کیریبین میں مبینہ منشیات سے بھری کشتی پر امریکا کا حملہ، 3 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
امریکی وزارتِ دفاع کے عہدیدار پیٹ ہیگستھ نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر آج کیریبین سمندر میں ایک اور کشندہ کارروائی کی گئی، جس میں منشیات اسمگلنگ میں ملوث ایک بحری جہاز کو نشانہ بنایا گیا اور جہاز پر موجود کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے۔
ہیگستھ نے اپنے پیغام میں کہا کہ حملہ محکمہ جنگ کے ذریعے انجام دیا گیا اور ہدف ایک ایسی کشتی تھی جو امریکی انٹیلی جنس کے مطابق غیرقانونی منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث تھی، معروف نارکو-ٹریفکنگ روٹ پر سفر کر رہی تھی اور منشیات بھی لے جا رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا کا طیارہ بردار بحری بیڑا کیریبین روانہ، منشیات بردار کشتیوں کیخلاف کارروائیاں تیز
اُن کے بقول یہ کارروائی بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی۔ ہیگستھ نےدعویٰ کیا کہ ہمارے انٹیلی جنس کے علم میں تھا کہ وہ غیرقانونی منشیات اسمگلنگ میں ملوث ہے۔ حملے میں 3 ‘منشیات فروش دہشت گرد’ جہاز پر موجود تھے، جن کی موت ہوگئی۔ اس حملے میں کسی امریکی اہلکار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ‘منشیات فروش دہشت گرد’ امریکی ساحلوں تک منشیات پہنچا کر امریکی عوام کو زہر دینے کی کوشش کر رہے ہیں، اور انہیں کامیابی نہیں ملے گی۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا نے منشیات فروشوں کی معاونت کا الزام لگا کر کولمبیا کے صدر اور اہل خانہ پر پابندی لگا دی
ہیگستھ نے اعلان کیا کہ محکمہ ایسے عناصر کے ساتھ بالکل ویسا ہی سلوک کرے گا جیسا کہ القاعدہ کے ساتھ کیا گیا یعنی ان کا پتا لگانا، نقشہ بنانا، ان کا تعاقب اور قتل کرنا جاری رکھا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حملہ کشتی کیریبین منشیات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: حملہ کشتی کیریبین منشیات ہیگستھ نے
پڑھیں:
امریکی پابندیوں کا شاخسانہ، روسی نیفتھا بردار جہاز بھارتی ساحل پر پھنس گیا
امریکی پابندیوں کے بعد روسی نیفتھا سے لدا جہاز بھارتی ساحل کے قریب پھنس گیا ہے۔
بھارت کے مغربی ساحل کے قریب روسی نیفتھا سے لدا ایک جہاز 26 اکتوبر سے پھنسا ہوا ہے اور اپنا کارگو اتارنے میں ناکام رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کا روس پر بڑا وار: 2 بڑی روسی آئل کمپنیوں پر سخت پابندیاں عائد، پیوٹن سے ملاقات منسوخ
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیفتھا خام تیل کی کشید کی ایک انتہائی غیر مستحکم اور آتش گیر پیداوار ہے، جسے بھارتی ریفائنریاں روس سے درآمد کرتی رہی ہیں۔
تاجروں اور شپنگ ڈیٹا کے مطابق، یہ تعطل امریکی پابندیوں کے باعث پیدا ہوا ہے جنہوں نے روس کے دو اہم سپلائرز پر نئی قدغنیں عائد کی ہیں جس سے بھارتی تیل اور ایندھن کی درآمدات متاثر ہوئی ہیں۔
A ship carrying Russian naphtha has been stuck off India's western coast, unable to unload, since October 26 after US sanctions on two key suppliers disrupted Indian oil and fuel imports, traders said and shipping data confirmed.
Read more: https://t.co/cx7oyiBcR8
— businessline (@businessline) October 30, 2025
یوکرین سے متعلق نئی امریکی پابندیوں کے بعد بھارتی ریفائنریوں نے عندیہ دیا ہے کہ وہ روسی تیل کی درآمدات میں نمایاں کمی کریں گی۔
نئی دہلی پہلے ہی امریکا کو اپنی برآمدات پر 50 فیصد محصولات کے بوجھ کا سامنا کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا کی بھارت کو پھر تنبیہ، روسی تیل کی درآمدات پر ’سنجیدگی‘ دکھانے کا مطالبہ
مارکیٹ ذرائع اور شپنگ ڈیٹا کے مطابق، روس سے نیفتھا خریدنے والے ممالک میں بھارت تائیوان کے بعد دوسرا بڑا خریدار ہے۔
صرف ستمبر میں روس نے تقریباً 1 لاکھ 70 ہزار میٹرک ٹن نیفتھا بھارت بھیجا تھا، جو پیٹروکیمیکل اور پٹرول بنانے میں بطور خام مال استعمال ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں:امریکی پابندیوں کے بعد بھارتی ریفائنریز کا روسی تیل کی درآمدات میں کمی کا فیصلہ
ان تمام کارگو میں سے تقریباً 40 ہزار ٹن نیفتھا والا ایک جہاز اب بھی گجرات کی بندرگاہ مُندرا کے قریب پھنسا ہوا ہے۔
یہ جہاز روس کی یوَسٹ-لوگا بندرگاہ سے روانہ ہوا تھا، لیکن خریدار اور فروخت کنندہ کی شناخت ابھی تک واضح نہیں ہو سکی۔
مزید پڑھیں: روسی تیل خریدا تو بھارت، چین، برازیل کی معیشت تباہ کر دیں گے، امریکا کی وارننگ
بھارت کی ایچ پی سی ایل۔ مِتّل انرجی جو پنجاب کے بٹھنڈا ریفائنری میں روزانہ 2 لاکھ 26 ہزار بیرل تیل صاف کرتی ہے، اپنی خام تیل اور نیفتھا کی تمام تر سپلائی مُندرا بندرگاہ سے حاصل کرتی ہے۔
کمپنی نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ اس نے روسی تیل کی خریداری روک دی ہے۔
مزید پڑھیں: روسی تیل کے معاملے پر واشنگٹن اور دہلی کے درمیان ابہام برقرار
’ہم کسی بھی پابندی زدہ ادارے سے خریداری نہیں کریں گے۔ نومبر میں ہماری ریفائنری معمول کے مطابق بندش سے گزرے گی اور ہمارے پاس نیفتھا کے کافی ذخائر موجود ہیں۔‘
ایل ایس ای جی کے تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق، اکتوبر میں روسی بندرگاہوں سے بھارت کے لیے تقریباً 1 لاکھ 85 ہزار ٹن نیفتھا روانہ کیا گیا، جن میں سے زیادہ تر کارگو تاحال سمندر میں موجود ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بھارتی ریفائنریوں خام تیل روسی تیل شپنگ ڈیٹا کارگو نیفتھا