کیڈٹ کالج وانا حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی: سیکیورٹی ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کیڈٹ کالج وانا حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، حملہ کرنے والے تمام دہشت گرد افغان شہری تھے۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ حملے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حتمی حکم خارجی نور ولی محسود نے دیا، دہشت گرد پوری کارروائی کے دوران افغانستان سے ملنے والی ہدایات پر عمل کر رہے تھے۔
ذرائع نے کہا کہ حملے کی منصوبہ بندی خارجی ’زاہد‘ نے کی، خارجی نور ولی محسود کے حکم پر حملے کی ذمے داری ’جیش الہند‘ کے نام سے قبول کی۔
واضح رہے کہ جنوبی وزیرستان میں وانا کیڈٹ کالج کے تمام 627 طلبہ اور اساتذہ کو 14 گھنٹے بعد بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا تھا، آپریشن کے دوران 2سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے، کالج کے اندر چھپے چاروں خارجی دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حملے کی
پڑھیں:
وانا کیڈٹ کالج میں موجود 3 خوارجیوں کیخلاف آپریشن جاری
سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ وانا کیڈٹ کالج کے اندر موجود 3 خوارجیوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اندر موجود تینوں خوارجیوں کا تعلق افغانستان سے بتایا جا رہا ہے- یہ لوگ مسلسل ٹیلیفون پے افغانستان سے ہدایات لے رہے ہیں ، خوارج ایک عمارت میں چھپے ہوئے ہیں جو کہ کیڈٹس کی رہائش سے بہت دور ہے۔
عمارت کی کلیئرنس کو بڑی مہارت کے ساتھ سرانجام دیا جارہا ہے تاکہ کیڈٹس کی زندگی محفوظ رہ سکے اور ان کو کوئی نقصان نہ پہنچ سکے۔
واضح رہے کہ 10 نومبر کو افغان خوارج نے کالج کے مرکزی گیٹ پر بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی تھی۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ دھماکے سے کالج کا مرکزی گیٹ منہدم، قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔
پاک فوج کے جوانوں نے فوری اور جرات مندانہ کارروائی کرتے ہوئے دو خوارجیوں کو موقع پر جہنم واصل کر دیا تھا۔
معصوم قبائلی بچوں پر حملہ اور دھشتگردوں کا اسلام سے یا پاکستان کی عوام کی خوشحالی سے کوئی تعلق نہیں، آخر دہشتگرد کے خاتمے تک سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری رہے گا۔