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور 1947ء کے بعد بھی ان پر وحشیانہ مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ رپورٹ میں دعوی ٰکیا گیا ہے کہ اگست 2019ء میں دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے اور کشمیریوں کو اب ظالمانہ قوانین کے تحت مناسب معاوضے یا بنیادی سہولتوں کے بغیر بی جے پی حکومت اور قابض فوج کیلئے کام کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج، پیراملٹری اور پولیس اہلکار بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور ایس آئی اے کی جابرانہ کارروائیوں کی وجہ سے کشمیریوں کی سماجی اور معاشی زندگی پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ قابض فورسز مقامی معیشت اور زراعت کے شعبے کی ترقی اور آزادانہ سیاسی سرگرمیوں میں بڑی رکاوٹ ہیں جس کی وجہ سے کشمیری بڑے پیمانے پر غربت، مایوسی اور خوف و دہشت کا شکار ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیری نوجوان، مرد،خواتین اور بچے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا بدترین شکار ہیں۔ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں اور گھروں پر چھاپے کشمیریوں کی غلامی کا واضح ثبوت ہیں۔ ان کارروائیوں کے دوران کشمیری خواتین کا جنسی استحصال بھی غلامی کا ایک افسوسناک پہلو ہے۔

رپورٹ میں نیشنل کانفرنس کے رہنمائوں بشمول وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کے بیانات کا حوالہ دیا گیا ہے، جنہوں نے مقبوضہ کشمیر میں طاقت کے توازن پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں منتخب عوامی حکومت بے اختیار اور تمام تر اختیارات بھارت کے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے بھارتی پارلیمنٹ کے رکن چودھری محمد رمضان نے بھی واضح طور پر کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نیشنل کانفرنس کی حکومت مکمل طور پر بے اختیار ہے اور حقیقی طاقت لیفٹیننٹ گورنر کو حاصل ہے۔ وزیراعلی عمر عبداللہ نے اختیارات کے دوہرے مراکز پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے منتخب حکومت سے اس کے تمام تر اختیارت چھین لئے ہیں اور مقبوضہ علاقے کا تمام تر انتظام گورنر ہائوس کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔
ا
دھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے پھیلائے گئے خوف و دہشت کے ماحول پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو مقبوضہ علاقے میں جدید دور کی غلامی ختم کرنے پر مجبور کرے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں رائج کالے قوانین کے تحت بھارتی فوجیوں کو کشمیریوں کے قتل عام اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر جوابدہی سے مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔ بھارتی فوجی کشمیریوں کے خلاف بڑے پیمانے پر جرائم میں ملوث ہیں اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے والے کشمیریوں کو بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

حریت ترجمان نے گزشتہ روز ایک ہندو طالب علم کی توہین آمیز ویڈیو پوسٹ کے خلاف احتجاج اور ہڑتال کرنے پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مودی کی زیر قیادت ہندوتوا بھارتی حکومت نے اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر مقبوضہ کشمیر کو اس کے عوام کیلئے ایک جہنم میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے اپنا اہم کردار ادا کرے تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔

متعلقہ مضامین

  • تحقیقاتی رپورٹ میں بی آر ٹی ریڈ لائن اور نجی اسٹور کو ذمہ دار قرار دیا جانا درست نہیں، علامہ مبشر حسن
  • غزہ میں 6 ہزار افراد اعضا سے محروم، ایک چوتھائی سے زائد بچے  متاثر
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان سعودی عرب میں ہونیوالے مذاکرات بے نتیجہ ختم، جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق
  • کوئٹہ، علامہ آصف حسینی کی مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سے ملاقات، بلدیاتی انتخابات پر گفتگو
  • اسرائیل نے جنگبندی کی خلاف ورزیوں کے دائرے کو بڑھا دیا ہے، حماس
  • یورپ اور امریکا کے مسلم مخالف جذبات پر پوپ لیو کی کڑی تنقید
  • مظلوم کشمیری بدترین بھارتی غلامی کا شکار
  •  جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، شفیق اللہ صدیقی 
  • آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل ہے‘ پوپ لیو