پنجاب حکومت اور پیپلزپارٹی میں پاور شیئرنگ کے معاملات طے پا گئے
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
حسن علی:پنجاب حکومت اور پیپلزپارٹی میں پاور شیئرنگ کے معاملات طے پا گئے، ن لیگ کی صوبائی قیادت نے پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کردیئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ن لیگ نے30ارکان اسمبلی و ٹکٹ ہولڈرز کے انتخابی حلقوں میں ترقیاتی فنڈز کی حامی بھرلی، پنجاب حکومت کےمحکمہ قانون میں لاء آفیسرز کی بھرتیوں میں بھی پیپلز پارٹی کو شیئردیا جائیگا۔
ڈسٹرکٹ کوآرڈی نیشن کمیٹیوں میں پی پی کے ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز کو شامل کیا جائے گا ۔
واٹس ایپ صارفین کیلئے خوشخبری ,اب بغیر فون نکالے ایپ استعمال کرنا ممکن
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پیپلز پارٹی ڈاکوئوں کی سرپرستی بند کر ے، جئے قومی محاذ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)جئے سندھ قومی محاز کے صنعان قریشی نے کہا ہے کہ سندھ کے اوپر ڈاکووں راج قائم ہے اور پیپلزپارٹی ان کی سرپرستی جب تک ختم نہیں کرے گی غریب عوام کے گھر اسی طرح اُجاڑتے رہیں گے عوام کو ظلم کے نظام کے خلاف متحد ہونا پڑے گا پیپلزپارٹی نے سندھ کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے تفصیلات کے مطابق یہ بات انھوں نے میر کالونی ٹنڈوجام میں واجد ویسر کی ڈاکووں ہاتھوں شہادت کے بعد ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہی انھوں نے کہا کہ پہلے تو صرف کچے کے ڈاکووں مشہور تھے لیکن اب پورے سندھ میں لوٹ مار کا سلسلہ جاری جہاں اور جب چاہیے ڈاکووں اپنی کاروائی کرتے ہیں انھوں نے کہا یہ بات اب کسی سے چھپی ہوئی نہیں یہ سب کچھ پیپلزپارٹی کی سرپرستی میں ہورہا ہے واجد ویسر کو اغواء کرکے بے دردی سے قتل کر دیا جاتا ہے چار ماہ گزر گئے پولیس نے کیا کاروائی مجرم کیوں نہیں پکڑے گئے جب عوام کو پولیس جانی مالی تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو پھر اس کا فائدہ کیا ہے انھوں نے کہا سندھ کے اوپر پیپلزپارٹی کی سرپرستی میں ڈاکو راج قائم ہیں جب تک عوام ان کے خلاف متحد ہو کر ظلم آواز نہیں اُٹھائے گی یہ ظلم کا نظام قائم رہے گا اور اسی طرح غریب سندھی عوام کے گھر اُجڑ تے رہیں گے انھوں نے کہا جب پورے ملک سے افغان مہاجرین کو ان کے ملک بھیجا جارہا ہے پھر سندھ سے انھیں کیوں نہیں بھیجا جارہا انھوں نے کہا ٹنڈوجام میں ایک بڑی تعداد ان کی موجود ہے انھیں واپس بھیجا جائے اگر سندھ سے ان لوگوں کو نہیں بھیجا جائے گا تو ابھی تو وہ صرف احتجاجی مظاہرے کرکے اس جانب حکومت کی توجہ دلا رہے ہیں اگر حکمران ان کے سرپرست بنے رہے تو پھر ان کے سندھ سے انخلا کے لیے بھرپور تحریک چلائی جائے گی ۔