پیپلز پارٹی کا حکومتی تجویز کردہ ایگزیکٹو مجسٹریٹس اختیارات کے آرٹیکل پر غور
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
تصویر: سوشل میڈیا۔پی پی پی
کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس میں حکومتی تجویز کردہ ایگزیکٹو مجسٹریٹس اختیارات کے آرٹیکل پر غور کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹو مجسٹریٹس اختیارات کے لیے آرٹیکل 175 اور شق 3 میں تبدیلی کی تجویز ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ایگزیکٹیو مجسٹریٹس کے اختیارات پر پیپلز پارٹی میں اتفاقِ رائے نہیں ہے، بیشتر اراکین کی رائے ہے کہ اختیارات میں تبدیلی نہیں کرنی چاہیے۔
دوسری جانب 27 ویں آئینی ترمیم پر پیپلز پارٹی اور حکومت کا ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ پیپلز پارٹی کل کے اجلاس میں مسلح افواج میں تعیناتیوں کے آرٹیکل 243 میں تبدیلی کے سوا مجوزہ 27ویں ترمیم کے تمام نکات مسترد کرچکی ہے۔
حکومت نے پیپلز پارٹی کا موقف سامنے آنے کے بعد 27ویں ترمیم کی منظوری کے لیے آج ہونے والا وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کردیا۔
گذشتہ روز بلاول نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی صوبائی خود مختاری کی شق اور این ایف سی فارمولے میں تبدیلی کی تجویز مسترد کر رہی ہے۔ آئینی عدالت پر چاہتے ہیں کہ چاروں صوبوں کی برابر نمائندگی ہو۔ مجوزہ 27ویں ترمیم پر ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ق سمیت دیگر اتحادی جماعتیں حکومت کی حمایت کرچکی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی میں تبدیلی
پڑھیں:
27ویں ترمیم میں صوبائی اختیارات رول بیک نہیں ہونے دیں گے، آغا رفیع اللّٰہ
پیپلز پارٹی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم میں صوبوں کے اختیارات رول بیک نہیں ہونے دیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں پی پی کے آغا رفیع اللّٰہ، مسلم لیگ (ن) طارق فضل چوہدری اور پی ٹی آئی کے شہرام تراکئی نے شرکت کی۔
آغا رفیع اللّٰہ نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں صوبوں کے اختیارات رول بیک نہیں ہونے دیں گے۔
سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ شک و شبہ نہیں کہ ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے،یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے صوبوں کو کمزور کیا جائے۔
طارق فضل چوہدری نے انہیں یقین دلایا کہ 27ویں آئینی ترمیم سے صوبوں کے اختیارات رول بیک نہیں ہوں گے۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم نومبر میں ہی منظور ہوجائے گی۔
شہرام تراکئی نے کہا کہ پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم پر کریڈٹ لیتی رہی ہے، اب اگر اپنے موقف سے پیچھے ہٹے گی تو پیپلز پارٹی کا سیاسی نقصان ہوگا۔