قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے باضابطہ طور پر بتایا ہے کہ لیڈر آف اپوزیشن کے تعین کا معاملہ ابھی زیر التوا ہے اور اسپیکر کی طرف سے اعلان کے بغیر اس پر کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی۔

یہ بھی پڑھیں:این اے 18 کا ضمنی انتخاب: عمر ایوب کی غیر سیاسی اہلیہ مہم کیسے چلا رہی ہیں؟

یہ صورتحال ممبر قومی اسمبلی، ملک محمد عامر ڈوگر کے خط کے تناظر میں سامنے آئی، جس میں 6 اکتوبر 2025 کو اسپیکر کو ارسال شدہ خط کا حوالہ دیا گیا ہے۔

قواعد و ضوابط کی روشنی میں عمل

قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط، رول 39 اور 398 کے مطابق ہر عام انتخابات کے بعد اور بعد میں کسی بھی وقت اسپیکر کو اپوزیشن لیڈر کے اعلان کے لیے ممبران کو تاریخ، وقت اور مقام کی اطلاع دینا لازمی ہے۔

رول 39 کے مطابق ممبران کے دستخط شدہ نام کی تصدیق کے بعد اسپیکر سب سے زیادہ حمایت رکھنے والے ممبر کو لیڈر آف اپوزیشن کے طور پر اعلان کریں گے۔

رول 398 کے تحت، اگر لیڈر آف اپوزیشن کا عہدہ خالی ہو جائے تو اسے رول 39 کے مطابق دوبارہ پُر کیا جائے گا۔

سیکریٹریٹ کے مطابق اسپیکر نے ابھی تک ممبران کو کسی تاریخ، وقت یا مقام کے بارے میں مطلع نہیں کیا، جس کی وجہ سے لیڈر آف اپوزیشن کے تعین کے لیے کوئی کارروائی ممکن نہیں۔ ممبران کو اعلان کے بعد ہی اپنی تجاویز جمع کرانے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:عمر ایوب کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب 23 نومبر کو ہوگا

قومی اسمبلی کے خط میں مزید بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سی پی ایل اے نمبر 4446 تا 4449 /2025 میں فیصلے میں پشاور ہائی کورٹ کے سابقہ حکم کو جزوی طور پر کالعدم قرار دیا ہے۔

عدالت نے ہدایت دی کہ پشاور ہائی کورٹ مسئلے کی سماعت کرے اور اگر قابل سماعت ہو تو اسے منظور یا مسترد کرے۔ اس سلسلے میں، سابق لیڈر آف اپوزیشن، عمر ایوب خان کی نااہلی کا معاملہ ابھی پشاور ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق، اس لیے لیڈر آف اپوزیشن کے اعلان کا عمل تب تک جاری نہیں ہو سکتا جب تک اسپیکر ممبران کو قواعد کے مطابق مطلع نہ کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: لیڈر آف اپوزیشن کے قومی اسمبلی ممبران کو کے مطابق

پڑھیں:

بھارت سے آنے والے یاتریوں سے 10 لاکھ سے زاید کرایہ وصولی کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251118-08-24

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے ریلویز میں یاترا ٹرین کراچی تا ننکانہ صاحب میں مسافروں سے 10 لاکھ روپے زاید کرایہ وصولی کا انکشاف ہوا ہے۔ کنوینئر رمیش لال کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے ریلویز کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔کمیٹی نے یاترا ٹرین کے مسافروں سے اضافی رقم لینے پر تشویش کا اظہار کیا، کنوینئر کمیٹی نے ریلوے حکام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یاترا ٹرین کے کرایوں میں ساڑھے 10 لاکھ روپے سے زاید فرق کیوں آیا ہے؟ کمیٹی کے رکن صادق میمن نے کہا کہ ریلوے نے کلومیٹر غلط لکھ کر کرایہ کیسے بڑھا دیا؟ بتایا جائے کلو میٹرز غلط کیسے لکھے گئے اور کرایہ زیادہ کیسے بن گیا؟ کنوینئر کمیٹی نے کہا کہ محکمہ ریلوے کا یہ رویہ قابل قبول نہیں ہے، اضافی رقم بہر صورت مسافروں کو واپس کی جائے۔ ریلوے حکام یاتریوں سے تحریری طور پر معذرت کریں، معاملے کی انکوائری لازمی کی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کریں، محکمہ ریلوے کے مارکیٹنگ منیجر کیا کر رہے ہیں؟ یہ معاملہ دبایا نہیں جا سکتا اور نہ اسے کارپٹ کے نیچے جانے دیں گے۔ ریلوے حکام نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ ذمہ دارن افسران کے خلاف کارروائی ضرور کی جائے گی، انکوائری رولز کے مطابق ہوگی، کمیٹی کو مکمل رپورٹ دی جائے گی، یہ معاملہ چھپایا نہیں جائے گا، اندرونی طور پر بھی سزا دی جائے گی۔ مزید برآں، کنوینر کمیٹی رمیش لال نے محکمہ ریلوے کی ناقص کارکردگی اور ٹرینوں کی خستہ حالت کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے ایک موجودہ رکن قومی اسمبلی کو ریلوے سفر کے لیے آمادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سفر کے دوران واش رومز کی حالت غیر تھی، واش روم استعمال کیلیے گئے تو پانی تک اندر موجود نہیں تھا، رکن قومی اسمبلی کو منرل واٹر کی بوتل دے کر واش روم بھیجا، محکمہ ریلوے ٹرینوں کو نیلے رنگ سے سرخ رنگ اور سرخ سے نیلا کر رہا ہے، ریلوے محکمہ میں ایک مافیا موجود ہے۔ کنوینر کمیٹی نے ان تمام تر غفلتوں اور نااہلی کا ذمہ دار سی ای او ریلوے عامر علی بلوچ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی ای او ریلوے سے کہیں کہ اپنا قبلہ درست کرے نہیں تو پوری کمیٹی ان کے خلاف تحریک استحقاق لائے گی، ریلوے مافیا نے یاتریوں سے زاید کرایہ وصول کرکے ملک کی بدنامی کی ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • نگران وزیر اعلیٰ کا معاملہ، تحریک انصاف گلگت بلتستان نے اپوزیشن لیڈر کے تجویز کردہ نام مسترد کر دیئے
  • اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے عامر ڈوگر کو خط کا جواب دیدیا
  • اپوزیشن لیڈر تعیناتی، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے عامر ڈوگر کو جواب دیدیا
  • اپوزیشن اتحاد کا 27ویں ترمیم کیخلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج، جمعہ کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان
  • لیونل میسی کے باڈی گارڈ کی شدید فٹنس روٹین نے انٹرنیٹ پر دھوم مچا دی
  • اپوزیشن اتحاد کا آج سے آئین کی بحالی کی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • بھارت سے آنے والے یاتریوں سے 10 لاکھ سے زاید کرایہ وصولی کا انکشاف
  • اسپیکر قومی اور گورنر سندھ کی قومی ٹیم کو سیریز جیتنے پر مبارکباد
  • سابق ایم این اے نوابزادہ مظہر علی خان 94 برس کی عمر میں انتقال کر گئے