اوکلاہوما کے کتے کی زبان 7 انچ لمبی، گینز ورلڈ ریکارڈ میں نام درج
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
امریکی ریاست اوکلاہوما کے ایک خاندان کے کتے نے گینز ورلڈ ریکارڈ حاصل کیا ہے۔ اس کی زبان، جو عام طور پر منہ کے کنارے باہر رہتی ہے، 7.83 انچ لمبی ماپی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ڈاگ شو، ایف 9 پارک میں رنگا رنگ میلا
او زی، جو فرانسیسی ماسٹیف اور بل ماسٹیف کا مرکب ہے اور انجیلا پک اور ان کے خاندان کا پالتو ہے، زندہ کتے کی سب سے لمبی زبان کا اعزاز حاصل کر چکا ہے۔
اس سے قبل بلومنگٹن، الینوائے کے کتے راکی کی زبان 5.
یہ بھی پڑھیں: دنیا کے سب سے لمبے اور چھوٹے کتوں کی ریکارڈ ملاقات کیسی رہی؟
انجیلا پک نے بتایا کہ او زی کی زبان پیدائش سے ہی باہر رہتی ہے، مگر اس میں کوئی طبی مسئلہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر نے بھی جانچ کی اور سب کچھ نارمل پایا۔
او زی اپنی بڑی زبان کے باوجود زیادہ چاٹتا نہیں۔ پک نے کہا کہ وہ صرف چہرے کے قریب آتا ہے اور ناک ملانے کا انداز اپناتا ہے، لیکن زیادہ نہیں چاٹتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا کتا لمبی زبانذریعہ: WE News
پڑھیں:
ڈیجیٹل ہراسانی کےحوالے سے خواتین کےلیےموبائل ایپلیکیشن بنائی گئی ہے، وزیرقانون
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام صنفی بنیاد پر تشدد کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ خواتین کی ہراسانی خصوصاً ڈیجیٹل بدسلوکی ایک بڑھتا ہوا چیلنج ہے، اور ہم متاثرہ خواتین کی اصل مشکلات کا مکمل اندازہ نہیں لگا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ جدید ٹیکنالوجی نے زندگی کو آسان بنایا ہے، لیکن اسی نے ہراسانی کے نئے راستے بھی کھول دیے ہیں جن کا نشانہ سب سے زیادہ خواتین بنتی ہیں۔
وزیر قانون نے بتایا کہ پاکستان نے ہراسانی کے مسئلے پر پہلے کے مقابلے میں بہتر کنٹرول حاصل کیا ہے، تاہم عدالتی سطح پر ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح ابھی تک تسلی بخش نہیں ہے ، اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ زیادہ افسوس اس وقت ہوتا ہے جب واضح ثبوت موجود ہونے کے باوجود ’’شک کا فائدہ‘‘ ملزمان کو مل جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل ہراسانی کے خلاف پاکستان نے خصوصی موبائل ایپلیکیشن متعارف کرائی ہے تاکہ متاثرہ خواتین فوری قانونی مدد حاصل کر سکیں، اور یہ کہ ریاست ان کے لیے تمام قانونی راستے فراہم کرتی ہے۔