پاکستان کے پاس چینی کرنسی کے استعمال کے لیے جامع ریگولیٹری سسٹم موجود ہے، اسٹیٹ بینک WhatsAppFacebookTwitter 0 26 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد : اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد علی ملک نے کہا کہ پاکستان کے پاس چینی کرنسی آر ایم بی کے استعمال اور سرمایہ کاری کی حمایت کے لیے ایک جامع ریگولیٹری سسٹم موجود ہے۔پاکستان آر ایم بی کلیئرنگ بینک (چائنا انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک کراچی برانچ) نے پاکستان میں آر ایم بی کے بین الاقوامی حیثیت حاصل کرنے کی 10 ویں سالگرہ پر کراچی میں ایک تقریب کا انعقاد کیا۔

محمد علی ملک نے تقریب میں شرکت کی اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ایک تقریر کرتے ہوئے کہا کہ آر ایم بی پاکستان میں بہت زیادہ صلاحیت اور امکانات رکھتا ہے اور اس سے تمام فریقوں کو مزید فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔ پاکستان کے پاس آر ایم بی کے استعمال اور سرمایہ کاری کی حمایت کے لیے پہلے سے ہی ایک مضبوط ریگولیٹری سسٹم موجود ہے، اور پاکستان کے مرکزی بینک نے آر ایم بی کو فروغ دینے اور ٹرانزیکشن کلیئرنگ کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں،تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کاروباری ادارے اور مقامی بینک آر ایم بی سے متعلق کاروبار کے فوائد کو پوری طرح سمجھیں۔

اس موقع پر پیپلز بینک آف چائنا کے میکرو پروڈینشل مینجمنٹ بیورو کے ڈائریکٹر چو یونگ کھون نے اپنی آن لائن تقریر میں کہا کہ 2024 میں، چین اور پاکستان کے درمیان اشیاء کی تجارت میں آر ایم بی کی ٹرانزیکشنز 19.

4 بلین یوآن تک پہنچ گئیں، جو کہ اسی عرصے میں پاکستان میں کل کراس بارڈر ٹرانزیکشنز کا 23 فیصد ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مستقبل میں آر ایم بی کی ترقی کے لیے ابھی بھی وسیع گنجائش موجود ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسزایافتہ افسر کو صدر میڈل پہناتا ہے،آئینی عدالت بنالی،کام پھربھی نہیں ہورہے،جسٹس محسن کے سخت ریمارکس سزایافتہ افسر کو صدر میڈل پہناتا ہے،آئینی عدالت بنالی،کام پھربھی نہیں ہورہے،جسٹس محسن کے سخت ریمارکس ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب اشتہاری قرار، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کی ہدایت صدر مملکت نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کل طلب کر لئے سرزمین کا تحفظ اور قومی سالمیت اولین ترجیح ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، فیلڈ مارشل پی ٹی آئی کے بھگوڑے باہر بیٹھ کر پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں: خواجہ آصف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ریگولیٹری سسٹم موجود ہے پاکستان کے پاس اسٹیٹ بینک کے استعمال ا ر ایم بی کے لیے

پڑھیں:

نہ لوڈ شیڈنگ نہ بِل، لیپ ٹاپ بیٹریوں سے اپنے گھر کو بجلی فراہم کرنے والا شخص

فرانس کا ایک شہری جو آن لائن ’Glubux‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، 8 سال سے اپنے گھر میں لیپ ٹاپ بیٹریوں کی مدد سے بجلی پیدا کررہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گلوبکس نے 1,000 لیپ ٹاپ بیٹریاں (استعمال شدہ) اکٹھی کیں اور ان کے اندرونی سیلز (زیادہ تر لیتھیم-آئن 18650) باہر نکالے جس کے بعد اس نے ان سیلز کو ایک خاص ریک سسٹم میں ری ارینج کیا تاکہ وہ زیادہ مستحکم بیٹری پیک بن سکیں۔

اس نے سولر پینلز بھی لگائے اور یہ بیٹری بینک ایک الگ شیڈ (تقریباً 50 میٹر دور) رکھا تاکہ آگ یا شارٹ سرکٹ کا خطرہ کم ہو۔

اس کا یہ سسٹم پچھلے 8 سالوں سے بغیر کسی بیٹری سیل کی ناکامی کے کام کررہا ہے۔ اس نے اپنا سولر سسٹم بھی اپ گریڈ کیا ہے۔ ابتدا میں وہ تقریباً 7 کلو واٹ پیدا کرتا تھا مگر بعد میں یہ بڑھ کر تقریباً 56 کلو واٹ تک پہنچ گیا ہے۔

یہ پروجیکٹ نہ صرف توانائی کی خودکفالت کی مثال ہے بلکہ الیکٹرانک ویسٹ کو مفید طریقے سے ری سائیکل کرنے کی بہترین مثال بھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کو 4 کروڑ 80 لاکھ ڈالر مالی تعاون دینے کا اعلان
  • نہ لوڈ شیڈنگ نہ بِل، لیپ ٹاپ بیٹریوں سے اپنے گھر کو بجلی فراہم کرنے والا شخص
  • معروف یوٹیوبر عمار خان یاسر کے ساتھ سکیمرز کی فراڈ کی کوشش ، حیران کن انکشاف کر دیا 
  • بلوچستان میں اسکول چھوڑنے کی شرح کم کرنے کے لیے ’ارلی وارننگ سسٹم‘ کا آغاز
  • ہم بھارت کے افغان سر زمین استعمال کرنے سے خوفزدہ نہیں، طاہر اشرفی
  • افغان سر زمین کے بھارتی استعمال سے پاکستان خوفزدہ نہیں: طاہر اشرفی
  • ہم بھارت کے افغان سر زمین استعمال کرنے سے خوفزدہ نہیں، طاہر محمود اشرفی
  • بھارت کے افغان سر زمین استعمال کرنے سے پاکستان خوفزدہ نہیں: علامہ طاہر اشرفی
  • کاپ30 کے اختتام پر موسمیاتی اقدامات کے حوالے سے ایک جامع معاہدے کی منظوری