لاہور:

محکمہ جنگلات پنجاب نے شجرکاری مہم میں ہدف سے زائد پودے لگا کر ریکارڈ قائم کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ جنگلات پنجاب نے مون سون شجر کاری مہم میں 102 فیصد ہدف حاصل کرکے پاکستان کی جنگلاتی تاریخ میں نئی مثال قائم کردی۔ یہ کامیابی ایک ایسے سیزن میں ملی جب دریائی اور بیلا جنگلات میں شدید سیلاب آیا اور انتہائی مشکل حالات کے باوجود اس مہم کے اہداف پورے کرنا تقریباً ناممکن سمجھا جا رہا تھا۔

محکمہ جنگلات پنجاب کے ترجمان ماجد شمریز کے مطابق مون سون شجرکاری مہم 2025 کا مقررہ ہدف 20.

719 ملین پودوں سے بڑھا کر 21.074 ملین تک پہنچایا، یوں صوبے میں پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر شجر کاری کا ہدف نہ صرف پورا ہوا بلکہ اس سے آگے بھی بڑھ گیا۔ مجموعی طور پر یہ شجر کاری 21 ہزار 667 ایکڑ پر کی گئی جبکہ 1380 کلومیٹر طویل لائنر پلانٹیشن بھی مکمل ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ اس چیف منسٹر پلانٹ فار پاکستان پروگرام، صحرا میں ماحولیاتی بحالی، وُڈ لاٹس، معاون قدرتی افزائش اور نہروں، شاہراہوں اور سرکاری اراضی کے ساتھ لگائے گئے پودے شامل ہیں۔

محکمہ جنگلات کے حکام سمجھتے ہیں اس کامیابی کے پیچھے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا واضح اور مضبوط ماحول دوست وژن بنیادی حیثیت رکھتا ہے، جس میں صوبے کے سبز رقبے میں اضافہ، موسمیاتی خطرات سے دوچار آبادیوں کا تحفظ، دریا برد جنگلات اور صحرائی ماحولیاتی نظام کی بحالی اور عوامی شمولیت کو ترجیح دی گئی۔

سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی نگرانی میں محکمہ جنگلات نے منظم حکمت عملی کے تحت فیلڈ فورس، کمیونٹی نیٹ ورکس، رضاکاروں اور ڈیجیٹل مانیٹرنگ نظام کو پوری طرح متحرک رکھا، جس کے نتیجے میں یہ مہم ایک عوامی ماحول دوست تحریک کی صورت اختیار کرگئی۔

محکمہ جنگلات کے حکام کے مطابق اس سال کی شجر کاری مہم کا سب سے نمایاں پہلو یہ ہے کہ بڑے پیمانے کے سیلاب نے بیلا جنگلات تک رسائی کو مشکل بنادیا تھا، جو ہمیشہ مون سون شجر کاری کا سب سے بڑا حصہ فراہم کرتے ہیں۔ اس کے باوجود فیلڈ ٹیموں نے دشوار گزار راستوں، بہتے پانیوں اور دلدلی رقبے کے باوجود سینکڑوں ہزار پودے بیلا جنگلات میں لگائے۔

دوسری جانب نجی اراضی پر وُڈ لاٹس نے توقع سے بڑھ کر کارکردگی دکھائی اور لاکھوں پودے زمین میں اتارے گئے۔

یہ مہم پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا مون سون شجر کاری ہدف تھی، جو کسی بھی صوبائی جنگلاتی محکمے کو پاکستان میں کبھی نہیں دیا گیا تھا۔ پنجاب نے نہ صرف یہ چیلنج قبول کیا بلکہ اسے تاریخی طور پر کامیاب بھی بنایا۔

اس کارکردگی نے پاکستان کو بین الاقوامی موسمیاتی فورمز، خصوصاً سی او پی 30 سے قبل، ایک مضبوط مثال کے طور پر سامنے لانے میں مدد دی ہے جہاں پنجاب اس ماڈل کو ذیلی قومی سطح پر مؤثر موسمیاتی عمل درآمد کے طور پر پیش کرے گا۔

ماجد شمریز کہتے ہیں یہ تمام کامیابیاں پنجاب کے اپنے ترقیاتی بجٹ سے حاصل کی گئیں اور کسی وفاقی فنڈنگ کا سہارا نہیں لیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی صوبہ اب اپنی تاریخ کا سب سے بڑا سالانہ ہدف مکمل کرنے کی تیاری کر رہا ہے، جس کے تحت مالی سال 2025-26 میں مجموعی طور پر 50 ملین پودے لگائے جائیں گے، جن میں سے 30 ملین پودے موسم بہار کی شجر کاری مہم 2026 میں لگائے جائیں گے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: محکمہ جنگلات کاری مہم شجر کاری کا سب سے

پڑھیں:

پنجاب: بزنس آپریٹرز کا صارفین سے ٹیکس لینے اور سرکاری خزانے میں جمع نہ کروانے کیخلاف کارروائیاں

---فائل فوٹو 

پنجاب ریونیو اتھارٹی کی جانب سے  ٹیکس نادہندگان کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

پنجاب ریونیو اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، ملتان اور بھکر میں فاسٹ فوڈ اور کیفے کی سیل کی چیکنگ کی گئی، صارفین سے ٹیکس لینے کے باوجود سرکاری خزانے میں جمع نہ کروانے پر کارروائیاں کی گئیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ انفورسمنٹ افسران نے میرج ہالز اور مارکیز کے ٹیکس اور سیل ریکارڈ کو بھی چیک کیا، 20 بزنس آپریٹرز کا ٹیکس ادائیگی میں خردبرد اور ای آئی ایم ایس کے عدم استعمال پر ریکارڈ ضبط کر لیا گیا۔

پنجاب ریونیو اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد سیل حجم چھپانے کے جرم میں بھاری جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب: تعلیمی بھرتیوں کیلئے جنسی جرائم کا ریکارڈ دیکھنے کی تجویز
  • محکمہ موسمیات نے دسمبر میں بارشوں کی پیشگوئی کردی
  • پنجاب: بزنس آپریٹرز کا صارفین سے ٹیکس لینے اور سرکاری خزانے میں جمع نہ کروانے کیخلاف کارروائیاں
  • اکتوبر میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ ، اسٹیٹ بینک
  • پنجاب میں احتجاج، جلسوں اور دھرنوں پر پابندی برقرار
  • لاہور سمیت وسطی پنجاب میں فضائی آلودگی میں اضافہ
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع
  • پنجاب: دفعہ 144 میں مزید 7 روز کی توسیع، احتجاجی سرگرمیوں پر پابندی برقرار
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 میں 7 روز کی توسیع، احتجاج اور عوامی اجتماعات پر پابندی