خبردار! یہ صرف سر درد نہیں؛ مائیگرین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معذور کرنے والی بیماری قرار
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
دنیا بھر میں اربوں افراد کو متاثر کرنے والی بیماری مائیگرین کو ایک عام سر درد سمجھا جاتا ہے، لیکن دراصل یہ ایک عصبی بیماری ہے جو دماغ کے افعال کو متاثر کرتی ہے اور انسان کی روزمرہ زندگی، کام، تعلقات اور ذہنی صحت پر گہرے اثرات چھوڑتی ہے۔
ماہرین کے مطابق، مائیگرین دنیا کی دوسری سب سے زیادہ معذور کن بیماری ہے، خاص طور پر ان نوجوانوں میں جو زندگی کے سب سے زیادہ قیمتی اور کام کرنے والے سال گزار رہے ہوتے ہیں۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق ماہرِ اعصاب ڈاکٹر وانا کورن رٹنا وونگ کا کہنا ہے کہ مائیگرین کو اکثر ”بس سر درد“ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ دماغ میں ہونے والی تبدیلیاں عام اسکینز میں نظر نہیں آتیں۔
وہ کہتے ہیں، جب دماغ کے اندر کی تبدیلی نظر نہیں آتی، تو لوگ سمجھتے ہیں کہ کوئی خاص مسئلہ نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ، حتیٰ کہ کچھ طبی ماہرین بھی اس بیماری کی شدت کا اندازہ نہیں لگا پاتے۔
اسی وجہ سے بہت سے مریض غلط تشخیص کا شکار ہوتے ہیں اور انہیں صحیح علاج تک پہنچنے میں سالوں لگ جاتے ہیں۔
مائیگرین میں درد صرف سر میں نہیں ہوتا۔ اس کے ساتھ آنکھوں کے پیچھے دھڑکنے والا درد، متلی، روشنی یا آواز سے چڑچڑاہٹ، اور دماغی دھندلاہٹ جیسے مسائل بھی ہوتے ہیں۔ اس دوران بعض اوقات مریض کام کرنے، بات کرنے یا کسی چیز پر توجہ دینے کے قابل نہیں رہتا۔
یہ بیماری نہ صرف جسم پر بلکہ ذہن پر بھی اثر ڈالتی ہے۔ مسلسل درد اور دوسروں کی بے توجہی سے مریض کو اداسی، تنہائی اور دباؤ کا سامنا ہوتا ہے۔ لوگ اکثر کہتے ہیں، ’بس سر درد ہے، کام کر لو‘۔ لیکن مائیگرین دراصل ایک ذہنی فالج جیسی حالت ہے، جو انسان کو عارضی طور پر ناکارہ کر دیتی ہے۔
ڈاکٹر وانا کورن بتاتے ہیں، ’جب لوگ سمجھ نہیں پاتے کہ یہ بیماری کتنی تکلیف دہ ہے، تو مریض کا دکھ اور بڑھ جاتا ہے۔ علاج کا مقصد صرف درد کم کرنا نہیں بلکہ مریض کی عام زندگی واپس دلانا ہے۔‘
مائیگرین کے عام اسباب
ماہرین کے مطابق، مائیگرین کے کئی محرکات ہیں، جیسے:
نیند کی کمی یا بے قاعدگی
ذہنی دباؤ
بھوکا رہنا یا کھانے کا وقت چھوڑ دینا
چاکلیٹ، پنیر، کیفین، پراسیس شدہ گوشت کی زیادتی
تیز روشنی، شور یا موسم کی اچانک تبدیلی
ڈاکٹرز مشورہ دیتے ہیں کہ مریض اپنے روزمرہ معمولات کو بہتر بنائیں۔ وقت پر کھائیں، نیند پوری کریں، پانی زیادہ پئیں اور مائیگرین کی ”ڈائری“ رکھیں تاکہ پتہ چل سکے کہ کون سی چیز دورہ بڑھا رہی ہے۔ ماہرین صحت کے نزدیک طرزِ زندگی میں چھوٹی تبدیلیاں اگر دوائیوں کے ساتھ شامل کی جائیں تو دوروں کی شدت اور تعدد میں نمایاں کمی آ سکتی ہے۔
جدید علاج
اب مائیگرین کے علاج میں نئی دوائیں اور آلات استعمال ہو رہے ہیں، جو صرف درد نہیں چھپاتے بلکہ بیماری کے اصل سبب کو نشانہ بناتے ہیں۔
ہر مریض کا علاج ایک جیسا نہیں ہوتا۔ ماہرین اب پریسیژن میڈیسن پر کام کر رہے ہیں، جہاں علاج مریض کے جینیاتی اور جسمانی نظام کے مطابق تیار کیا جائے گا۔
کب ڈاکٹر سے رجوع کریں؟
اگر آپ کو بار بار ایسا سر درد ہوتا ہے جو روزمرہ زندگی، کام یا نیند کو متاثر کر رہا ہو، تو یہ ممکن ہے کہ وہ مائیگرین ہو۔ ایسے میں خود علاج نہ کریں، بلکہ نیورولوجسٹ سے مشورہ لیں۔ ماہرین کا کہنا ہے وقت پر تشخیص نہ صرف علاج میں مدد دیتی ہے بلکہ بیماری کو دائمی شکل اختیار کرنے سے بھی روکتی ہے۔
مائیگرین کوئی معمولی سر درد نہیں ایک سنجیدہ دماغی بیماری ہے جسے سمجھنا اور سنجیدگی سے لینا بہت ضروری ہے۔ اگر وقت پر پہچان لیا جائے اور طرزِ زندگی میں چھوٹی مگر مثبت تبدیلیاں لائی جائیں تو اس کا علاج ممکن ہے۔
یاد رکھیں: مائیگرین کمزوری نہیں، ایک طبی حقیقت ہے، جس کے لیے آگاہی، علاج اور ہمدردی تینوں ضروری ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سحر خان صبا قمر کے حق میں بول پڑیں، سوشل میڈیا صارفین کو خبردار کردیا
سحر خان نے اداکارہ صبا قمر کی حمایت کرتے ہوئے سائبر کرائم کے نتائج سے خبردار کیا ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب صبا قمر نے ایک ہفتہ قبل صحافی نعیم حنیف کو قانونی نوٹس بھیجا، جس میں یوٹیوب پر ان کے خلاف توہین آمیز تبصروں پر معافی اور ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
سحر خان نے پیر کے روز سوشل میڈیا پر اپنی اسٹوری میں لکھا کہ انہیں ان لوگوں سے احترام ختم ہوتا جا رہا ہے جو سوچے سمجھے بغیر بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ کوئی شخص انٹرنیٹ پر آ کر کسی کے بارے میں کچھ بھی کہہ دے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے انتہا پسند اور زہریلے ذہنوں کو ضرور سوال کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: بے بنیاد الزامات کیوں لگائے؟ اداکارہ صبا قمر نے صحافی کو 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا
ڈرامہ جن کی شادی ان کی شادی کی اداکارہ نے یاد دلایا کہ نعیم حنیف نے جون میں ٹک ٹاک کریئیٹر ثنا یوسف کے قتل کے بعد اس پر الزام لگایا تھا کہ اس کی سوشل میڈیا سرگرمیاں اس کی موت کی وجہ بنیں۔ ایک اور ویڈیو میں انہوں نے سماجی رابطوں کی معروف شخصیت قندیل بلوچ کے بارے میں بھی یہی الزام لگایا، جنہیں 2016 میں ان کے بھائی نے قتل کیا تھا۔
سحر خان نے ان تبصروں کو شرمناک اور گھٹیا قرار دیا اور کہا کہ ہر شخص کو سائبر کرائم قوانین کے تحت اپنے حقوق سے آگاہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس حوالے سے آگاہی پھیلانے والے ایک منصوبے پر کام کر رہی ہیں اور انہیں صبا قمر پر فخر ہے کہ انہوں نے اس معاملے پر آواز اٹھائی۔
سحرخان نے کہا کہ ہمیں ایسے مستقبل کی طرف بڑھنا چاہیے جہاں رحم دلی اور ہمدردی، قیاس آرائی اور چغلی کی جگہ لے۔ ان کا کہنا تھا کہ الفاظ زخم بھی دے سکتے ہیں اور شفا بھی، اس لیے انہیں سمجھداری سے چننا چاہیے۔ انہوں نے سائبر کرائم ایکٹ 2016 کی دفعہ 20 کا حوالہ دیا جس کے مطابق کسی کو آن لائن بدنام کرنے پر 3 سال تک قید، جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاکرز کی نازیبا ویڈیوز لیک ہونے پر مشی خان میدان میں آگئیں، خواتین کو اہم مشورہ
دوسری جانب سینئر اداکارہ میرا نے انسٹاگرام پر صبا قمر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ غلط شخص سے الجھ گئی ہیں۔ میرا نے نعیم حنیف کو اصولوں کا پکا اور پاکستانی میڈیا کی معتبر شخصیت قرار دیا۔ ان کے علاوہ تقریباً تمام شوبز شخصیات صبا قمر کے مؤقف کی حمایت کر رہی ہیں۔
اتوار کے روز صبا قمر نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز میں نعیم حنیف کے اداکارہ فضا علی اور جوڑی شعیب ملک و ثنا جاوید کے خلاف توہین آمیز تبصروں کو نمایاں کیا۔ انہوں نے ایک ویڈیو کلپ بھی شیئر کیا جس میں وہ ثناء یوسف کے قتل پر نامناسب گفتگو کررہا تھا۔
صبا قمر نے کہا کہ نعیم حنیف جھوٹی خبریں پھیلانے، سستی شہرت حاصل کرنے اور محنتی لوگوں کی تذلیل کرنے کی عادت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ثناء جاوید کو ذاتی طور پر جانتی ہیں اور جانتی ہیں کہ جھوٹے الزامات نے انہیں ذہنی اذیت میں مبتلا کیا۔
صبا قمر نے کہا کہ انہیں کئی لوگوں نے بتایا ہے کہ نعیم حنیف نے آن اور آف اسکرین غیر مناسب رویہ اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی اور کے ساتھ بھی ایسا تجربہ ہوا ہے تو وہ آگے آئیں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اداکارہ سائبرکرائم سحر خان شادی صبا قمر