وزیراعلیٰ کے پی کا اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان، شریک نہ ہونے والے اراکین اسمبلی کو تنبیہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
پشاور:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے ہر منگل کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو رکن اسمبلی اس احتجاج میں شامل نہیں ہوگا اس کو ملامت کریں گے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل افریدی نے پشاور میں دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ہمارے لیے درد ناک اور غم ناک ہے، ہمارے پرامن کارکنوں پر تشدد کیا گیا اور گولیا ماری گئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں پر تشدد پہلی بار نہیں ہو رہا ہے، کچھ طاقت ور عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھ رہے ہیں، طاقت ور لوگ نہیں چاہتے پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو مفلوج کرکے رکھ دیا گیا ہے، آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر حق استعمال کرنا ہے، کچھ لوگ انتشار چاہتے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کو ہم پرامن تھے اور آئندہ بھی پرامن ہوں گے لیکن قربانی کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ ہر منگل کو ارکان اسمبلی اسلام آباد کو ایوان سے باہر ہونا چاہیے، ہر وہ رکن اسمبلی جس کو عمران خان کا ٹکٹ ملا ہے وہ منگل کو اسلام آباد پہنچیں اور جو نہیں پہنچے گا اسے ملامت کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اڈیالہ جیل کے باہر بھی بیٹھیں گے، جب تک عمران خان سے ملاقات نہیں ہوتی ہر جمعرات کو اڈیالہ جیل جاؤں گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام آباد کہا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد سے 17 سال قبل لاپتہ ہونے والی لڑکی ایدھی سینٹر کراچی سے مل گئی
’جیو نیوز‘ گریباسلام آباد سے17 سال قبل لاپتہ ہونے والی لڑکی ایدھی سینٹر کراچی سے مل گئی۔
اس حوالے سے ایدھی سینٹر حکام کا کہنا ہے کہ 27 سال کی کرن کو اس کے والد کے حوالے کر دیا گیا، کرن کی تلاش سیف سٹی پنجاب کی کاوشوں سے ممکن ہوئی۔
کرن نے کہا کہ میں گھر سے آئس کریم لینے نکلی تھی، گلی بھول گئی تھی، راستہ بھٹک گئی تو کوئی مجھے ایدھی سینٹر اسلام آباد چھوڑ گیا تھا، بعد میں مجھے امی بلقیس ایدھی کراچی لے کر آئیں۔
انہوں نے کہا کہ ایدھی سینٹر میں رہ کر میں نے دینی اور دنیاوی تعلیم حاصل کی۔ آج بہت خوشی ہے کہ والدین سے مل رہی ہوں۔ ایدھی سینٹر میں بہت اچھا وقت گزارا، ہمیشہ یاد رہے گا۔
شبانہ فیصل ایدھی کا کہنا ہے کہ کرن کو والدین کی تلاش کے لیے کئی بار اسلام آباد بھیجا گیا، چند روز کے دوران ملک بھر سے 12 بچے والدین کے حوالے کیے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سے یہ پانچویں لڑکی ہے جس کے والدین کی تلاش ممکن ہوئی۔