جامعہ کراچی کے آئی سی سی بی ایس کی علیحدگی پر ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، اسماعیل راہو
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز سندھ نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈر، ادارہ، جامعہ کراچی اور پنجوانی فیملی سے باہمی مشاورت سے ہی اس حوالے سے کوئی فیصلہ کریں گے، حکومتی تجاویز میں ہم اس کو اتھارٹی دینا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہونے کہا ہے کہ یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آئی سی سی بی ایس کو خودمختار کرنے کے حوالے سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس ایک بڑا ادارہ ہے اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈر، ادارہ، جامعہ کراچی اور پنجوانی فیملی سے باہمی مشاورت سے ہی اس حوالے سے کوئی فیصلہ کریں گے، حکومتی تجاویز میں ہم اس کو اتھارٹی دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوویڈ ویکسین کے لیے آئی سی سی بی ایس نے بہت اچھا کام کیا ہے، سندھ حکومت یونیورسٹی کو توڑنا نہیں چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام عوامی مفاد یا کراچی یونیورسٹی کے خلاف نہیں ہے، پوری کابینہ اس پر غور اور فیصلہ کرے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: آئی سی سی بی ایس نے کہا کہ حوالے سے
پڑھیں:
کراچی کے مسائل کے ذمے دار وہ لوگ ہیں جنہیں مسلط کیا گیا ہے: منعم ظفر
—فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے کہ کراچی کے مسائل کے ذمے دار وہ لوگ ہیں جنہیں مسلط کیا گیا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے وسائل سے 30 ہزار مین ہول کے کور بنائے اور لگائے ہیں۔
منعم ظفر کا کہنا ہے کہ 15 گھنٹے بعد بچے کی لاش ملی، لوگوں سے پیسے جمع کر کے شاول لائے، کنٹریکٹر سے شاول کرائے پر لائے، ڈیزل کے لیے پیسے جمع کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب سمیت تمام افسران کو فون کیا، کوئی رات کو نہیں آیا، ٹاؤن چیئرمین کی کوئی ذمے داری نہیں بنتی، مگر ہمارے چیئرمین موجود تھے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ مطالبہ ہے بی آر ٹی پروجیکٹ ختم کیا جائے، یونیورسٹی روڈ کو بحال کیا جائے
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کا کوئی منصوبہ وقت پر نہیں بنتا، دنیا میں کوئی منصوبہ شروع ہوتا ہے تو متبادل راستہ بنایا جاتا ہے۔ شہر میں کہیں پارکنگ دستیاب ہی نہیں، بڑے بڑے پلازے بن جاتے ہیں، پارکنگ نہیں ہوتی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ سٹی کونسل میں مین ہول میں بچے کے گرنے کے واقعے کے خلاف مشترکہ قرارداد لا رہے تھے، اسے بلڈوز کیا گیا۔
منعم ظفر نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے باوجود اختیارات منتقل نہیں کیے گئے، ٹاؤن کو جو پیسے ملتے ہیں وہ تنخواہوں کے پیسے ملتے ہیں، ٹاؤن کو ڈیولپمنٹ کا ایک پیسہ صوبائی حکومت یا کے ایم سی نے نہیں دیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایس ایس جی سی نے ٹاؤن کو روڈ کٹنگ کے پیسے دیے ہیں، 600 گلیوں میں کام شروع کیا ہے۔
سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کی جائے، ہم ٹاؤن کو فنڈز دے رہے ہیں: نادر گبولاس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت نادر نبیل گبول نے کہا کہ سندھ حکومت نے انہیں بااختیار بنایا ہے کہ لوکل ٹیکس جمع کرسکیں، ٹاؤن لوکل ٹیکس کی رقم سے ڈیولپمنٹ کے کام کرتے ہیں۔
نادر نبیل گبول کا کہنا ہے کہ لیاری ٹاؤن کو روڈ کٹنگ کے لیے ایس ایس جی سی نے ڈیڑھ ارب روپے دیے ہیں، اپوزیشن جماعتیں ان معاملات کو سیاست کی نذر نہ کریں، ہمارے ساتھ مل کر بیٹھیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کی جائے، ہم ٹاؤن کو فنڈز دے رہے ہیں۔