2025-12-04@05:13:01 GMT
تلاش کی گنتی: 14

«کہکشاؤں کی»:

    data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">فلکیاتی دنیا میں ایک حیران کن پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ناسا کی جدید ترین جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے دو بونی کہکشاؤں کا ایسا نادر مشاہدہ کیا جو کششِ ثقل کی باہمی قوت کے باعث ایک دوسرے کے گرد گھومتی اور رقص کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔یہ غیر معمولی منظر زمین سے تقریباً 2 کروڑ 40 لاکھ نوری سال کے فاصلے پر موجود کان ویناٹیسی نامی جھرمٹ میں دیکھا گیا، جہاں NGC 4490 اور NGC 4485 نامی دو ڈوارف گیلکسیوں کا جوڑا ایک دوسرے کی جانب کھنچاؤ کی کیفیت میں ہے۔ماہرین کے مطابق ملکی وے کی ہمجولی کہکشاؤں کے علاوہ یہ نظام ہماری کہکشاں کے قریب ترین ٹکراتا ہوا معروف ڈوارف-ڈوارف سسٹم ہے، جہاں نہ صرف...
    امریکی جج نے پاکستانی نژاد امریکی خاتون اور کراچی کی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) کی رکن کہکشاں حیدر خان کو ایف بی آئی کو جھوٹے بیانات دینے کے جرم میں 8 سال (96 ماہ) قید کی سزا سنا دی ہے۔ ٹیکساس میں امریکی اٹارنی آفس کے مطابق، 54 سالہ کہکشاں خان نے 2023 میں کراچی کے 2 گیس اسٹیشنوں پر آگ لگانے کی منصوبہ بندی سے متعلق جھوٹ بولنے کا اعتراف کیا۔ انہیں امریکی ڈسٹرکٹ جج اییموس ایل میزانٹ نے 7 اکتوبر کو سزا سنائی۔ جھوٹے بیانات اور دہشتگردی کے منصوبے رپورٹ کے مطابق، کہکشاں خان نے ایف بی آئی کے ایجنٹس سے جھوٹ بولا کہ وہ اس منصوبے میں ملوث نہیں تھی۔ حقیقت میں، وہ پاکستان...
    ٹیکساس کے شہر فرسکو کی ایک خاتون کو کراچی میں مبینہ دہشتگردی سے متعلق جھوٹے بیانات دینے پر 8 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ یہ بھی پڑھیں: سعودی شہری حميدان التركی وطن واپس، 19 برس بعد امریکی جیل سے رہائی امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ 34 سالہ کہکشاں حیدر خان نے بین الاقوامی دہشتگردی سے متعلق جھوٹے بیانات دینے کا اعتراف کیا جس پر 7 اکتوبر 2025 کو امریکی ڈسٹرکٹ جج ایموس ایل۔ مزانٹ سوم نے انہیں 96 ماہ (8 سال) کی وفاقی قید کی سزا سنائی۔ قائم مقام امریکی اٹارنی جے آر کومبز نے کہا کہ ہم امریکا کو بیرون ملک دہشتگرد حملوں کا مرکز بننے نہیں دیں گے۔ انہوں نے...
    data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">ماہرینِ فلکیات نے خلا کی گہرائیوں میں جھانکتے ہوئے ایک اور حیرت انگیز دریافت کی ہے، جسے دیکھ کر سائنس دان حیران ہیں۔ناسا اور یورپین اسپیس ایجنسی کے سائنس دانوں نے ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے ایک خوبصورت اور خم دار کہکشاں این جی سی 1511 کی شاندار تصویر جاری کی ہے، جو زمین سے تقریباً 5 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے۔یہ کہکشاں ہائڈرس نامی جھرمٹ میں واقع ہے، جہاں کئی اور کہکشائیں بھی موجود ہیں۔ این جی سی 1511 کو سب سے پہلے انگریز ماہر فلکیات جان ہرشل نے 2 نومبر 1834 کو دریافت کیا تھا۔ اس کی منفرد ساخت اور خم دار شکل اسے خلا میں ایک نمایاں کہکشاں بناتی ہے۔ماہرین...
    data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">ماہرینِ فلکیات نے ہماری کہکشاں مِلکی وے کی ایک ایسی نئی تصویر جاری کی ہے جس نے سائنس کی دنیا میں حیرت کی لہر دوڑا دی ہے۔یہ تصویر نہ صرف اپنی نوعیت کی منفرد ہے بلکہ اس میں شامل باریک تفصیلات نے ماہرین کو کہکشاں کے کئی پوشیدہ پہلوؤں سے روشناس کرایا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اس تصویر میں ماضی کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ وضاحت اور رنگوں کی گہرائی ہے، جس کے ذریعے مِلکی وے کی ساخت اور اس کے اندر ہونے والے فلکیاتی عمل کو نئی جہت سے سمجھنے میں مدد ملے گی۔یہ غیر معمولی تصویر 18 ماہ کے طویل عرصے میں لی گئی، جس میں مجموعی طور پر 40 ہزار گھنٹوں سے زیادہ کا...
    ماہرینِ فلکیات نے ہماری کہکشاں ’مِلکی وے‘ کی حیران کر دینے والی نئی تصویر جاری کردی۔ تصویر میں پیش کی جانے والی تفصیلات کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ 18 ماہ کے عرصے (40 ہزار گھنٹے سے زائد) میں بننے والی یہ تصویر اب تک کی ترتیب دی گئی مِلکی وے کہکشاں کی سب سے بڑی لو-فیکوئنسی ریڈیو کلر تصویر ہے۔ اس میں سدرن ہیمسفیئر کا منظر عکس بند کیا گیا ہے جس میں ریڈیو ویو لینتھ کی وسیع رینج دیکھی جا سکتی ہے۔ ساتھ ہی یہ تصویر ماہرین کو ہماری کہکشاں میں ستاروں کی پیدائش، ارتقاء اور ان کے ختم ہونے سے متعلق جاننے کے نئے طریقے فراہم کرتی ہے۔ یہ تصویر یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا اور کرٹن...
    data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">سائنس کی دنیا میں ایک نیا اور حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے ۔ ملکی وے کہکشاں کے مرکز سے ایک پراسرار چمک زمین کی سمت بڑھ رہی ہے، جس نے ماہرینِ فلکیات کو الجھا کر رکھ دیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے م طابق یہ چمک گیما شعاعوں پر مشتمل ہے جو کئی برسوں سے خلائی ماہرین کے لیے ایک پہیلی بنی ہوئی ہیں۔ماہرین کے مطابق یہ روشنی دو ممکنہ ذرائع سے جنم لے سکتی ہے۔ پہلا یہ کہ یہ  ڈارک میٹر کے ذرات کے تصادم کا نتیجہ ہے اور دوسرا امکان یہ ہے کہ یہ چمک تیزی سے گھومنے والے نیوٹرون ستاروں کی حرکات سے پیدا ہو رہی ہو۔اگر پہلا مفروضہ درست ثابت ہوتا ہے...
    ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ہماری ملکی وے کہکشاں کے سب سے مصروف ستارہ ساز خطے میں موجود ستاروں اور خلائی گرد کی چمکتی تصاویر جاری کر دیں۔ جمعرات کو جاری کی گئی تصاویر میں امریکی خلائی ادارے کے مطابق ٹیلی اسکوپ نے کہکشاں کے مرکز میں موجود سپر میسو بلیک ہول سے چند سو نوری سال کے فاصلے پر موجود ایک بڑے مالیکیولر بادل سیگیٹیریس بی 2 کا جائزہ لیا۔ یہ خطہ ستاروں، گیس کے بھاری بادلوں اور پیچیدہ مقناطیسی فیلڈز سے بھرا ہوا ہے۔ اگرچہ سیگیٹیریس بی کا علاقہ اپنے مرکز کے قریب صرف 10 فی صد گیس رکھتا ہے لیکن یہ اپنے نصف ستاروں کے بننے کا سبب ہے۔ سائنس دانوں نے ٹیلی اسکوپ...
    دنیا بھر سے سائنسی دنیا کی چند حیرت انگیز تصاویر اور تحقیقات منظر عام پر آئیں جنہوں نے ماہرین کو دنگ کر دیا۔ کہکشانی مہمان دمدار ستارہ بی بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ناسا کے ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ایک ایسے دمدار ستارے (Comet) کی سب سے واضح تصویر لی ہے جو ہمارے نظامِ شمسی سے باہر کہکشاں سے آیا ہے۔ یہ دمدار ستارہ 3I/Atlas صرف تیسرا ایسا دریافت شدہ انٹرسٹیلر مہمان ہے۔ یہ بھی پڑھیں: ماہرین فلکیات حیران، آسمان میں ایسا کیا غیر معمولی ہونے والا ہے؟ ماہرین کے مطابق یہ غیرمعمولی رفتار سے خلا میں محوِ سفر ہے، تقریباً 1 لاکھ 30 ہزار میل (2 لاکھ 9 ہزار کلومیٹر) فی گھنٹہ کی رفتار اب تک ریکارڈ...
    چلی میں ’سیئلو‘ (CiELO) پراجیکٹ کہکشاؤں کی تشکیل اور ارتقاء کے مطالعے میں نئی راہیں کھول رہا ہے اور اس ملک کو کمپیوٹیشنل فلکیات میں لاطینی امریکا کا قائد بنانے کی جانب گامزن ہے۔ مرکز برائے فلکیات اور متعلقہ ٹیکنالوجیز (CATA) کی ڈائریکٹر اور پراجیکٹ کی سربراہ پاتریشیا تیسیرا نے کہا: ’یہ اپنی نوعیت کا پہلا تخلیقی سمیولیشن پراجیکٹ ہے جو چلی اور اس خطے میں تیار کیا گیا ہے۔ اس کی بدولت قومی سائنسی برادری اب اپنی شناخت اور آزادانہ نقطۂ نظر کے ساتھ کائنات سے متعلق اپنے سوالات اٹھا اور حل کر سکتی ہے۔‘ مقصد: کہکشاؤں کی پیدائش اور ارتقاء کی کیمیائی کھوج ’سیئلو‘ کا مکمل نام Chemo-dynamIcal propertiEs of gaLaxies and the cOsmic ہے۔ اس کا...
    data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">فلکیاتی تحقیق کے میدان میں ایک غیر معمولی دریافت نے سائنس دانوں کو نئی حیرت میں ڈال دیا ہے۔جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے ذریعے ماہرین نے ایک ایسی کہکشاں دریافت کی ہے جو تقریباً 13 ارب سال سے اپنی ابتدائی حالت میں ’منجمد‘ہے۔ اسے فلکیاتی اصطلاح میں ایک ’relaxed fossil galaxy‘ کہا جا رہا ہے ،یعنی ایسی کہکشاں جس میں وقت کے ساتھ کوئی بڑی تبدیلی یا ارتقائی سرگرمی نہیں ہوئی۔اس کہکشاں کا نام JADES-GS-z7-LA رکھا گیا ہے اور یہ اس دور سے تعلق رکھتی ہے جب کائنات کی عمر محض 70 کروڑ سال تھی، یعنی اس کا تعلق کائنات کے بالکل ابتدائی دور سے ہے۔ جیمز ویب ٹیلی اسکوپ جیسی طاقتور مشینری کی بدولت سائنس دانوں...
    ماہرینِ فلکیات نے زمین سے 1 کروڑ 10 لاکھ نوری سال فاصلے پر موجود کہکشاں کی اب تک کی سب سے تفصیلی تصویر جاری کر دی۔ اس انتہائی تفصیلی تصویر میں ’اسکلپٹر کہکشاں‘ کے وہ حصے بھی دِکھائے گئے ہیں جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے۔ سائنس دانوں نے یورپین سدرن آبزرویٹری کی ویری لارج ٹیلی اسکوپ کو استعمال کرتے ہوئے یہ تصویر بنائی ہے جس میں بے شمار رنگ دِکھائے گئے ہیں۔ اس تصویر کو بنانے کے لیے سائنس دانوں نے کہکشاں کا 50 گھنٹے تک مشاہدہ کیا اور 100 ٹکڑوں کو جوڑا۔ تصویر میں دکھایا گیا رقبہ 65 ہزار نوری سال پر پھیلا ہوا ہے۔ اسکلپٹر گلیکسی، این جی سی 254 کے نام سے جانی جاتی...
    بلیک ہول کی خوراک بنتے سورج کے حیرت انگیز مناظر ٹیلی اسکوپ میں قید ہوگئے جس نے سائنسدانوں کو حیران کردیا۔ ایک خوفناک دریافت جو سائنسی افسانے کی طرح لگی، حال ہی میں ماہرین فلکیات نے ناسا کے ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ کا استعمال کرتے ہوئے کئی میل دور ایک بہت بڑے بلیک ہول کو دیکھنے میں کامیاب ہوئے جو زمین سے 600 ملین نوری سال کی دوری پر سورج کو نگلنے کے عمل کے دوران دیکھا گیا۔ یہ حیران کن واقعہ جسے ٹائیڈل ڈسٹرکشن ایونٹ (TDE) کہا جاتا ہے اور جس کا نام AT2024tvd رکھا گیا ہے،ہماری کہکشاں سے کئی میلوں دور پیش آیا، جس نے گھومتے ہوئے بلیک ہولز کی ایک ایسی پاپولیشن کو بے نقاب کیا جو...
    ناسا کی جیمز ویب خلائی دوربین نے اسپائرل کہکشاں کا ایک حیرت انگیز آسمانی منظر پیش کیا ہے جو ایک نوزائیدہ ستارے سے پیدا ہونے والے دھویں اور گیس کے بادل سے ملتی دکھائی دیتی ہے۔ ناسا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ دونوں غیر متعلقہ اشیا کی ’خوش قسمت صف بندی‘ ہے۔ یہ بھی پڑھیں: خلا میں پھنسے ناسا کے 2 خلا بازوں کی واپسی میں تاخیر کیوں؟ جب ستارے پیدا ہوتے ہیں تو خلا میں ڈرامائی راستے بناتے ہیں۔ مذکورہ ناقابل یقین تصویر میں نوجوان ستارے کا جیٹ ایک مکمل طور پر منسلک دور کی پیچیدہ کہکشاں کے ساتھ نظر آتا ہے۔ ہربگ ہارو 49/50 زمین سے تقریباً 630 نوری سال کے فاصلے پر مجمع النجوم چیمیلین...
۱