سٹی 42 : خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر ہمارے خدشات بڑھ رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری بانی سے ملاقات ہو ہم قوم کو ان کے بارے میں بتائیں، ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے اس پر غور کیا جارہا ہے۔ 

 وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے گورکھپور ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تمام قانونی اور جمہوری راستے اپنائے ہیں، میں دھرنے میں آنا چاہتا تھا بانی کی بہنوں نے منع کیا۔ آٹھ فروری کو جو ہوا وہی 23 نومبر کو بھی ہوا، یہ سمجھتے ہیں عوام کا جمہوریت پر سے بھروسہ آٹھ جائے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ ضمنی انتخاب میں 95 فیصد لوگ ووٹ دینے نہیں  نکلے، پنجاب کی عوام نے ووٹ نہ دے کر بانی سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔ 

کاغان کے بازار میں آگ بھڑک اٹھی،50 کمروں پر مشتمل ہوٹل جل کر راکھ

وزیر اعلی سہیل آفریدی نے کہاکہ انٹرنیشنل میڈیا پر بانی کی طبیعت کے بارے میں خبریں اور افواہیں  چل رہی ہیں، ان خبروں کے بعد پی ٹی آئی اور کارکنان میں تشویش بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تشویش بڑھی تو قوم سڑکوں پر آئے گی۔ 

سہیل آفریدی نے کہاکہ ہم یہاں ملاقات کے لئے آئے ہیں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر ہمارے خدشات بڑھ رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری بانی سے ملاقات ہو ہم قوم کو ان کے بارے میں بتائیں، ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے اس پر غور کیا جارہا ہے، اگر ہمیں ملنے نہیں دیا جاتا تو پھر اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ 

نیپال کرکٹ لیگ میں سٹہ، 9 بھارتی جواری گرفتار

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آئی ایم ایف نے موجودہ حکومت کے خلاف چارج شیٹ پیش کی ہے۔ صحافیوں کو چاہیئے 5 ہزار 3 سو ارب کی کرپشن پر بات کریں، یہ پیسہ عام آدمی کے ٹیکس کا پیسہ ہے۔ انہوں نے پانچ سو تین سو ارب کھائے ڈھکار بھی نہیں ماری۔ بے روزگاری آسمان کو چھو رہی ہے نوجوان پاکستان چھوڑ کر جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سوال ان سے بھی ہوگا جنہوں نے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا۔

انہوں نے مزید کہا کہ این ایف سی میں شرکت کروں گا، اپنے صوبے کا مقدمہ لڑوں گا۔ حکومت نے چار مرتبہ ایف ایف سی اجلاس ملتوی کیا ہے۔

پنجاب کی عوام کیلئے 3 مرلہ کے مفت پلاٹ، اپلائی کا آسان طریقہ سامنے آگیا

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سہیل آفریدی نے وزیر اعلی سے ملاقات پی ٹی آئی انہوں نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

کیا سہیل آفریدی مفاہمت کے رستے پر چل پڑے، کتنا آگے جا سکیں گے؟

’ہماری کوئی اننگز جارحانہ نہیں بلکہ آئینی اور قانونی ہیں۔ کسی کو جارحانہ لگ رہی ہے اور کسی کو تلخ لیکن ہم اننگز قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر کھیلیں گے’۔

یہ الفاظ ہیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے جو گزشتہ روز پشاور میں میڈیا سے بات چیت کے دوران سیاسی صورتحال اور ممکنہ احتجاجی تحریک کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: چشمہ رائٹ بینک کینال کو پی ایس ڈی پی فنڈنگ کے ذریعے جلد شروع کرایا جائے، سہیل آفریدی کا وزیراعظم کو خط

 وفاق اور سیاسی حکمت عملی سے متعلق سوالات پر ان کے لہجے میں واضح تبدیلی دیکھی گئی۔ وزیراعلیٰ بننے کے بعد ان کے سابقہ سخت انداز کے مقابلے میں اب لہجہ خاصا نرم اور ٹکراؤ کے بجائے قانونی اور سیاسی جدوجہد پر مبنی ہے۔

پارٹی رہنما اور سیاسی تجزیہ کار بھی سہیل آفریدی کے رویے، لہجے اور سیاسی مؤقف میں اس تبدیلی کو محسوس کر رہے ہیں — جو عام ورکرز کے لیے شاید حیران کن ہو، مگر پارٹی کے سینئر رہنماؤں اور تجزیہ کاروں کے لیے زیادہ غیر متوقع نہیں۔

کیا سہیل آفریدی کے لہجے میں واقعی نرمی آئی ہے؟

سہیل آفریدی نے اپنا سیاسی سفر انصاف اسٹوڈنٹس ونگ سے شروع کیا تھا۔ وہ نہ صرف جذباتی مزاج کے تھے بلکہ خود کو احتجاجی سیاست کا چیمپیئن بھی سمجھتے تھے۔ وزیراعلیٰ بننے کے بعد ورکرز ان سے عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاجی تحریک کی امید رکھتے تھے۔ مگر منصب سنبھالنے کے کچھ ہی عرصے بعد ان کے سخت لہجے میں نمایاں نرمی آگئی ہے۔

پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سہیل آفریدی اب وہ سخت انداز استعمال نہیں کرتے جو ابتدائی دنوں میں ان کی پہچان تھا۔

مزید پڑھیے: الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کی بات کو غلط سمجھا، علی محمد خان

ایک مرکزی رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پارٹی کے اندر بھی سب اس تبدیلی کو محسوس کر رہے ہیں مگر نرمی کی اصل وجہ سے بہت سے لوگ بے خبر ہیں۔ ان کے مطابق سنجیدہ رہنما چاہتے ہیں کہ وفاق اور اداروں کے ساتھ تعلقات خراب نہ ہوں اور حکومتی ورکنگ ریلیشن قائم رہے۔ کارکن اگرچہ جذباتی قیادت پسند کرتے ہیں مگر سہیل آفریدی کو اس کا بھی احساس ہے۔

سیاسی تجزیہ کار محمد فہیم کے مطابق بھی سہیل آفریدی اب سوچ سمجھ کر بیانات دے رہے ہیں اور ان کے لہجے میں ابتدائی دور کے مقابلے میں زیادہ سنجیدگی پائی جاتی ہے۔

کیا سہیل آفریدی نے مفاہمت کا راستہ اختیار کر لیا ہے؟

سہیل آفریدی کی نرمی کو سیاسی مخالفین ’مفاہمت‘ کا نام دے رہے ہیں، تاہم پی ٹی آئی رہنما اس تاثر کو تسلیم نہیں کرتے۔

ایک رہنما کے مطابق نرم لہجہ اور قانونی جدوجہد اپنانا سہیل آفریدی کی مجبوری ہے کیونکہ تصادم سے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں اور وہ اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں۔

ان کے مطابق سہیل آفریدی بعض مواقع پر سخت بیانات بھی دیتے ہیں اور سیاسی مخالفین کو نشانہ بھی بناتے ہیں۔

تجزیہ کار محمد فہیم کہتے ہیں کہ کرسی پر بیٹھنے کے بعد جذباتی حکمت عملی میں تبدیلی آنا ایک فطری امر ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ اسے مفاہمت کہیں، حکمت عملی کہیں یا سمجھداری ، سہیل آفریدی کو اندازہ ہو چکا ہے کہ معاملات کو درست کیسے چلایا جائے۔

مزید پڑھیں: مزید 4 ججوں کے استعفے تیار، سہیل آفریدی پارٹی کے لیے بہتر کیسے؟

ان کا کہنا تھا کہ سہیل آفریدی بھی پی ٹی آئی کے ’جذباتی مائنڈ سیٹ‘ کا حصہ ہیں مگر وزیراعلیٰ کی کرسی سے انہیں سمجھ آگئی ہے کہ صوبائی معاملات جذبات سے حل نہیں ہوتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ این ایف سی اجلاس میں شرکت کا ان کا فیصلہ ایک مثبت قدم ہے جس سے مرکز کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے کی توقع ہے۔

سینیئر صحافی محمد عمیر بھی سہیل آفریدی کے رویے کو سیاسی حکمت عملی قرار دیتے ہیں۔ ان کے مطابق سہیل آفریدی جذباتی اور نڈر ضرور ہیں مگر انہیں اب اندازہ ہو چکا ہے کہ وفاق اور اداروں کے ساتھ چلنا کتنا ضروری ہے۔

کیا سہیل آفریدی طویل سیاسی اننگز کھیل سکیں گے؟

علی امین گنڈاپور جیسے طاقتور وزیراعلیٰ کو ہٹانے کے بعد کچھ حلقے سہیل آفریدی کو ’عارضی وزیراعلیٰ‘ سمجھ رہے تھے مگر سہیل آفریدی اس تاثر کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ میں پرانے چہرے، علی امین اور سہیل آفریدی میں سے درست کون؟

محمد عمیر کے مطابق ابتدا میں خیال تھا کہ شاید انہیں کچھ وقت کے لیے لایا گیا ہے مگر اب لگتا ہے کہ وہ مضبوطی سے حکومت چلا رہے ہیں اور طویل سیاسی اننگز کے امیدوار ہیں۔

ان کے مطابق سہیل آفریدی پارٹی میں عام ورکرز کے بھی پسندیدہ ہیں اور جذبات کے بجائے حکمت عملی اور سیاسی انداز میں کام کر رہے ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق نرمی اپنانا ان کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس سے عمران خان سے ملاقات کے امکانات بھی بڑھ سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: بند کمروں کے فیصلوں سے امن قائم نہیں کیا جا سکتا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی

تاہم محمد عمیر کا کہنا ہے کہ پارٹی میں ان کی مخالفت بھی موجود ہے اور کچھ عناصر نہیں چاہتے کہ حالات بہتر ہوں مگر سہیل آفریدی اس صورتحال سے آگاہ ہیں اور اسی لیے وہ نرمی اور سمجھداری کا راستہ اپنا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا وفاق پر اربوں روپے کرپشن کا الزام
  • وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے اڈیالہ روڈ پر دھرنا دیدیا
  • ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے، اس پر غور کیا جا رہا ہے: سہیل آفریدی
  • ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے، اس پر غور کیا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی
  • 8ویں مرتبہ آیا ہوں، بانی پی ٹی آئی سے کیوں نہیں ملنے دیا جارہا، سہیل آفریدی
  • کیا سہیل آفریدی مفاہمت کے رستے پر چل پڑے، کتنا آگے جا سکیں گے؟
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا 7 دسمبر کو پشاور میں بڑے جلسے کا اعلان
  • بانی سے ملاقات معاملہ، ہمارے صبرکا پیمانہ لبریزہورہا ہے، بیرسٹر گوہر
  • مجھ سے کوئی غلطی نہیں ہوئی، ہم جواب داخل کریں گے: سہیل آفریدی