اپوزیشن کے قول و فعل میں تضاد، میثاق جمہوریت کی دعوت دی، عطاء تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے قول و فعل میں تضاد ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے انہیں میثاق جمہوریت کی دعوت دی۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپوزیشن کو کئی بار مذاکرات کی پیشکش کی گئی،ضمنی الیکشن میں اپوزیشن کو شکست فاش ہوئی۔
انہوں نے کہا اپوزیشن کا دہرا معیار سامنے آگیا ہے، میڈیا پر فارم 47کا شور مچایا جاتا ہے، دھاندلی کا شور کرنے والوں سے سوال ہے انہوں نے کیا قانونی کارروائی کی؟
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ہری پور سے بابر نواز خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ضمنی انتخابات میں نشست چھین لی ہے، پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا کے ذریعے اداروں کے خلاف مہم کی۔
اپنی سیاسی غلطیاں چھپانے کے لیے الزامات لگانا اور سوشل میڈیا کے زریعے اداروں پر الزامات لگانا قابل مذمت ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
یورپی پارلیمنٹ کی سوشل میڈیا کے استعمال کیلیے کم از کم عمر 16 سال تجویز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز: یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے استعمال کے لیے کم از کم عمر کی حد کے حوالے سے قرار داد منظور کر لی ہے، جس کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کم از کم عمر 16 سال تجویز کی گئی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی پارلیمنٹ میں قرار داد میں کہا گیا ہے کہ 16 سال سے کم عمر بچے صرف والدین یا سرپرست کی اجازت کے ساتھ ہی سوشل میڈیا استعمال کر سکیں گے۔ تاہم، یورپی سطح پر ہر ملک کو یہ صوابدید حاصل ہوگی کہ وہ کم از کم عمر کی حد کو 13 سال تک مقرر کر سکے۔
اراکین پارلیمنٹ نے کہاکہ یہ قرار داد قانونی طور پر پابند نہیں ہے اور نہ ہی یہ کسی ملک میں براہِ راست پالیسی کا درجہ رکھتی ہے مگر اسے مستقبل کی قانون سازی اور یورپی یونین کے رکن ممالک میں بچوں کے ڈیجیٹل تحفظ کے لیے ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
دنیا کے دیگر ممالک میں بھی بچوں کے سوشل میڈیا استعمال کے حوالے سے عمر کی حد مقرر کی جا چکی ہے۔ آسٹریلیا، فرانس، ڈنمارک اور ملائیشیا جیسے ممالک میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے عمر کی کم از کم حد 15 سے 16 سال رکھی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد بچوں کو اشتہا انگیز مواد، جنسی جرائم، خطرناک کنٹینٹ اور سائبر کرائم سے محفوظ رکھنا ہے۔