آن لائن ٹیکسی سروس میں خاتون مسافر کو ہراساں کرنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت نے تین سال میں مسافروں کی طرف سے موصول ہونے والی ہراسانی کی شکایات کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت فوزیہ وقار نے آن لائن ٹیکسی سروس کو سخت احکامات دیتے ہوئے کمپنی سے سات دن میں رپورٹ طلب کرلی۔
رپورٹ میں کمپنی سے استفسار کیا گیا کہ کیا کمپنی میں انکوائری کمیٹی موجود ہے؟ مزید برآں کمپنی سے ہراسانی کی شکایات نمٹانے کا اندرونی طریقہ کار کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئیں۔
ہراسانی کے الزام پر کمپنی کے حفاظتی نظام کی جانچ شروع کردی گئی ہے۔ آن لائن ٹیکسی سروس کمپنی سے عملدرآمد رپورٹ بھی طلب کرلی۔
آن لائن ٹیکسی سروس کے ڈرائیور نے مسافر سے نامناسب باتیں کیں جبکہ ڈرائیور نے گاڑی کو غلط سمت کی طرف بھی موڑا، کمپنی کے اینٹی ہراسمنٹ نظام کی جانچ ضروری ہے۔
خاتون مسافر نے ڈرائیور کیخلاف ہراسانی کی درخواست دائر کررکھی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: آن لائن ٹیکسی سروس
پڑھیں:
سندھ حکومت، ڈپٹی میئر نے نیپا واقعے کی رپورٹ طلب کرلی
ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید اور ڈپٹی میئر کراچی سلمان مراد نے کہا ہے کہ نیپا واقعے کی انکوائری شروع کردی ہے کہ مین ہول کا ڈھکن کیوں نہیں تھا۔
سعدیہ جاوید کا کہنا تھا کہ جس کی بھی غفلت ہوگی اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ریسکیو1122 اور واٹر کارپوریشن کا عملہ موقع پر موجود ہے، بچے کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ڈپٹی میئر کراچی سلمان مراد نے نیپا واقعے کے بعد تمام ریسکیو اداروں کو الرٹ کردیا ہے اور بچے کو جلد از جلد تلاش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ریسکیو ٹیمیں اور کے ایم سی حکام سمیت واٹر کارپوریشن اور سندھ سالٹ ویسٹ کا عملہ بھی موقع پر موجود ہے۔
واضح رہے کہ 3 سال کا ابراہیم ولد نبیل نیپا شورنگی پر واقعے ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں شاپنگ کے لیے آئی فیملی کے ساتھ آیا تھا کہ وہاں موجود کھلے ہوئے مین ہول میں گر گیا۔