پشاور ہائیکورٹ، پی ٹی اے کو ٹک ٹاک سے غیر اخلاقی مواد ہٹانے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
پشاور(نیوزڈیسک) ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کو ٹک ٹاک سے غیر اخلاقی مواد ہٹانے کا حکم دے دیا اور سوشل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کو فعال کر کے غیر اخلاقی مواد کی روک تھام کی بھی ہدایت کی۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد شیئر کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کی ۔ وکیل درخواست گذار نے کہا کہ سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد شئر ہوتا ہے،ٹک ٹاک لائیو گیم میں غیر اخلاقی اور غیر قانونی حرکات ہوتی ہیں۔
پی ٹی اے کے وکیل نے کہا کہ پی ٹی اے غیر قانونی مواد کو بلاک کرتی ہے جبکہ غیر اخلاقی مواد کی شکایات کے لئے پورٹل بنائے گئے ہیں۔دو رکنی بنچ پی ٹی اے کو غیر اخلاقی مواد ہٹانے اور سوشل میڈیا اتھارٹی کو فعال کرنے کاحکم دیا ۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
یورپی پارلیمنٹ نے سوشل میڈیا کے استعمال کیلیے کم سے کم عمر 16 سال مقرر کردی
یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے استعمال سے متعلق کم از کم عمر کی حد کے حوالے سے قرار داد منظور کر لی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی پارلیمنٹ کی منظور کی گئی قرار داد میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے کم از کم عمر کی حد 16سال تجویز کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں شدید ضرورت پڑنے پر 16 سال سے کم عمر بچے صرف والدین یا سرپرست کی اجازت کے ساتھ ہی سوشل میڈیا استعمال کر سکیں گے۔
اس کے علاوہ اکتوبر میں جاری مسودے کے مطابق قرار داد میں یورپی سطح پر ہر ملک کو کم سے کم عمر 13 سال تک رکھنے کی بھی صوابدید ہے۔
یا رہے کہ اس قرار داد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور نہ ہی یہ پالیسی طے کرتی ہے تاہم اسے مستقبل کی قانون سازی اور یورپی یونین کے رکن ممالک میں ڈیجیٹل تحفظ کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
دنیا بھر میں آسٹریلیا، فرانس، ڈنمارک اور ملائیشیا سمیت متعدد ممالک میں سوشل میڈیا پلیٹ فام کے استعمال کے لیے عمر کی کم سے کم حد 15 سے 16 سال مقرر کردی گئی ہے۔
جس کا مقصد بچوں کو اشتہا انگیز جنسی مواد، جنسی جرائم کا شکار ہونے، خطرناک کنٹینٹ اور سائبر کرائم سے بچانا ہے۔